فیصل آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 فروری ۔2025 )ٹیکس کلچر کونچلی سطح پر متعارف کرانے کیلئے عوام میں آگاہی مہم شروع کرنے کے ساتھ ساتھ ٹیکس دہندگان کے حقوق کے تحفظ اور ان کے مسائل کے بروقت ازالہ کیلئے وفاقی ٹیکس محتسب کے دفاتر چھوٹے شہروں میں بھی قائم کئے جارہے ہیں. یہ بات وفاقی ٹیکس محتسب ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ وفاقی ٹیکس محتسب کاادارہ 25سال قبل بنایا گیا تین سال قبل انہوں نے وفاقی ٹیکس محتسب کا عہدہ سنبھالا تو سب سے پہلے کوڈ آف کنڈکٹ مرتب کیا گزشتہ ایک سال کی کارکردگی جائزہ پیش کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 2024 کے دوران وفاقی ٹیکس محتسب نے 13500 کے قریب شکایات موصول کیں جن میں سے 12900 کیسوں کا فیصلہ کردیا گیا ہے.

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کی شکایات کو حل کرنے کیلئے انتہائی تیز رفتار اور شفاف نظام متعارف کردیا گیا جس کی وجہ سے شکایات حل کرنے کا اوسطاً وقت کم ہو کر30 سے 35دن رہ گیا ہے جبکہ گزشتہ سال تقریباً 1700 شکایات تو صرف ایک یا دو دن میں حل کی گئی ہیں. انہوں نے بتایا کہ آئین اور قانون نے ہمیں اختیار دیا ہے کہ اگر کوئی محکمہ یا افسر ہمارے فیصلوں پر عملدرآمد نہیں کرتا تو اس کے خلاف ہم سخت تادیبی کارروائی کر سکتے ہیں اسی لئے وفاقی ٹیکس محتسب کے فیصلوں پر عملدرآمد کی شرع98.6 فیصد کے قریب ہے انہوں نے کہا کہ وفاقی محتسب کے فیصلوں کے خلاف اپیل صدر مملکت ہی سن سکتے ہیں اور صدر پاکستان نے 98فیصد کیسوں میں وفاقی ٹیکس محتسب کے فیصلوں کو برقرار رکھا.

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے 29سال ایف آر میں گزارے ہیں اور وہ بخوبی جانتے ہیں کہ ٹیکس دہندگان کا سب سے بڑا مسئلہ ریفنڈ کلیم کا ہے تاہم ان کی کاوش کی بدولت گزشتہ ایک سال کے دوران وفاقی ٹیکس محتسب کے فیصلوں کے ذریعے 22۔

(جاری ہے)

ارب روپے کے ریفنڈ لوگوں کو ادا کئے گئے انہوں نے بتایا کہ وفاقی ٹیکس محتسب میں درخواست دائر کرنے کے نظام کو انتہائی سادہ اور ڈیجیٹل ہے ٹیکس دہندگان اپنی شکایات آن لائن جمع کرانے کے ساتھ ساتھ ایف ٹی او کے دفتر میں بھی جمع کراسکتے ہیں.

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے تمام سٹاف اور افسران کوہدایت جاری کر رکھی ہیں کہ وہ ٹیکس دہندگان کے مسائل حل کرنے میں خصوصی دلچسپی کا مظاہرہ کریں انہوں نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کی آگاہی کیلئے وفاقی ٹیکس محتسب نے خصوصی مہم شروع کررکھی ہے اور اس سلسلے میں گزشتہ ایک سال کے دوران 277سیمینار منعقد کئے گئے. انہوں نے بتایا کہ وفاقی ٹیکس محتسب کے دفاتر اب چھوٹے شہروں میں بھی قائم کئے جارہے ہیں تاکہ ٹیکس دہندگان کی شکایات بروقت ازالہ کیا جا سکے انہوں نے کہا کہ آج فیصل آباد آنے سے پہلے ان کی حافظ آباد چیمبر آف کامرس اینڈ ایڈسٹری میں تاجروں کے ساتھ ایک ملاقات تھی جس کے دوران انہوں نے حافظ آباد چیمبر میں ایف ٹی او کا ایک سہولت ڈیسک قائم کردیا ہے جو ٹیکس دہندگان کی رہنمائی اور ان کی شکایات کے ازالہ کیلئے ان کی مدد کرے گا.

