پاکستان میں نئی انٹرنیٹ کیبل بچھا دی گئی، کنیکٹیویٹی میں بہتری آئے گی WhatsAppFacebookTwitter 0 22 November, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز )پاکستان نے جنوب مشرقی ایشیامشرقِ وسطیمغربی یورپ (SEA-ME-WE) 6 سب میرین کیبل سسٹم کی تعیناتی کے ساتھ اپنے عالمی ڈیجیٹل کنیکٹیوٹی کو مضبوط کیا ہے۔وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مطابق یہ 19 ہزار 200 کلومیٹر اعلی صلاحیت کا فائبر نیٹ ورک ہے، جو پاکستان کو سنگاپور اور فرانس کے درمیان ممالک سے جوڑتا ہے۔

مزید بتایا کہ مجموعی صلاحیت کے 100 ٹی بی پی ایس سے زیادہ کی پیشکش کرتے ہوئے، یہ کیبل جنوب مشرقی ایشیا، مشرق وسطی اور مغربی یورپ کے درمیان سب سے کم تاخیر والے راستوں میں سے ایک فراہم کرے گا۔وزارت آئی ٹی سے جاری بیان کے مطابق کنسورشیم میں ٹرانس ورلڈ ایسوسی ایٹس (پاکستان)، بنگلہ دیش سب میرین کیبل کمپنی، بھارتی ایئرٹیل، دھیراگو، جبوتی ٹیلی کام، موبیلی، اورنج، سنگٹیل، سری لنکا ٹیلی کام، ٹیلی کام مصر، ٹیلی کام ملائیشیا، اور ٹیلن شامل ہیں۔

بیان میں مزید بتایا گیا کہ SEA-ME-WE 6 میں فائبر کے جوڑے اور پچھلے SEA-ME-WE سسٹمز کی صلاحیت سے دوگنا زیادہ خصوصیات ہیں، جو ٹرانس مصر متنوع جغرافیائی کراسنگ اور لینڈنگ پوائنٹس کے ذریعے ہائی ٹریفک ایشیا-یورپ کے راستوں پر ریزیلینٹ اور تنوع کو بڑھاتا ہے۔

یہ نظام تیزی سے اسکیل ایبلٹی، بہتر فالٹ پروٹیکشن اور حصہ لینے والے سروس فراہم کنندگان کے لیے نیٹ ورک کی ملکیت کی کل لاگت میں کمی کے قابل بناتا ہے جبکہ عالمی انٹرنیٹ ریڑھ کی ہڈی میں ایک ضروری نئی اضافی صلاحیت کا اضافہ کرتا ہے۔

اس شمولیت کے تحت پاکستان کے لیے کل 13.

2 ٹی بی پی ایس مختص کیا گیا ہے جس میں 4 ٹی بی پی ایس کو فوری طور پر فعال کیا جا رہا ہے جس کا مقصد ملک کی بین الاقوامی بینڈوڈتھ کی صلاحیت کو بڑھانا اور کلاڈ سروسز، ڈیٹا سینٹرز، فنٹیک، ای کامرس، اسٹریمنگ، اور وسیع تر ڈیجیٹل معیشت کے لیے سپورٹ کو بڑھانا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرہائیکورٹس میں تعینات ایڈیشنل ججوں کی مستقلی کیلئے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب ہائیکورٹس میں تعینات ایڈیشنل ججوں کی مستقلی کیلئے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب دبئی ائیر شو: بھارتی طیارہ حادثے میں فلائنگ رولز کی خلاف ورزی کے امکان کی تحقیقات جاری اپوزیشن اتحاد کا آئی ایم ایف رپورٹ میں سامنے آنے والی معاشی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا مطالبہ سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز، پاکستان نے سری لنکا کو 7 وکٹ سے ہرادیا اسرائیلی حملے میں رہنما کی شہادت؛ حماس نے غزہ جنگ بندی ختم کرنے کا عندیہ دیدیا یوکرین اور امریکا صدر ٹرمپ کے جنگ بندی منصوبے پر سوئٹزرلینڈ میں مذاکرات کریں گے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

