ملاقات کے بعد مفتی منیب الرحمٰن، اسد اللہ بھٹو، علامہ قاضی نورانی اور دیگر رہنماؤں نے سانحہ مریدکے اور عالمی تناظر میں مشترکہ پریس بریفینگ دی۔ اسلام ٹائمز۔ ملی یکجہتی کونسل سندھ کے وفد نے صوبائی صدر اسداللہ بھٹو اور صوبائی جنرل سیکٹری علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی کے ہمراہ سانحہ مریدکے اور وطن عزیز کو درپیش داخلی اور خارجی حالات کے تنازعہ میں مفتی اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمٰن سے کراچی میں اہم ملاقات کی، اس موقع پر جمعیت علماء پاکستان یوتھ ونگ کے صدر راؤ عبدالرحمٰن ، سابق ایم این اے محمد حسین محنتی اور دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔ باہمی مشاورت اور غوروخوص کے بعد پریس بریفنگ دیتے ہوئے مفتی منیب الرحمٰن نے کہا کہ ارباب اختیار اور علماء دانشمندانہ فیصلے کریں، رویوں میں اعتدال اور ایک دوسرے کے مؤقف کو سمجھنا وقت کی ضرورت ہے، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ عوام کے تمام طبقات کے ساتھ مساویانہ سلوک کرے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ مریدکے حد سے زیادہ طاقت کے استعمال کا نتیجہ ہے، معاملات کے حل کیلئے قومی مشاورت کی ضرورت ہے، پاکستان کی مغربی اور مشرقی سرحدوں کی صورتحال کسی بھی احتجاج کی متحمل نہیں۔

مفتی منیب الرحمٰن نے کہا کہ افغانستان کی حکومت اپنے رویوں پر غور کرے اور اپنے محسنوں کو مخالف نہ بنائے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ مریدکے کے زخمیوں کا علاج معالجہ اور شہدا کی تدفین باوقار طریقے سے کی جائے، حکومت اپنا قانونی حق استعمال کرے، لیکن جبر سے گریز کرے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز کی نگرانی میں اعلیٰ عدالتی کمیشن قائم کرے اور حقائق سامنے لائے جائیں، تاکہ افواہوں کو پھیلنے کا موقع نہ ملے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے مدارس، مساجد اور علماء کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے، تاکہ ریاست پر علماء کا مزید اعتماد بڑھے۔ اس موقع پر علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی نے کہا کہ عنقریب ملک بھر کی دینی و سیاسی جماعتوں کے قائدین، علماء مشائخ، مدارس کے مہتمیم اور درگاہوں کے سجادہ نشینوں کا قومی مشاورتی اجلاس بلا کر وطن عزیز کے استحکام اور دینی اقدار کے تحفظ کیلئے اہم فیصلے کئے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مفتی منیب الرحم ن انہوں نے کہا کہ سانحہ مریدکے

پڑھیں:

پاکستان کا سلامتی کونسل میں لیبیا کے خودمختار سیاسی حل کی حمایت کا اعادہ

نیویارک (ویب ڈیسک) پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں اقوامِ متحدہ کے امدادی مشن برائے لیبیا (UNSMIL) پر بریفنگ کے دوران لیبیا کی خودمختاری، قومی وحدت اور شفاف سیاسی عمل کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔

پاکستان کے نگران مستقل مندوب برائے اقوامِ متحدہ، سفیر عثمان اقبال جدون نے کہا کہ پاکستان ایک لیبیا کی قیادت اور ملکیت پر مبنی روڈ میپ کو استحکام کی ضمانت سمجھتا ہے اور اس حوالے سے مشن کے کردار کو مزید مضبوط بنانے کی حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے اقوامِ متحدہ کی خصوصی نمائندہ ہنّا ٹیٹے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ لیبیا میں امن، قومی مفاہمت اور سیاسی استحکام کے لئے مؤثر کردار ادا کر رہی ہیں۔

عثمان اقبال جدون نے برطانیہ کے تعمیری تعاون کا بھی خیرمقدم کیا جو روڈ میپ پر عملدرآمد کے ضمن میں اہم رہا ہے۔

سفیر نے سیکرٹری جنرل کے سٹریٹجک جائزے اور اس میں دی گئی تجاویز کو UNSMIL کو زیادہ لچکدار اور نتائج پر مبنی بنانے کے لئے رہنما اصول قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ مشن کے مینڈیٹ کو مؤثر بنانے اور لیبیا میں سیاسی عمل کو لیبیا کی قیادت میں آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔

عثمان جدون نے کونسل کے سامنے پانچ کلیدی ترجیحات پیش کیں، جن میں خصوصی نمائندہ کے سیاسی روڈ میپ کی مکمل حمایت، عبوری مرحلے کی تکمیل، ادارہ جاتی استحکام، شمولیتی انتخابات کا انعقاد، اور واضح ٹائم لائنز کے تعین پر زور دیا گیا، تاکہ لیبیا کے سیاسی مستقبل میں عوام کی ملکیت اور شرکت یقینی بنائی جا سکے۔

انہوں نے ہائی نیشنل الیکشن کمیشن کی جانب سے 34 بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کی کوششوں کو سراہا اور زور دیا کہ امن و امان کی بحالی کے بعد ان انتخابات کا جلد انعقاد ضروری ہے۔

طرابلس میں جنگ بندی کے تسلسل کو مثبت پیش رفت قرار دیتے ہوئے انہوں نے اعتماد سازی کے مزید اقدامات اور سلامتی کمیٹیوں کے مابین مربوط تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

معاشی پہلو پر گفتگو کرتے ہوئے، سفیر نے قومی بجٹ کو یکجا کرنے اور منجمد اثاثوں کی شفاف نگرانی کو سراہا تاکہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2769 کے مطابق مالی نظم و ضبط بحال کیا جا سکے، انہوں نے تجویز دی کہ عملدرآمد میں معاون رہنمائی نوٹس (Implementation Assistance Notice) جاری کیا جائے تاکہ بین الاقوامی مالی اداروں کو درپیش قانونی پیچیدگیوں اور ابہامات کو دور کیا جا سکے۔

سفیر عثمان جدون نے اقوامِ متحدہ کے ساتھ پاکستان کے مسلسل تعاون اور ایک مستحکم، خودمختار اور متحد لیبیا کے لئے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ پاکستان لیبیا کی خودمختاری، آزادی، علاقائی سالمیت اور قومی وحدت کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت جاری رکھے گا۔

متعلقہ مضامین