انسان اور مشین کا اشتراک: مصنوعی ذہانت تخلیقی شراکت دار بھی بن گئی
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
فنون لطیفہ کی دنیا میں مصنوعی ذہانتی یا اے آئی صرف ٹول ہی نہیں بلکہ اب تخلیقی شراکت دار کے طور پر بھی ابھر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا مصنوعی ذہانت موزوں سائز کے کپڑے خریدنے میں مدد کر سکتی ہے؟
ٹوکیو آرٹ ویک کے چوتھے ایڈیشن میں جاپانی فنکاروں نے اے آئی کو اپنی تخلیقی عمل میں شامل کیا جس سے انسانی اور مشینی تعاون کے نئے امکانات سامنے آئے۔
مرکزی نمائش ’واٹ از ریئل‘ میں کمپوزر اور ویژول آرٹسٹ ٹومومی اداچی نے ایسے آلات پیش کیے جو اے آئی کے ذریعے تخلیق کیے گئے تھے۔
یہ آلات انسانی ہاتھ اور سانس کے مطابق نہیں تھے اس کے باوجود اداسی اور ہلکی دھنوں کے امتزاج سے ایک منفرد تجربہ پیش کیا گیا۔
مزید پڑھیے: چین میں مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے کمالات: بزرگوں کی خدمت گار، نابیناؤں کی ’آنکھ‘، اور بہت کچھ!
اسی دوران، کیئچیرو شیبویا کی ’اینڈرائیڈ اوپرا مرر، ڈی کنسٹرکشن اینڈ ری برتھ‘ میں ایک ایڈوانسڈ ہیومنائڈ روبوٹ’اینڈرائیڈ ماریہ‘ نے 62 رکنی آرکسٹرا اور بدھ مت کے راگ کے ساتھ لائیو پرفارمنس دی۔
روبوٹ کی خودکار کارکردگی اور اے آئی کی مدد سے موسیقی اور جذباتی اظہار نے اس پرفارمنس کو انسانی اور مشینی تعاون کا مثالی نمونہ بنایا۔
مزید پڑھیں: کیا مصنوعی ذہانت کال سینٹرز کا خاتمہ کر دے گی؟
فنکار یُما کیشی نے بھی اے آئی کی تخلیقی شراکت داری پر روشنی ڈالی۔ ان کے پروجیکٹس جیسے ’دی فرینکشٹائن پیپرز‘ اور ’بوٹانیکل انٹیلجنس‘ میں اے آئی کو محض آلہ نہیں بلکہ شریک تخلیق کار اور انسانی فہم سے آگے ایک غیر متوقع ذہانت کے طور پر استعمال کیا گیا۔
ماہرین کے مطابق اے آئی کا یہ کردار فنون لطیفہ میں صرف تکنیکی انقلاب نہیں بلکہ انسانی مرکزیت اور تخلیقی حدود پر بھی سوال اٹھاتا ہے جہاں یہ ٹولز کام کے مواقع متاثر کرسکتے ہیں وہیں یہ انسانی تصور سے آگے بڑھ کر نئے تخلیقی تجربات کی راہیں بھی کھولتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: مصنوعی ذہانت نے مذہبی معاملات کا بھی رخ کرلیا، مذاہب کے ماننے والے کیا کہتے ہیں؟
ٹوکیو آرٹ ویک نے اس بات کو اجاگر کیا کہ مستقبل کے فنون لطیفہ میں انسانی اور مشینی تعاون ایک نیا معیار بن سکتا ہے اور یہ سوال کہ ’انسان ہونے کا مطلب کیا ہے؟‘ مزید پیچیدہ اور دلچسپ ہو گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اے آئی اے آئی اور شریک تخلیق کار مصنوعی ذہانت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اے ا ئی اے ا ئی اور شریک تخلیق کار مصنوعی ذہانت مصنوعی ذہانت اے ا ئی
پڑھیں:
خیبر پختونخوا: جعلی اور مضر صحت دودھ بنانے والا بڑا نیٹ ورک بے نقاب
