کراچی(نیوز ڈیسک)محکمہ اطلاعات سندھ نے دریاؤں اور بیراجوں میں پانی کی آمد و اخراج کے تازہ ترین اعداد و شمار جاری کر دیے۔

پراونشل رین اینڈ فلڈ ایمرجنسی مانیٹرنگ سیل کے مطابق گڈو بیراج پر پانی کی آمد 260309 کیوسک اور اخراج 231545 کیوسک ہے۔

سکھر بیراج پر پانی کی آمد 261554 کیوسک اور اخراج 206434 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 364041 کیوسک جبکہ اخراج 339486 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کوٹری پر درمیانے درجے جبکہ گڈو اور سکھر بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

واضح رہے کہ مون سون بارشوں کے اختتام اور پنجاب کے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں کمی کے سبب سندھ میں سپر فلڈ کے خدشات ختم ہوگئے ہیں۔

سندھ حکومت نے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے صوبے میں کچے کے علاقوں سے ہزاروں افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا تھا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پانی کی آمد

پڑھیں:

رواں برس سندھ میں ڈینگی سے ہلاکتیں 21 تک پہنچ گئی

سندھ بھر میں رواں سال ڈینگی سے ہلاکتوں کی تعداد 21 تک جاپہنچی ہے،صوبے میں رواں سال ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 9ہزار 638 ہے،جن میں سے 4540 افراد کا تعلق کراچی سے ہے۔

محکمہ صحت سندھ کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں سال اب تک صوبے بھر میں ڈینگی کے باعث 21 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، جن میں سے نو ہلاکتیں کراچی سے رپورٹ ہوئیں۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ اکتوبر میں ڈینگی سے سندھ بھر میں 13 افراد جاں بحق ہوئے۔ کراچی کے ضلع ملیر سے تین، شرقی اور غربی اضلاع سے دو، دو اموات جبکہ ضلع کورنگی میں ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی۔

اسی ماہ حیدرآباد میں چار اور ٹنڈو محمد خان میں ایک ہلاکت سامنے آئی جبکہ سندھ میں نومبر کے ابتدائی پانچ دنوں میں بھی ڈینگی بخار آٹھ افراد کے لیے جان لیوا ثابت ہوا جن میں سے چھ کا تعلق حیدرآباد سے ہے، جبکہ ایک، ایک کیس ٹنڈوالہیار اور کراچی سے رپورٹ ہوا۔

سندھ بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مجموعی طور پر ڈینگی کے 5 ہزار 511 ٹیسٹ کیے گئے جن میں 1 ہزار 130 کیسز مثبت آئے ہیں۔جس کے بعد صوبے میں رواں سال ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 9ہزار 638 ہوگئی ہے۔

کراچی ڈویژن میں 3 ہزار 937 ٹیسٹ کیے گئے جن میں 527 مثبت کیسز کی تصدیق ہوئی۔جس کے بعد کراچی میں ڈینگی بخار سے متاثرہ افراد کی تعداد 4540 ہوگئی ہے۔حیدرآباد ڈویژن میں 1 ہزار 574 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 603 کیسز مثبت آئے۔

سیکریٹری محکمہ صحت ریحان بلوچ نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے بھر کے سرکاری اسپتالوں میں 129 نئے کیسز داخل ہوئے جبکہ پرائیویٹ اسپتالوں میں 126 نئے مریض داخل ہوئے۔صوبے بھر کے سرکاری اسپتالوں سے 96 مریض جبکہ پرائیویٹ اسپتالوں سے 111 مریض صحتیاب ہوکر گھر گئے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے بھر سے ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی۔اس وقت صوبے بھر کے سرکاری اسپتالوں میں داخل مریضوں کی تعداد 251 جبکہ پرائیویٹ اسپتالوں میں داخل مریضوں کی تعداد 264 ہے۔

کراچی کے سرکاری اسپتالوں میں ڈینگی کے مریضوں کے لیے 256 بیڈ مختص جبکہ حیدرآباد میں 165 اور اندرون سندھ میں 558 ہے جبکہ صوبے بھر میں ڈینگی کے مریضوں کےلیے 979 بیڈ مختص کیے گئے ہیں۔کراچی کے پرائیویٹ اسپتالوں میں ڈینگی کے مریضوں کے لیے 185 بیڈ مختص ہیں جبکہ یہ تعداد حیدرآباد میں 208 اور اندرون سندھ میں 66 ہے۔ صوبے بھر میں ڈینگی کے مریضوں کےلیے 459 بیڈ مختص کیے گئے ہیں۔

صوبے بھر میں اس وقت 54 لیباریٹریز سے ڈیٹا وصول کیا جارہا ہے۔کراچی میں کل 37 لیبارٹریز ڈینگی ٹیسٹنگ کر رہی ہیں جن میں 12 سرکاری اور 25 نجی لیبارٹریز شامل ہیں۔حیدرآباد میں ڈینگی ٹیسٹنگ کے لیے 17 لیبارٹریز سرگرم ہیں جن میں 7 سرکاری اور 10 نجی لیبارٹریز شامل ہیں۔

سندھ میں رواں سال ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 9 ہزار 638 ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صوبہ بلوچستان میں ایک ماہ کے لئے دفعہ 144 نافذ؛محکمہ داخلہ کا نوٹی فکیشن جاری
  • بلوچستان، 11 اضلاع میں بارشیں 80 فیصد تک کم، خشک سالی کے آثار نمایاں
  • بلوچستان میں کم بارشیں ، محکمہ موسمیات نے خشک سالی کا الرٹ جاری کر دیا
  • جعلی ای پرمٹس کے ذریعے گندم کی غیر قانونی نقل و حمل پر کریک ڈاؤن کا فیصلہ
  • حیدرآباد: دریائے سندھ کے خشک حصے کا منظر جو مستقبل میں پانی کی شدید قلت کی طرف اشارہ کررہا ہے
  • رواں برس سندھ میں ڈینگی سے ہلاکتیں 21 تک پہنچ گئی
  • بھارتی جوہری مواد سے تابکاری جاری
  • 59 فیصد امریکی صدر ٹرمپ کی کارکردگی سے مطمئن نہیں، تازہ ترین سروے
  • سندھ میں شکار کا موسم 15 نومبر سے شروع ہوگا
  • اسرائیل امن معاہدہ پھر سوالوں کی زد میں( تازہ حملوں میں 7 افراد شہید)