سندھ کے بیراجوں میں پانی کی آمد و اخراج کے تازہ اعداد و شمار جاری
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
واضح رہے کہ مون سون بارشوں کے اختتام اور پنجاب کے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں کمی کے سبب سندھ میں سپر فلڈ کے خدشات ختم ہوگئے ہیں۔ سندھ حکومت نے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے صوبے میں کچے کے علاقوں سے ہزاروں افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ اطلاعات سندھ نے دریاؤں اور بیراجوں میں پانی کی آمد و اخراج کے تازہ ترین اعداد و شمار جاری کر دیئے ہیں۔ پراونشل رین اینڈ فلڈ ایمرجنسی مانیٹرنگ سیل کے مطابق گڈو بیراج پر پانی کی آمد 260309 کیوسک اور اخراج 231545 کیوسک ہے۔ سکھر بیراج پر پانی کی آمد 261554 کیوسک اور اخراج 206434 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 364041 کیوسک جبکہ اخراج 339486 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق کوٹری پر درمیانے درجے جبکہ گڈو اور سکھر بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ واضح رہے کہ مون سون بارشوں کے اختتام اور پنجاب کے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں کمی کے سبب سندھ میں سپر فلڈ کے خدشات ختم ہوگئے ہیں۔ سندھ حکومت نے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے صوبے میں کچے کے علاقوں سے ہزاروں افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پانی کی آمد میں پانی
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ: کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251105-01-17
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 نومبر تک جواب طلب کر لیا۔سندھ ہائی کورٹ میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ای چالان کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عاید جرمانے زیادہ اور غیرمنصفانہ ہیں، دیگر حصوں میں جس خلاف ورزی پر جرمانہ 200 روپے ہے، کراچی میں 5 ہزار روپے ہے۔درخواست میں مزید کہا گیا کہ حکومت سندھ نے جولائی 2025ء سے ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار روپے مقرر کی ہے، اس تنخواہ میں گروسری، یوٹیلیٹی بلز اور بچوں کی تعلیم ہی پوری نہیں ہوتی، ٹریفک قوانین کی اصلاحات صوبے کے دوسرے بڑے شہروں میں نافذ نہیں کی گئیں، ہدایت دی جائے کہ وہ عدالت کو ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے کے بارے میں مطمئن کرے۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔ درخواست میں چیف سیکرٹری سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک، ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور ڈائریکٹر جنرل نادرا کو فریق بنایا گیا ہے۔