Al Qamar Online:
2025-11-22@19:26:28 GMT

دہلی دھماکاکیس:مسلمانوں پرزمین تنگ،پیش امام گرفتار

اشاعت کی تاریخ: 22nd, November 2025 GMT

دہلی دھماکاکیس:مسلمانوں پرزمین تنگ،پیش امام گرفتار

فرید آباد :مودی حکومت کی مسلم دشمنی کے تسلسل میں بھارتی سیکورٹی فورسز نے دہلی دھماکے  کی آڑ میں مسلمانوں کا جینا حرام کردیا ہے،تازہ واقعے میں ایک پیش امام و دیگر کو گرفتار کرلیا۔

 ہریانہ پولیس نے دہلی لال قلعہ دھماکے کی جاری تحقیقات کے حصے کے طور پر تلاشی مہم تیز کردی ہے۔ کرائم برانچ اور مقامی پولیس کی ایک مشترکہ ٹیم نے ہفتہ کو دھوج گائوں میں مساجد، دکانوں، ہوٹلوں، گھروں اور گوداموں کا معائنہ کیا، جس سے مکینوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

 پولیس نے بتایا کہ کئی گائوں والوں کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا، جن میں سروہی مسجد کے امام، امام الدین بھی شامل ہیں۔

 پولیس کے مطابق امام سے پہلے بھی دو بار پوچھ گچھ کی جا چکی ہے، کیونکہ دو مشتبہ دہشت گرد ڈاکٹر عمر اور ڈاکٹر مزمل اکثر مسجد میں آتے جاتے تھے۔

حکام نے بتایا کہ تازہ ترین کارروائی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے پہلے اسی گائوں میں تلاشی لینے کے بعد کی ہے اور ایک گھر سے یوریا پیسنے والی مل اور امونیم نائٹریٹ کو صاف کرنے اور الگ کرنے کے لیے استعمال ہونے والی ایک الیکٹرانک مشین برآمد کی ہے۔

 پولس نے کہا کہ پلہ، سرائے خواجہ، بلبھ گڑھ اور سورج کنڈ علاقوں تک چھاپوں کا دائرہ وسیع کرنے کے بعد مزید نوجوانوں کو دہلی دھماکا کیس سے متعلق پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔

ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ دہلی دھماکوں کا تعلق ہریانہ کے فرید آباد میں الفلاح یونیورسٹی سے تھا، جس کے بعد حکام نے اس کیس کے سلسلے میں ڈاکٹر مزمل، ڈاکٹر شاہین، لیب ٹیکنیشن باسط اور وارڈ بوائے شعیب کو گرفتار کیا تھا۔

قبل ازیں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے الفلاح ٹرسٹ کے چیئرمین جاوید احمد صدیقی کو گرفتار کیا تھا اور عدالت نے انہیں 13 دن کے لیے ای ڈی کی تحویل میں دے دیا تھا۔ انہیں 18 نومبر کو حراست میں لیا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل کے لیے

پڑھیں:

مہاراشٹر میں ٹیچر کی سخت سزا سے 13 سالہ طالبہ جاں بحق، پولیس نے ملزمہ گرفتار کرلی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ممبئی:بھارتی ریاست مہاراشٹر کے علاقے وسائی میں اسکول کی ایک ٹیچر کی سخت سزا 13 سالہ طالبہ کی جان لے گئی،  طالبہ صرف 10 منٹ دیر سے اسکول پہنچی تھی، جس پر ٹیچر نے اسے سخت جسمانی مشقت کی سزا دی جس کے بعد اس کی طبیعت بگڑ گئی اور وہ دل کا دورہ پڑنے سے چل بسی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیچر ممتا یادو نے طالبہ گاؤد اور دیگر بچوں کو بیگ سمیت 100 اٹھک بیٹھکیں کرائیں،  گھر پہنچنے کے بعد لڑکی کی حالت خراب ہوئی، اسے پہلے مقامی اسپتال اور بعد ازاں بائیکلہ کے جے جے اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ایک ہفتے کی جدوجہد کے بعد وہ جانبر نہ ہوسکی۔

پولیس ترجمان نے کہاکہ واقعہ 8 نومبر کو پیش آیا تھا،  پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ٹیچر کو گرفتار کرلیا ہے اور اسکول انتظامیہ کے خلاف بھی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ٹیچر کو صرف بڑی کلاسز پڑھانے کی اجازت تھی مگر وہ اسکول کے قواعد کے خلاف جاتے ہوئے آٹھویں جماعت کو بھی پڑھا رہی تھی۔

مزید یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اسکول ایک جھونپڑی نما غیر معیاری ڈھانچے میں چلایا جا رہا تھا، متعلقہ محکمے کی جانب سے پہلے ہی اس عمارت پرغیر قانونی ڈھانچہ کا انتباہی بورڈ لگا دیا گیا تھا لیکن مبینہ طور پر اسکول انتظامیہ نے اسے ہٹا دیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ بچے کی موت اور اسکول انتظامیہ کی سنگین غفلت پر مزید دفعات شامل کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • لیہ: اپنے ہی بیٹے کو فروخت کرنے والا شخص ایک سال بعد گرفتار
  • دہلی دھماکہ کیس میں ہریانہ پولیس نے ایک مسجد کے امام سمیت اور دیگر افراد کو حراست میں لیا
  • دہلی ہائی کورٹ نے لال قلعہ دھماکے کے الزام میں گرفتار کشمیری نوجوان کو وکیل سے ملاقات کرنے سے روک دیا
  • حیدرآباد: مبینہ پولیس مقابلے میں زخمی سمیت 2ملزمان گرفتار
  • دہلی دھماکا،بھارتی پولیس نےکشمیریوں کاجیناحرام کردیا
  • نئی دہلی کی وزیراعلیٰ پر حملہ کیوں کیا؟ ملزم نے حیران کن وجہ بتادی
  • کراچی، شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس مقابلے، 4 زخمی ڈاکو گرفتار، 2 فرار
  • مہاراشٹر میں ٹیچر کی سخت سزا سے 13 سالہ طالبہ جاں بحق، پولیس نے ملزمہ گرفتار کرلی
  • مقاومت فاطمی، از مدینہ تا بیت المقدس