2025-11-04@13:00:27 GMT
				 
				 تلاش کی گنتی: 112				 
                «اس کلچر»:
(نئی خبر)
	فیصل آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 فروری ۔2025 )ٹیکس کلچر کونچلی سطح پر متعارف کرانے کیلئے عوام میں آگاہی مہم شروع کرنے کے ساتھ ساتھ ٹیکس دہندگان کے حقوق کے تحفظ اور ان کے مسائل کے بروقت ازالہ کیلئے وفاقی ٹیکس محتسب کے دفاتر چھوٹے شہروں میں بھی قائم کئے جارہے ہیں. یہ بات وفاقی ٹیکس محتسب ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ وفاقی ٹیکس محتسب کاادارہ 25سال قبل بنایا گیا تین سال قبل انہوں نے وفاقی ٹیکس محتسب کا عہدہ سنبھالا تو سب سے پہلے کوڈ آف کنڈکٹ مرتب کیا گزشتہ ایک سال کی کارکردگی جائزہ پیش کرتے ہوئے...
	اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 فروری 2025ء) پاکستان کے مرکزیصوبے پنجاب کے شہر قصور میں فاسٹ فوڈ کی کسی بھی معروف چین کا کوئی نام و نشان نہیں۔ بلھے شاہ کے شہر میں جیسے ہی آپ مرکزی بازار میں داخل ہوں، قصوری فالودے اور اندرسوں کی دکانیں استقبال کرتی ہیں۔ دکانوں کے اندرونی ڈیزائن میں شیشے کا خوبصورت استعمال، مٹی کے برتن اور بلھے شاہ کی تصاویر فوڈ اسٹریٹ کو دیدہ زیب بناتے ہیں جبکہ ذائقہ ذہن میں ہمیشہ کے لیے خوشگوار تاثرات چھوڑ جاتا ہے۔ گرمی ہو یا سردی یہ سوغاتیں تھوڑے بہت فرق کے ساتھ تقریباً ایک جیسی چلتی رہتی ہیں۔ قصور شہر کا ''کھابہ کلچر‘‘ بہت حد تک بلھے شاہ کے دربار پہ آنے...
	 لاہور:  جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کے بولنگ کنسلٹنٹ یاسر عرفات نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی افریقہ کا ٹیم کلچر اور ماحول پاکستان سے بالکل مختلف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقی ڈریسنگ روم میں ہمیشہ سکون رہتا ہے اور ٹیم میں باہر سے کوئی مداخلت نہیں ہوتی جس کی وجہ سے کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کے بھرپور اظہار کا موقع ملتا ہے۔ یاسر عرفات نے پاکستانی میڈیا کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ انگلینڈ میں رہتے ہوئے بھی قذافی اسٹیڈیم کی تمام تر اپڈیٹس میڈیا کے ذریعے حاصل کرتے رہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا جنوبی افریقہ کی ٹیم کے ساتھ بطور بولنگ کنسلٹنٹ معاہدہ طے پایا ہے اور انہیں کنڈیشنز...
	حیدرآباد: آل سندھ ایگری کلچرریسرچ ریجنل ایمپلائز یونین کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرہ کیاجارہاہے
	حیدرآباد: آل سندھ ایگری کلچرریسرچ ریجنل ایمپلائز یونین کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرہ کیاجارہاہے
	پولیس میں "دبنگ افسر” کی اصطلاح اسی کے لیے استعمال کی جاتی ہے جس کا غصہ ناک پر دھرا ہو، جو بات بات پر گالم گلوچ کا عادی ہو اور ماتحت عملہ کو سخت سزائیں دیتا ہو ۔ ملازمین کو ان کی جائز چھٹی دینے کے لیے بھی ترلے منتیں کرانا اور دو چار چکر لگوانا معمول ہے ۔ شاید اس ڈیپارٹمنٹ میں اسی کو افسری کہا جاتا ہے ۔ یہاں بہت اچھے آفیسرز بھی ہیں لیکن مجموعی تاثر یہی ہے کہ اگر ماتحت کو گالیاں نہ دیں تو "حکمرانی ” نہیں ہو گی ۔ پولیس افسران کے اردل روم میں گالیوں کے سوا شاید ہی کچھ ہو ، ماتحت کو سامنے کھڑا کر کے اس کی فائل کھولی جاتی...
	حیدرآباد: کلچر سینٹر بسنت ہال میں رائٹرز زینت عبداللہ کی 50 ویں برسی میں شریک شرکاء
	تھانہ کے ساتھ لفظ کلچر مدتوں سے جڑا ہوا ہے۔ کلچر ظاہر ہے دو چار برس میں تو بنتا نہیں ہے۔تھانہ کلچر تھوڑی بہت تبدیلی کے ساتھ برصغیر پاک و ہند میں آج بھی پوری آب و تاب کے ساتھ موجود ہے۔پاکستان میں اس کلچر کے خلاف گاہے بگاہے آوازیں اٹھتی رہتی ہیں اور کچھ نہ کچھ تبدیلی بھی آ رہی ہے لیکن سالوں کا بگاڑ دنوں میں کیسے ٹھیک ہو سکتا ہے۔اس تھانہ کلچر کا ذمہ دار کوئی ایک فرد نہیں۔بہت سے لوگ ہیں۔سیاست کے ایوانوں سے بیوروکریسی کے آرام کدوں تک اور بڑے افسر سے سپاہی رینک تک سب اس بہتی گنگا میں ہاتھ دھوتے ہیں۔کمزور سسٹم ناصرف اس کلچر کو دوام بخشنے کا جواز فراہم کرتا ہے...
