محتسب ادارے کو مزید مضبوط اور مستحکم بنا رہے ہیں، گورنر جعفر مندوخیل
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
کوئٹہ میں وفاقی خاتون محتسب فوزیہ وقار سے ملاقات کرتے ہوئے گورنر بلوچستان نے کہا کہ معاشرے کے سب سے کمزور طبقات بالخصوص غریب اور نادار افراد کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر بلوچستان جعفر مندوخیل نے کہا کہ ہم محتسب ادارے کو وفاقی اور صوبائی دونوں سطحوں پر مزید مضبوط اور مستحکم بنا رہے ہیں۔ اس طرح ہمارے انتظامی فریم ورک کے اندر شفافیت، جوابدہی اور اچھی حکمرانی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔ محتسب ادارے کو تقویت دے کر ہمارا مقصد شہریوں کو شکایات کے ازالے کیلئے ایک قابل رسائی طریقہ کار فراہم کرنا ہے۔ ہماری کوششوں میں ایک کثیرالجہتی نقطہ نظر شامل ہے اور ہم تمام اسٹیک ہولڈرز کے حقوق اور مفادات کا تحفظ یقینی بنائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس کوئٹہ میں وفاقی خاتون محتسب فوزیہ وقار سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل نے اس بات کو یقینی بنانے میں محتسب کے اہم کردار پر زور دیا کہ معاشرے کے سب سے کمزور طبقات بالخصوص غریب اور نادار افراد کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے محتسب پر زور دیا کہ وہ ان لوگوں کو بروقت اور سستی انصاف فراہم کرنے کیلئے فعال اقدامات کرے، جنہیں اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ اس طرح مساوات اور انصاف کے اصولوں کو برقرار رکھا جائے۔ گورنر نے محتسب کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اپنے آفیس سے باہر اپنی رسائی کو بڑھانے کیلئے دوسرے اضلاع کا باقاعدگی سے دورہ کرکے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں رہنے والے شہریوں کی شکایات کا ازالہ کریں۔ محتسب کا ادارہ حکومت اور عوام کے درمیان خلیج کو ختم کرنے انتظامی نظام پر مزید اعتماد کے احساس اجاگر کر سکتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
انٹربینک میں ڈالر مزید سستا، اوپن مارکیٹ میں قدر مستحکم
کراچی:(نیوزڈیسک)مختلف عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کو بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم رہی۔ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کے لیے 48ملین ڈالر فنڈ کی منظوری، بنگلہ دیش سے پاکستان کو 1لاکھ ٹن چاول کا برآمدی آرڈر موصول ہونے اور چین کو پاکستانی نمک کی برآمدات 26فیصد بڑھنے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کو 44ویں دن بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
برآمدکنندگان پر عائد 2.5فیصد ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ سرچارج ختم کیے جانے سے ملکی برآمدات متوقع طور پر بڑھنے، ریکوڈک منصوبے میں متوقع سرمایہ کاری کی خبروں سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی کا شکار رہا جس سے ایک موقع پر 20پیسے کی کمی سے 280روپے 36پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
لیکن سپلائی میں بہتری آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر ایک پیسے کی کمی سے 280روپے 56پیسے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 281روپے 60پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