2025-08-13@20:27:46 GMT
تلاش کی گنتی: 5
«ہیٹی کے»:
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 02 اگست 2025ء) ہیٹی میں انسانی حقوق کی صورتحال بدستور تشویشناک ہے جہاں مسلح تشدد کے نتیجے میں اپریل سے جون تک 1,520 افراد ہلاک اور 609 زخمی ہوئے جبکہ رواں سال کے ابتدائی تین ماہ میں 1,617 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔ملک میں اقوام متحدہ کی نمائندہ اور امدادی رابطہ کار الریکا رچرڈسن نے بتایا ہے کہ دارالحکومت پورٹ او پرنس سمیت متعدد علاقوں میں مسلح جتھوں کی کارروائیاں اور انسانی حقوق کی پامالیاں جاری ہیں جہاں انسانی بحران مزید شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ Tweet URL 2021 میں صدر جووینل موز کے قتل کے بعد دارلحکومت بڑے پیمانے پر تشدد کی لپیٹ میں آ گیا تھا جو اب پہلے سے...
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 05 جون 2025ء) عالمی ادارہ برائے مہاجرت (آئی او ایم) نے کہا ہے کہ 2021 میں صدر جووینل موز کو قتل کیے جانے کے بعد ہیٹی جرائم پیشہ مسلح جتھوں کے تشدد کی لپیٹ میں ہے جس کے نتیجے میں 10 لاکھ لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوئے جن میں ںصف سے زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔ امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ بڑے پیمانے پر مسلح تشدد سے ہیٹی کے بچوں کی زندگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے جنہیں جنسی بدسلوکی، استحصال اور جتھوں میں جبری بھرتی جیسے سنگین مسائل کا سامنا ہے۔ ان جتھوں نے اب ملک کے بڑے حصوں میں قدم...
ہیٹی : جرائم پیشہ گروہ کے حملوں کے بعد سڑک پر فوجی اہل کار الرٹ کھڑے ہیں پورٹ او پرنس (انٹرنیشنل ڈیسک) ہیٹی میں جرائم پیشہ گروہ کے حملے میں 20 افراد ہلاک ہو گئے۔مسلح گروہ کے ارکان نے دارالحکومت پورٹ او پرنس میں امریکی سفارت خانے سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر گھروں پر دھاوا بول دیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں وائٹل ہوم انوسنٹ نامی گینگ کے ملوث ہونے کا امکان ہے۔ یہ حملہ ہیٹی پولیس کی کاروائیوں کے جواب میں کیا گیا،جس میں جرائم پیشہ گروہ کے کئی ارکان مارے گئے ہیں۔
پورٹ او پرنس (انٹرنیشنل ڈیسک) ہیٹی کے دارالحکومت پورٹ او پرنس کے قصبے پر مسلح گروہوں کے حملے میں 50 افراد ہلاک ہو گئے۔ مسلح افراد نے پورٹ او پرنس سے 10 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع قصبے کینسوف پر حملہ کیا،جس میں 100سے زائد گھروں کو نذرآتش کردیا گیا۔مسلح گروہ علاقے پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ سیکورٹی فورسز کی ناکافی تعداد کے پیش نظر قصبے میں اضافی پولیس بھیج دی گئی ہے۔
کینیا کے فوجی ہیٹی کے ہوائی اڈے پر قومی پرچم تھامے کھڑے ہیں نیروبی(انٹرنیشنل ڈیسک ) کینیا نے ہیٹی میں جرائم پیشہ گروہوں کی سرکوبی کے لیے اپنے فوجی بھیج دیے ۔ خبررساں اداروں کے مطابق کینیا کے وزیر داخلہ نے اپنے بیان میں تصدیق کی کہ ہیٹی میں 217 اہل کاروں کو تعینات کیا گیا ہے تاکہ کیریبین ملک میں گروہی تشدد کو روکا جا سکے۔ اس سے قبل کینیا نے جون میں ہیٹی میں اپنے فوجی بھیجے تھے ،جس کے بعد اب مجموعی تعداد 600ہوگئی ہے۔