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے پہلی مرتبہ پبلک پرائیویٹ پارنرشپ پر ایف ٹی او میں کمیٹیاں تشکیل دی ہیں ٹیکس دہندگان اپنی شکایات ان کمیٹی ممبران کے ذریعے بھی ایف ٹی او تک پہنچا سکتے ہیں. انہوں نے کہا کہ ایف ٹی او کے فیصلوں پر ترجیحی بنیادوں عملدرآمد کی کوشش کی جاتی ہے کیونکہ اس ادارے کو قائم کرنے کا بنیادی مقصد ٹیکس دہندگان کے حقوق اور ان کے عزت و وقار کا تحفظ یقینی بنانا ہے انہوں نے بتایا کہ انہوں نے Tax Payers Rightکے نام سے ایک کتاب شائع کی ہے جس کا مقصد ٹیکس دہندگان کو ان کے حقوق کے متعلق آگاہی فراہم کرنا ہے .

انہوں نے کہا کہ میرا فیصل آباد سے بہت گہرا تعلق ہے میں نے اپنی سوشل سروس کا آغاز 1995میں فیصل آباد شہرکے علاقے گلستان کالونی میں ایک کلینک قائم کر کے کیا تھا انہوں نے تاجروں سے کہا کہ وہ ٹیکس کے نظام کو مزید بنانے کیلئے اپنی تجاویز ایف ٹی او کو پیش کریں ان تجاویز کومتعلقہ اداروں کو بھجوانے کے ساتھ ساتھ ان پر عملدرآمد کروانے کی بھی کوشش کی جائے گی.

قبل ازیں فیصل آباد چیمبر کے صدر ریحان نسیم بھراڑہ نے خطبہ اسقتبالیہ پیش کیا اور ٹیکس سے متعلقہ تاجروں کے مسائل حل کرنے پر زور دیا اس موقع پر کمشنر ان لینڈ ریونیو ارشاد حسین اور دیگر نے بھی خطاب کیا بعد ازاں فیصل آباد چیمبر کے صدر نے وفاقی ٹیکس محتسب کو چیمبر کی یادگاری شیلڈ پیش کی جبکہ وفاقی ٹیکس محتسب نے اپنے ادارے کی ایک سالہ کارکردگی کی رپورٹ صدر چیمبر کو پیش کی اس موقع پر وفاقی ٹیکس محتسب نے چیمبر کی وزٹرز بک میں اپنے تاثرات بھی قلمبند کئے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وفاقی ٹیکس محتسب نے ٹیکس دہندگان کی محتسب کے فیصلوں انہوں نے کہا کہ آباد چیمبر فیصل آباد ایف ٹی او کے دوران ایک سال کے ساتھ

پڑھیں:

عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان

وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں، کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان کے دور دراز اور پسماندہ علاقے سنجاوی میں اتوار کو اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بلوچستان کے ہر کونے میں جانے کو تیار ہوں، وسائل کی کمی ہو تو پیدل بھی عوام تک پہنچوں گا.