امریکا کا ایف-35 یا روسی ایس یو-57، دنیا کا خطرناک جنگی طیارہ کون سا ہے؟

واشنگٹن/ ماسکو:

دنیا بھر میں جنگی طیاروں کے حوالے سے فضائی جنگ میں برتری پر بحث ہوتی رہتی ہے تاہم امریکا کے ایف-35 لائٹننگ ٹو اور روس کے ایس یو-57 فیلون کے درمیان فضائی جنگ کی نئی بحث چھڑ گئی ہے۔

غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی ایف-35 لائٹننگ ٹو اور روس کے ایس یو-57 فیلون کی صلاحیت اور ان کے خطرناک وار کے حوالے سے مقابلہ ہے اور اس پر بات کی جارہی ہے کہ آیا ان دونوں میں سے مؤثر کون سا طیارہ ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایف-35 جنگی طیارہ اور ایس یو-57 دونوں طیارے ففتھ جنریشن اسٹیلتھ فائٹر ہیں جو ایک دوسرے سے برعکس ڈیزائن کیے گئے ہیں، یہاں دونوں جنگی طیاروں کی تفصیلات دی جا رہی ہیں؛

دونوں ممالک کے جنگی طیاروں کے صلاحیت کا موازنہ کرتے ہوئے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایف-35جنگی طیارہ انتہائی کم کراس سیکشن تقریباً 0.001 مربع میٹر کے برابر ہے۔

امریکی طیارے کا اے این/ اے پی جی-81 آئیسا ریڈار، 360 ڈگری ڈسٹریبیوٹڈ اپیرچور سسٹم (ڈی اے ایس) اور طیارے کا جدید سینسر پائلٹ کو غیرمعمولی صورت حال کی آگاہی فراہم کرتا ہے، جس کی بدولت اس کو حد نگاہ سے آگے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت حاصل ہوتی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ روسی ایس یو-57 بھی اسٹیلتھ ہے لیکن اس کی سطح امریکی طیارے کے برابر نہیں اور اس کی جنگی میدان میں نیٹ ورکنگ تاحال کم میچور تصور کیا جا رہا ہے، ایس یو-57 جنگی طیارے کی میک ٹو کو پیچھے چھوڑنے اور تھری ڈی تھرسٹ ویکٹورنگ کے ذریعے انتہائی مشکل ہدف حاصل کرنے کی صلاحیت ہے۔

روسی ایف-35 کی رفتار میک1.6 کے برابر اور عملی طور پر اس کی صلاحیت سے زیادہ ہے، جس کی وجہ سے مزید فضائی ایروبوٹکس میں مصروف رکھنے میں مدد ملتی ہے، اسی لیے یہ کہا جاسکتا ہے کہ امریکی ایف-35 لائٹننگ ٹو بمقالہ روسی ایس یو-57 دونوں جنگی طیارے طاقت کے لحاظ ہم پلہ ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی کے ٹاؤن چیئرمین فوکس مینار پاکستان پر نہ رکھیں، شہر کی بہتری پر توجہ دیں
  • پاکستان میں ڈیجیٹل سفر کا آغاز، ٹرانس ورلڈ کی سی می وی 6 کیبل کراچی پہنچ گئی۔
  • پاکستان کا عالمی فورم پر بحری سلامتی اور کنیکٹیویٹی کے تحفظ کا عزم
  • پاکستان کا ڈیجیٹل سفر تیز، سی می وی 6 کیبل کراچی پہنچ گئی
  • پاکستان کی انٹرنیٹ اسپیڈ بہتری کیلئے ٹرانس ورلڈ کی سی می وی 6 کیبل کراچی پہنچ گئی
  • ٹیلی ویژن تعلیم، تفریح اور عالمی شعور کے فروغ کا مؤثر ذریعہ ہے‘گورنر
  • پی ٹی اے کو فروری 2026 تک فائیو جی اسپیکٹرم نیلامی کا ہدف دیدیا گیا
  • پی ٹی اے کو فروری 2026 تک فائیو جی سپیکٹرم نیلامی کا ہدف دیدیا گیا
  • امریکا کا ایف-35 یا روسی ایس یو-57، دنیا کا خطرناک جنگی طیارہ کون سا ہے؟