	کلچر کا تعلق براہِ راست انسانی فکر سے ہے۔ انسان نے اپنے رہن سہن کے لیے جو رنگ ڈھنگ اپنائے، وہ طرزِ زندگی بن کر اس کے معاشرے کا حصہ بن گئے۔ اس میںشک نہیں کہ ہر خطے کا کلچر اپنا اپنا ہے۔ یہ بھی درست کہ اپنے کلچر کی حفاظت انسان اپنی جان کی طرح کرتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ انسان یہ چاہتا ہے کہ اس کا معاشرہ دیگر معاشروں سے زیادہ تازہ، با رونق، امیر اور شاندار دکھائی دے۔ اس کی رسومات دیگر خطوںسے منفرد نظر آئیں۔ اس انفرادیت کے حصول کی خاطر وہ اپنی رسومات کو رواج بنانے کی کوشش میں محو رہتا ہے۔ اس یہی کوششیں اس کے کلچر کو پختہ کرتی چلی...
	پشاور کے نواحی علاقے سفید سنگ میں تیارکیا جانے والا آلہ موسیقی رباب کی تین اقسام ہیں، جن میں بڑے سائز کا رباب 22 چھوٹے اور بڑے تاروں پر مشتمل ہوتا ہے، جب کہ درمیانے اور چھوٹے سائز کے رباب 19 اور 18 تاروں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ موسیقی کا یہ آلہ عام طور پر شہتوت کی لکڑی سے بنتا ہے ، اس کا کام کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ’رباب کو مقامی روایتی آلات موسیقی کا بادشاہ بھی کہا جاتا ہے۔رباب شہتوت کے درخت سے تیار کیے جاتے تھے جو افغانستان اور پاکستان میں پایا جاتا ہے۔ رباب کے شائقین اس کو اپنی مرضی کے مطابق بنواسکتے ہیں‘۔ رباب کودنیا بھرمیں برآمد کرنے بھی کیا جاتا ہے۔ جبکہ...
	فوج میں سفارش کا کلچر نہیں،اس کی طاقت کا رازعوام کی محبت اور پذیرائی پر ہے: لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبد القیوم
	اسلام آباد (آئی این پی)  لیفٹیننٹ  جنرل (ر)عبدالقیوم نے کہا ہے کہ فوج میں سفارش کا کلچر نہیں  ، سپاہی کا بیٹا بھی چیف آف آرمی بن سکتا ہے، فوج موسیٰ خان اور جنرل ٹکا خان بھی سپاہی سے ملک چیف آف   سٹاف کے عہدے پر پہنچے،1971 میں فوج کا جذبہ دیدنی تھا، میں اس وقت کیپٹن کے عہدے فائز تھا اور میری پوسٹنگ نارووال میں تھی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل (ر)عبدالقیوم نے کہا کہ 16 دسمبر کو ہمارے لئے سقوط ڈھاکہ کی خبر ہمارے لئے حیران کن تھی، میں حیران تھا کہ ہم نے بھارتی فوج کو جو ہم سے وسائل میں تین گناہ بڑی تھی، اس کو انگیج کیا ہوا تھا لیکن...
	گلگت بلتستان کی خوبصورت وادیوں میں چائنیز فوڈ خاص اہمیت کا حامل ہے ۔ یہ کھانے نہ صرف یہاں کے لوگوں میں مقبول ہیں بلکہ یہ خطے کے کلچر کا حصہ بن چکے ہیں۔ لقمن،ممتو، چاؤمین اور دیگر چائینیز ڈشز مقامی ہوٹلوں اور گھروں میں عام طور پر بنائی جاتی ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان کے سیاحتی مقامات پر اینٹری فیس لاگو، سیاح کیا کہتے ہیں؟ گلگت بلتستان میں چائنیز فوڈ کی مقبولیت کی ایک بڑی وجہ یہاں کا سیاحتی کلچر بھی ہے۔ دنیا بھر سے آنے والے سیاح چائنیز فوڈ کو پسند کرتے ہیں،یوں مقامی ہوٹلوں اور ریستوران میں اس کی خاص تیاری کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ کھانے جلدی تیاری ہوجاتے ہیں اور مقبول کھانوں میں...
	ترجمان گلگت بلتستان حکومت نے کہا کہ داریل کے نوجوان اپنی استعداد کے اعتبار سے کسی سے کم نہیں ہیں، ضرورت اس امر کی ہے وہاں مثبت رجحانات کے ساتھ تعلیم کو عام کیا جائے اور اس عمل کیلئے حکومت گلگت بلتستان اپنی بساط سے بڑھ کر کوششیں کر رہی ہے جبکہ مزید کمیونٹی کا اشتراک ناگزیر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے داریل اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ داریل کی نوجوان نسل میں آگے بڑھنے کی جستجو ہے۔ میں اس بات کا گواہ ہوں کہ آج سے کئی سال قبل اشتیاق داریلی اور ان کی ٹیم نے جس محنت اور لگن کے ساتھ داریل اسٹوڈنٹس...