پیپلز پارٹی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر رکھا ہے، شہر کو لوٹ مار سے آزاد کرائیں گے: حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 2nd, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ کراچی میں سڑکوں کی خستہ حالی کے باوجود شہریوں پر ہزاروں روپے کے ای چالان بھیجے جا رہے ہیں۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ جماعت اسلامی شہر کو لوٹ مار، کرپشن اور قبضہ مافیا کے نظام سے نجات دلائے گی۔
ایک تقریب سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی کے منتخب نمائندے اپنی صلاحیتوں اور وسائل سے بڑھ کر عوام کی خدمت کر رہے ہیں اور ترقیاتی کاموں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرتضیٰ وہاب کے کئی منصوبے بھی جماعت اسلامی کے نمائندوں کو مکمل کرنا پڑ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایس تھری منصوبہ غائب ہے، شہر میں ٹرانسپورٹ کا نظام تباہ حال ہے، سڑکیں ٹوٹی پڑی ہیں، اور شہریوں کو ہزاروں روپے کے ای چالان بھیجے جا رہے ہیں۔ ریڈ لائن منصوبے نے یونیورسٹی روڈ کو تباہ کردیا جبکہ اورنج لائن منصوبہ اورنگی کے بیشتر علاقوں کو کور نہیں کرتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں قبضے کی سیاست جاری ہے، گاؤں اور دیہات کے بعد اب شہری علاقوں پر قبضہ کیا جا رہا ہے۔ لاہور میں چالان 200 روپے کا ہوتا ہے جبکہ سندھ میں اسی خلاف ورزی پر 5 ہزار روپے کا چالان کیا جاتا ہے۔ یہ کھلا ظلم ہے، سڑکیں درست نہیں لیکن شہریوں سے بھاری جرمانے وصول کیے جا رہے ہیں۔
حافظ نعیم نے الزام عائد کیا کہ بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی نے من پسند حلقہ بندیاں کر کے اپنی نشستیں بڑھائیں اور دھاندلی سے میئر منتخب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک ٹاؤنز کو اختیارات منتقل نہیں کیے گئے، حتیٰ کہ کچرا اٹھانے کا نظام بھی سندھ حکومت کے کنٹرول میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے زیرِ انتظام ٹاؤنز میں ترقیاتی کام تیزی سے جاری ہیں اور نمائندے اپنے اختیارات سے بڑھ کر عوامی خدمت کر رہے ہیں۔ تاہم سٹی وارڈنز کے ذریعے ان کے کام میں رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ گزشتہ 15 برسوں سے کراچی کے بڑے منصوبے تاخیر کا شکار ہیں اور پیپلز پارٹی نے شہر کے لیے کچھ نہیں کیا۔ سیوریج کا نظام بھی ناکام ہے اور ٹاؤنز کو خود مسائل حل کرنا پڑ رہے ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ پیپلز پارٹی نے کراچی کی سرکاری نوکریوں پر قبضہ کر لیا ہے، جس سے مقامی نوجوانوں کو روزگار کے مواقع سے محروم کر دیا گیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ تعلیم خیرات نہیں بلکہ ہر بچے کا بنیادی حق ہے۔ دنیا کی نئی نسل “جنریشن زی” انقلاب برپا کر رہی ہے، لیکن اسے مایوس کیا جا رہا ہے۔ اگر یہ نسل مایوسی کا شکار ہوگئی تو خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔ جماعت اسلامی “بنو قابل” پروگرام کے ذریعے اسی نسل کو باصلاحیت اور خودمختار بنا رہی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی نے جماعت اسلامی حافظ نعیم نے کہا کہ انہوں نے رہے ہیں
پڑھیں:
یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں، حافظ نعیم الرحمان
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر نے کہا کہ لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے شہر کو آزادی دلائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جا رہے ہیں، ٹرانسپورٹ ہے نہیں اور ای چالان ہزاروں میں آ رہے ہیں، لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے وہ سندھ میں 5 ہزار روپے کا ہے۔ کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ مرتضیٰ وہاب کے کام بھی ہم کو دیکھنے پڑتے ہیں، ایس تھری منصوبہ کہاں چلا گیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے نہیں بن رہا، جبکہ ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کا برا حال کر دیا ہے، اورنج لائن میں بھی پورے اورنگی کو کور نہیں کیا گیا، 400 بسیں لا کر لوگوں کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے، لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے شہر کو آزادی دلائیں گے۔ امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات جیت کر لوگ کہتے تھے اختیارات ملیں گے نہیں تو کام کیسے کریں گے، پیپلز پارٹی کی سیٹوں میں من پسند حلقہ بندیوں کی وجہ سے اضافہ ہوا، پیپلز پارٹی نے دھاندلی کرکے اپنا میئر بنایا اور ابھی تک ٹاؤن کو اختیارات منتقل نہیں کیے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کچرا اٹھانے کا اختیار بھی سندھ حکومت کے پاس ہے، گھر سے جو کچرا اٹھایا جاتا ہے اس کے پیسے لوگ خود ادا کرتے ہیں، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کے پاس گھر سے کچرا اٹھا کر لینڈ فیلڈ سائٹ تک پہنچانے کا پورا میکنزم موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹاؤن کو کام کرنے سے روکا جارہا ہے، سٹی وارڈن کو استعمال کرکے کام میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں، جماعت اسلامی اپنے ٹاؤنز میں اختیارات سے بڑھ کر کام کر رہی ہے، 15 سالوں میں پیپلز پارٹی نے کراچی کیلئے کچھ نہیں کیا، صرف قبضے کی سیاست جاری ہے، گاؤں اور دیہات پر قبضے کے بعد شہروں پر قبضہ کر لیا ہے، تعلیم خیرات نہیں یہ ہمارے بچوں کا حق ہے۔