انہوں نے کہا کہ صوبے کے وسائل اور مسائل سب کے سامنے ہیں مگر صوبائی حکومت کی اولین ترجیح وسائل کے شفاف اور درست استعمال کو یقینی بنانا ہے, جو وعدہ کیا وہ پورا کیا ہے، کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے سنجاوی کو ترقی کے نقشے پر نمایاں کرنے کیلئے فوری طور پر کئی بڑے اعلانات کیے جو علاقے کی صحت، تعلیم، انفراسٹرکچر اور سیکیورٹی کو انقلابی تبدیلی دیں گے۔

انہوں نے تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال سنجاوی کو 20 بستروں پر مشتمل مثالی طبی ادارے میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ اسپتال کو بیکڑ کی طرز پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت فعال بنایا جائے گا۔

اس موقع پر اسپتال کا دورہ کرتے ہوئے انہوں نے ڈاکٹرز اور عملے سے ملاقات کی اور مریضوں کی فوری سہولیات کیلئے ہدایات جاری کیں تعلیم کے شعبے میں سنجاوی کے بوائز اور گرلز کالجز کیلئے علیحدہ عمارتوں کی تعمیر اور دو بسوں کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیراعلیٰ نے کیڈٹ کالج زیارت میں سنجاوی کے طلبہ کیلئے دو نئے بلاکس اور چار بسوں کی فراہمی کا بھی اعلان کیا۔

انہوں نے بتایا کہ زیارت کے 14 غیر فعال اسکول موسم سرما کی تعطیلات کے بعد مکمل طور پر فعال ہوں گے جبکہ محکمہ تعلیم میں بھرتیاں سو فیصد میرٹ پر کی جا رہی ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ میرٹ کی خلاف ورزی کی نشاندہی کی جائے تو فوری کارروائی یقینی بنائی جائے گی ۔

سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے عوامی مطالبے پر سنجاوی میں چار نئے پولیس اسٹیشنز قائم کرنے، بائی پاس اور نشاندہی کردہ 15 کلومیٹر نئی سڑک کی تعمیر کا اعلان کیا۔

انہوں نے افسران و اہلکاروں کیلئے نیا انتظامی کمپلیکس تعمیر کرنے کا بھی وعدہ کیا، لیویز کو پولیس میں ضم کرنے کے فیصلے کو بظاہر غیر مقبول مگر وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دیرپا امن کیلئے ضروری ہے لینڈ سیٹلمنٹ کے عمل کا آغاز کرتے ہوئے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ سنجاوی کیلئے یہ عمل فوری شروع ہوگا جبکہ بلوچستان بھر میں انتظامی حدود کا ازسرنو تعین کیا جا رہا ہے، زیارت میں نئے ضلع کے قیام پر اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے سنجیدہ غور جاری ہے ۔

اجتماع سے قبل وزیراعلیٰ نے استحکام پاکستان فٹ بال ٹورنامنٹ کے فائنل میچ میں شرکت کی اور کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے۔ انہوں نے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کھیلوں کے فروغ کیلئے مزید اقدامات کا وعدہ کیا۔

دورے کے دوران صوبائی وزیر حاجی نور محمد خان ڈمر، پارلیمانی سیکریٹری ولی محمد نورزئی، سردار کوہیار خان ڈومکی اور میر اصغر رند سمیت اعلیٰ حکام موجود تھے۔

وزیراعلیٰ ہیلی کاپٹر کے ذریعے سنجاوی پہنچے جہاں ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑ نے پرتپاک استقبال کیا عوام نے وزیراعلیٰ کے اعلانات پر زوردار نعرے بازی کی اور انہیں خراج تحسین پیش کیا۔

متعلقہ مضامین

  • ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کے لئے 15نومبر تک توسیع
  • ٹیکس دہندگان کے اسٹیٹس سے متعلق ایف بی آر کی وضاحت
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو; وزیراعلیٰ بلوچستان
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • معاشی بہتری کیلئے کردار ادا نہ کیا تو یہ فورسز کی قربانیوں کیساتھ زیادتی ہوگی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال
  • حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
  • کراچی آرٹس کونسل میں 38 روزہ ورلڈ کلچر فیسٹیول کا آغاز
  • وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی ترقی اور نوجوانوں کے بہتر مستقبل کیلئے پُرعزم ہے: شہباز شریف
  • نادرا نے عوام کیلئے ایک اور سہولت متعارف کرا دی
  • نادرا نے عوام کیلئے ایک اور سہولت متعارف کروادی