ٹنڈو جام: علاقے میں ترقیاتی کام نہ کروانے پر چیئرمین کیخلاف احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت) ٹنڈوجام کے گاؤں مرزا کلیری کے رہائشیوں نے ترقیاتی کام نہ ہونے پر یوسی چیئرمین کے خلاف احتجاج کیا اور سخت نعرے بازی کی تفصیلات کے مطابق یونین کمیٹی 59 کے گاؤں مرزا کلیری کے عوام نے غلام علی کلیری، بلاول کلیری سجاول کلیری اور دیگر کی قیادت میں ٹنڈوجام پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیااحتجاج کرنے والوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یوسی 59 کے چیئرمین نے ان کے گاؤں کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا ہے گاؤں میں پکی گلیاں، نکاسی آب، صفائی ستھرائی اور صاف پانی کی فراہمی سمیت متعدد مسائل درپیش ہیں انہوں نے بتایا کہ یوسی میں ماہانہ 12 لاکھ روپے بجٹ آنے کے باوجود گاؤں میں ایک روپے کا بھی ترقیاتی کام نہیں کرایا گیا ہے گندگی کے باعث گاؤں میں مچھروں کی بہتات ہو گئی ہے اور کئی لوگ ملیریا سمیت دیگر بیماریوں میں مبتلا ہیں اور ڈینگی کا اسپرے بھی نہیں کرایا گیا ہے احتجاج کرنے والوں نے سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن اور راول شرجیل میمن سے مطالبہ کیا کہ وہ یوسی چیئرمین کے خلاف کارروائی کریں ۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سندھ، بچوں کی ویکسینیشن مہم کے دوران پروپیگنڈا و ویکسین نہ پلانے والوں کیخلاف کارروائی
جو بھی والدین اپنے بچوں کو حفاظتی ویکسین پلانے سے انکار کرینگے، تو انہیں ایک ماہ قید اور 50 ہزار یا ایک لاکھ روپے جرمانے کا سامنا کرنا پڑیگا۔ اسلام ٹائمز۔ حکومتِ سندھ نے صوبے میں بچوں کو حفاظتی ویکسین نہ لگوانے والے والدین کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا اور سکھر میں 480 والدین کے خلاف جرمانے کیے گئے اور ساتھ ہی ویکسین کے خلاف سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کرنے والوں کی خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈاکٹرسہیل شیخ نے بتایا کہ سندھ امیونائزیشن اینڈ ایپیڈیمکس کنٹرول ایکٹ 2023ء کے تحت 480 والدین کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے جرمانے عائد کیے گئے ہیں اور یہ جرمانے سکھر ایڈمنسٹریشن کی جانب سے کیے گئے۔ ڈاکٹر سہیل شیخ نے ایکٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اب کراچی سمیت صوبے میں بچوں کو مختلف بیماریوں سے بچاؤ کیلئے پلائی جانے والی حفاظتی ویکسین کے خلاف کسی بھی قسم کے منفی پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ضلع کے ڈپٹی کمشنر کو جرمانے عائد کرنے کا اختیار دیا گیا ہے، جس میں جو بھی والدین اپنے بچوں کو حفاظتی ویکسین پلانے سے انکار کرینگے، تو انہیں ایک ماہ قید اور 50 ہزار یا ایک لاکھ روپے جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایکٹ کے تحت حفاظتی ویکسین کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والوں کو بھی 6 ماہ قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ایک ساتھ دی جائیں گی، اس ایکٹ کے تحت صوبے میں الیکٹرونک امیونائزیشن رجسٹری بھی قائم کی جائے گی، جس کے تحت اسپتال یا ویکسینیشن سینٹر کی رجسٹریشن کے بغیر کسی بھی بچے کو پیدائشی سرٹیفکیٹ جاری نہیں کرسکے گا۔