سوشل میڈیا پرعمران خان بارے فیک نیوز، افواہیں انتہائی خطرناک ہیں، دفترخارجہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک) دفتر خارجہ کے ترجمان طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر سابق وزیر اعظم عمران خان کے حوالے سے فیک نیوز اور افواہیں انتہائی خطرناک ہیں، بھارتی سائبر ڈومین پاکستان کے حوالے سے مختلف شعبوں میں فیک نیوز اور افواہیں پھیلانے میں مصروف ہے۔ اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی کا کہنا تھا کہ اب افغان سوشل میڈیا اکاونٹس بھی بھارت کے ساتھ شامل ہو چکے ہیں، بدقسمتی ہے اس حوالے سے متعدد بھارتی مین اسٹریم نیوز آرگنائزیشن اور بھارتی صحافی بھی شامل ہیں۔
عمران خان کی زندگی کے حوالے سے وزیر داخلہ نے گذشتہ روز بیان دیا تھا، اُن کا بیان تمام افواہوں کا خاتمہ کرتا ہے، سربراہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی صحت کے حوالے سے متعلقہ وزارت بہتر بتا سکتی ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کا پاک-افغان طالبان جنگ بندی کے سوال پر جواب دیتے ہوئےکہا کہ جنگ بندی روایتی جنگ بندی کے معنی میں نہیں، اس جنگ بندی کا مطلب یہ ہے کہ افغانستان کی سرپرستی میں کام کرنے والے دہشت گرد گروہوں کی جانب سے پاکستان پر کوئی حملہ نہیں ہونا چاہیے۔تاہم دوسری جانب پاکستان میں بڑے دہشت گرد حملے کیے گئے، اگر صورتحال کو دیکھا جائے تو جنگ بندی کا پاس نہیں رکھا جا رہا، افغان شہری اور ان کے گروہ حملے کر رہے ہیں، اس وجہ سے ہم جنگ بندی کے حوالے سے زیادہ پُرامید نہیں ہو سکتے، پوری طرح چوکس ہیں اور ہماری عسکری تیاری مضبوط ہے، ترکیہ وفد کا دورہ پاکستان ابھی بھی پائپ لائن میں ہے۔
طاہر انداربی کا مزید کہنا تھا کہ دستاویز کے باوجود بیرون ممالک جانے والے مسافروں کو ایئرپورٹ پر آف لوڈ کرنے کی حوالے سے متعلقہ ممالک نے کوئی درخواست نہیں کی، اس معاملے پر وزارت داخلہ سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ذہنی صحت کا سوشل میڈیا کے استعمال سے کیا تعلق ہے؟
امریکی محققین کے مطابق نوجوانوں میں صرف ایک ہفتے تک سوشل میڈیا کا استعمال محدود کرنے سے ذہنی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سوشل پلیٹ فارمز سے دوری نے بے چینی، ڈپریشن اور بے خوابی کی علامات میں واضح کمی پیدا کی۔
یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنا کس وقت ذہنی صحت کے لیے مضر ہوتا ہے؟
مطالعے کے دوران 295 نوجوانوں نے اپنی روزانہ کی سوشل میڈیا سرگرمی کو تقریباً 2 گھنٹے سے کم کر کے صرف 30 منٹ تک محدود کیا۔ ہر شریک کو اس تحقیق میں حصہ لینے کے لیے 150 ڈالر ادا کیے گئے۔ ایک ہفتہ مکمل ہونے کے بعد کیے گئے سروے میں اوسطاً یہ نتائج سامنے آئے۔
بے چینی کی علامات میں 16.1 فیصد کمی
ڈپریشن کی علامات میں 24.8 فیصد کمی
بے خوابی کی علامات میں 14.5 فیصد کمی
تحقیق کے مطابق سب سے زیادہ بہتری اُن نوجوانوں میں دیکھی گئی جن میں پہلے سے ڈپریشن کی علامات زیادہ تھیں۔ تاہم شرکا نے تنہائی کے احساس میں کسی واضح تبدیلی کی اطلاع نہیں دی۔
یہ بھی پڑھیں: کم عمری میں اسمارٹ فون کا استعمال ذہنی صحت کے لیے نقصان دہ، تحقیق
تحقیق جے اے ایم اے نیٹ ورک اوپن میں شائع ہوئی۔ ماہرین کے مطابق یہ نتائج حوصلہ افزا ضرور ہیں، مگر ہر فرد کے لیے یکساں نہیں ہو سکتے۔ بعض شرکا نے نمایاں بہتری محسوس کی جبکہ کچھ میں معمولی یا کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
ماہرین نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا کا استعمال کم کرنا ذہنی صحت کی واحد یا بنیادی حکمت عملی نہیں ہونا چاہیے، تاہم یہ ایک سادہ اور مفت حل ہے جس سے نوجوانوں کو فوری فائدہ ہو سکتا ہے۔
تحقیق سے وابستہ کچھ حدود بھی ہیں کیونکہ یہ ایک رضاکارانہ مطالعہ تھا، جس میں شریک افراد پہلے ہی بہتری کی امید رکھتے ہوں گے۔ اس کے باوجود یہ نتائج سوشل میڈیا اور ذہنی صحت کے حوالے سے جاری مباحثے میں اہم اضافہ تصور کیے جارہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news انسانی صحت سوشل میڈیا محدود استعمال