خیبر پختونخوا فوڈ اتھارٹی نے ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے حطار انڈسٹریل زون میں قائم مصنوعی اور مضر صحت دودھ بنانے والی فیکٹری پکڑ لی۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں 93 فیصد دودھ مضرصحت قرار، مافیا کیخلاف کریک ڈاؤن
کارروائی ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی واصف سعید کی نگرانی اور انٹیلیجنس معلومات کی بنیاد پر رات گئے کی گئی۔
بدنام زمانہ نیٹ ورک رنگے ہاتھوں گرفتارڈی جی فوڈ اتھارٹی کے مطابق پنجاب کے ضلع بہاولنگر سے تعلق رکھنے والا جعلی دودھ تیار کرنے والا گروہ فیکٹری میں مصنوعی دودھ بنا رہا تھا۔
پنجاب فوڈ اتھارٹی کی سخت کارروائیوں کے بعد یہ گروہ خیبر پختونخوا منتقل ہو گیا تھا جہاں کے پی فوڈ اتھارٹی کی بروقت کاروائی نے ان کے پورے نیٹ ورک کو بے نقاب کر دیا۔
کیمیکلز اور مضر صحت مواد برآمدکارروائی کے دوران فیکٹری سے مصنوعی دودھ کی تیاری میں استعمال ہونے والے کیمیکلز، خام مال اور مشینری قبضے میں لی گئی۔ ڈی جی کے مطابق فیکٹری میں بھاری مشینوں کے ذریعے بڑے پیمانے پر مضر صحت دودھ تیار کیا جا رہا تھا۔
مزید پڑھیے: پاکستان میں 26 منرل واٹر برانڈز انسانی صحت کے لیے غیرمحفوظ قرار
مزید براں مضر صحت دودھ سے بھرے ٹینکرز بھی موقع پر پکڑے گئے۔
روزانہ ایک لاکھ لیٹر مصنوعی دودھ کی سپلائیڈائریکٹر جنرل کے مطابق یہ نیٹ ورک مبینہ طور پر روزانہ تقریباً ایک لاکھ لیٹر مصنوعی دودھ اسلام آباد، راولپنڈی اور دیگر بڑے شہروں کو سپلائی کر رہا تھا۔
ایک اور کارروائی میں فیکٹری سے 50 ہزار لیٹر کیمیکل ملا دودھ بھی برآمد ہوا۔
فیکٹری سیل، ایف آئی آر درج، گرفتاریاںکارروائی کے دوران منیجر سمیت 3 سے 4 ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کر دی گئی۔
فیکٹری کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے جبکہ تمام مشینری سرکاری تحویل میں لے لی گئی۔
فوڈ اتھارٹی ٹیم معطلڈی جی کے مطابق غفلت برتنے پر متعلقہ فوڈ اتھارٹی ٹیم کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انسان دشمن عناصر کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا اور مصنوعی دودھ بنانے والوں کو سخت سزائیں دی جائیں گی۔
ضلعی انتظامیہ اور پولیس کا تعاون قابل تحسینڈائریکٹر جنرل نے کارروائی میں تعاون کرنے پر ضلعی انتظامیہ اور پولیس افسران کا شکریہ بھی ادا کیا۔
ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سہیل خان آفریدی کے وژن اور چیف سیکریٹری شہاب علی شاہ کی ہدایات کے مطابق صوبہ بھر میں ملاوٹ مافیا کے خلاف بلا تفریق کارروائیاں جاری ہیں۔
مزید پڑھیں: دودھ میں 8 فیصد پانی ملانے کی اجازت، خیبرپختونخوا میں ایسا کیوں ہوا؟
ڈائریکٹر جنرل حلال فوڈ اتھارٹی نے بھی واضح کیا کہ عوام کی صحت سے کھیلنے والوں کے خلاف سخت اقدامات مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
کیمکل والا دودھ مضر صحت دودھ ملاوٹ والا دودھ