ہانیہ عامر اقوام متحدہ ویمن پاکستان کی نیشنل گڈ وِل ایمبیسیڈر مقرر
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
اداکارہ ہانیہ عامر کو اقوام متحدہ ویمن نے باضابطہ طور پر پاکستان کی نیشنل گڈ وِل ایمبیسیڈر کے طور پر مقرر کر دیا۔
اقوام متحدہ ویمن نے اپنے اعلامیے میں اعلان کیا ہے کہ ہانیہ عامر کو باضابطہ طور پر پاکستان کا گڈ وِل ایمبیسیڈر مقرر کر دیا گیا ہے، یہ فیصلہ تنظیم کی پاکستان میں صنفی برابری اور خواتین کے بااختیار ہونے کے لیے جاری کوششوں میں ایک اہم پیش رفت ہے۔
انسٹاگرام پر جاری کی گئی پوسٹ میں لکھا گیا کہ ہانیہ عامر اپنے نئے کردار کے تحت اپنے پلیٹ فارم کے ذریعے آگاہی پھیلانے، عملی اقدامات کی ترغیب دینے اور ملک بھر میں خواتین و لڑکیوں کی آواز کو مزید مضبوط کرنے میں مدد کریں گی۔
پوسٹ کے مطابق ہم مل کر ایک ایسے مستقبل کی جانب کام جاری رکھیں گے جہاں ہر عورت اور لڑکی تشدد، امتیاز اور ناہمواری سے آزاد ہو کر اپنی مکمل صلاحیتوں کا اظہار کر سکے۔
تنظیم کے مطابق ہانیہ عامر کی تقرری کا مقصد نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ شامل کرنا اور صنفی برابری، خواتین کے معاشی و سماجی بااختیاری اور صنف پر مبنی تشدد کے خاتمے سے متعلق پروگراموں کے دائرہ کار کو وسیع کرنا ہے۔
نوجوانوں میں اپنی بے پناہ مقبولیت اور بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی وجہ سے ہانیہ عامر پاکستان کی شوبز انڈسٹری کی سب سے نمایاں شخصیات میں شامل ہیں، یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انہیں بین الاقوامی سطح پر بھی تیزی سے مقبولیت حاصل ہو رہی ہے۔
انہوں نے حال ہی میں بھارتی پنجابی فلم ’سردار جی 3‘ میں اداکاری کے ذریعے بھارتی فلم انڈسٹری میں ڈیبیو کیا اور اس فلم کی سرحد پار کامیابی نے انہیں ایک ایسی ثقافتی علامت کے طور پر مستحکم کیا ہے جو پاکستانی اور بھارتی کمیونٹیز کو دنیا بھر میں جوڑتی ہے۔
گذشتہ دنوں ہانیہ عامر کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور عالمی شناخت کو دیکھتے ہوئے انہیں گلوبل اسٹار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
سوشل میڈیا پر ہانیہ عامر کے انسٹاگرام فالوورز کی تعداد 1 کروڑ 90 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، جس کے باعث وہ پاکستان کی سب سے زیادہ فالو کی جانے والی شخصیت بن چکی ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by UN Women Pakistan (@unwomenpakistan)
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ہانیہ عامر پاکستان کی
پڑھیں:
اقوامِ متحدہ نے افغان بارڈر کی بندش پر نظرثانی کی درخواست کردی، فیصلہ قیادت سے مشاورت کے بعد ہوگا: اسحاق ڈار
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بتایا ہے کہ اقوام متحدہ نے پاکستان سے افغان بارڈر کی بندش کے فیصلے پر نظرثانی کرنے کی باضابطہ درخواست کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر عسکری قیادت اور وزیراعظم سے مشاورت کی جائے گی۔
اسلام آباد میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ گزشتہ روز دفترِ خارجہ کو اقوام متحدہ کی جانب سے خط موصول ہوا ہے جس میں درخواست کی گئی ہے کہ افغانستان کے ساتھ بارڈر بند رکھنے کے فیصلے پر دوبارہ غور کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان لازمی غذائی اشیا کے لیے افغان عوام کو سہولت دینے پر غور کرے گا اور امید ہے کہ اس حوالے سے اجازت جلد دے دی جائے گی۔
وزیر خارجہ نے بتایا کہ وہ اب تک افغانستان کے تین دورے کر چکے ہیں اور واضح کر چکے ہیں کہ ہمسائے تبدیل نہیں ہوتے۔ افغان عبوری حکومت کو سمجھایا ہے کہ اگر ٹی ٹی پی کا مسئلہ حل نہ کیا گیا تو مشکلات صرف پاکستان کے لیے نہیں، افغانستان کے لیے بھی بڑھیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں افغانستان سے کچھ نہیں چاہیے، بس اتنی درخواست ہے کہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہونے دے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے اور ’’ضرورت پڑی تو دہشت گردوں کو گھر میں گھس کر ماریں گے‘‘۔ ان کے مطابق قطر کی درخواست پر کلین اپ آپریشن کچھ عرصے کے لیے روکا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ سرحد ہم نے خوشی سے بند نہیں کی، 40 لاکھ سے زائد افغان شہری برسوں سے پاکستان میں مقیم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے وزیر خارجہ نے تجویز دی ہے کہ روس، ایران، قطر، ترکی، پاکستان اور افغانستان مل بیٹھ کر مسائل پر بات کریں۔ یورپی یونین حکام کو بھی پاکستان نے واضح کیا ہے کہ وہ افغانستان میں امن چاہتا ہے۔
وزیر خارجہ نے بتایا کہ پاکستان، افغانستان اور ازبکستان کو ریلوے کے ذریعے جوڑنے کے منصوبے پر بھی کام ہوا تھا اور تینوں ممالک کی موجودگی میں معاہدہ سائن کیا گیا، مگر عملی سطح پر پیش رفت نظر نہیں آئی۔ ‘‘ہم اچھے اقدامات کرتے رہیں اور دوسری طرف رویہ ایسا ہو تو معاملہ مشکل ہوجاتا ہے،’’ انہوں نے کہا۔
اسحاق ڈار نے اپنے دورۂ ماسکو کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ صدر پیوٹن سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں بہت مثبت رہیں، اور یورپی یونین کے ساتھ بھی کھل کر گفتگو ہوئی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ وقت زیادہ دور نہیں جب دنیا—مسلم اور غیر مسلم—دہشتگردی کے خاتمے کے لیے متحد ہو جائے گی، اور پاکستان اس تعاون میں ایک قدم آگے بڑھ کر کردار ادا کرے گا۔