data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251111-08-4
اسلام آباد (صباح نیوز) چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ خان آفریدی نے کہا ہے کہ اگر ملزم ضمانت کاغلط استعمال کررہا ہے تو قانون اپنا راستہ خودبنائے، ٹرائل کورٹ ضمانت منسوخی کے حوالے سے فیصلہ کرے جبکہ جسٹس محمد علی مظہر نے کہاہے کہ ضمانت دینا عدالت کی صوابدیدہے، ہائی کورٹ نے اسے کنفرم کردیا ہم کیوں واپس لیں جبکہ جسٹس مس مسرت ہلالی نے کہا ہے کہ ٹرائل کورٹ خوددیکھے کہ اگر ملزم ضمانت کاغلط استعمال کررہا ہے اورٹرائل میں تاخیر کاباعث بن رہا ہے توٹرائل کورٹ ملزم کی ضمانت منسوخی کے حوالے سے فیصلہ کرے۔ یہ فیصلہ ریاست نے کرنا ہے کہ کیس میں کسی ملزم سے تفتیش کرنی ہے کہ نہیں۔ یہ ریمارکس چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہراور جسٹس مس مسرت ہلالی پر مشتمل 3رکنی بینچ نے سوموار کے روز کیسز کی سماعت کے دوران دیے، جبکہ بینچ نے 32منٹ میں 25کیسز کی سماعت مکمل کرلی۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

اختلافات میں شدت، امریکا نے غزہ سیزفائر معاہدے کی فیصلہ سازی سےاسرائیل کو باہر کردیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکا اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں سیز فائر اور انتظامی معاملات پر اختلافات میں اضافہ ہو گیا ہے۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق، ایک اسرائیلی عہدیدار نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے غزہ کے لیے قائم سول ملٹری کوآرڈینیشن سینٹر (CMCC) میں اسرائیل کو ثانوی حیثیت دے دی ہے، جبکہ تمام اہم فیصلے خود کر رہا ہے۔

رپورٹس کے مطابق یہ مرکز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 نکاتی امن منصوبے کے تحت قائم کیا گیا ہے، جس کا مقصد اقوام متحدہ کی منظوری سے ایک بین الاقوامی استحکام فورس (ISF) کے ذریعے غزہ کا کنٹرول سنبھالنا اور وہاں سے اسرائیلی افواج کا انخلا یقینی بنانا ہے۔

امریکی منصوبے کے مطابق ISF میں تقریباً 20 ہزار فوجی شامل ہوں گے جنہیں دو سالہ مینڈیٹ کے تحت تعینات کیا جائے گا۔ تاہم امریکا اپنی افواج اس فورس کا حصہ نہیں بنائے گا بلکہ ترکی، قطر، مصر، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا اور آذربائیجان جیسے ممالک سے شرکت کے لیے رابطے کر رہا ہے۔

اسرائیل نے ترکی کی ممکنہ شمولیت پر اعتراض اٹھایا ہے، جبکہ عرب ممالک حماس سے ممکنہ جھڑپوں کے خدشے کے باعث محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔ اسی دوران امریکا نے اپنے امن منصوبے کی تمام شقوں کو اقوام متحدہ کی قرارداد میں شامل کر لیا ہے، جس کے تحت غزہ کا انتظام “بورڈ آف پیس” سے فلسطینی اتھارٹی کو منتقل کیا جائے گا، بشرطیکہ وہ اصلاحاتی پروگرام پر عمل مکمل کرے۔

یہ صورتحال واضح کرتی ہے کہ غزہ کے مستقبل میں اسرائیل کا کردار محدود جبکہ امریکا کا اثر و رسوخ مسلسل بڑھ رہا ہے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • لیاقت محسود کی ضمانت میں 13نومبر تک توسیع
  • وفاقی دارالحکومت کے بلدیاتی الیکشن جلد کروانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • اسلام آباد میں جلد بلدیاتی الیکشن کرانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • حیرت ہے جنہوں نے الیکشن کا فیصلہ دیا، پھر ڈویژن بینچ میں بیٹھ کر معطل کر دیا، جسٹس محسن
  • اختلافات میں شدت، امریکا نے غزہ سیزفائر معاہدے کی فیصلہ سازی سےاسرائیل کو باہر کردیا
  • ستائیسویں ترمیم، سپریم کورٹ کے مستقبل کے لیے فیصلہ کن ہفتہ
  • 27 ویں ترمیم، سپریم کورٹ کے مستقبل کے لیے فیصلہ کن ہفتہ
  • آئندہ ہفتے کیسز کی سماعت کیلیے کوئی آئینی بینچ تشکیل نہیں
  • جماعت اسلامی نے مینار پاکستان اجتماع عام کا پنڈال میپ جاری کردیا