ناران میں نکاح نامے کے بغیر داخلے پر پابندی کی خبر جھوٹی نکلی
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
فائل فوٹو
خیبرپختونخوا کے سیاحتی مقام ناران میں نکاح نامے کے بغیر داخلے پر پابندی کی خبر جھوٹی نکلی۔
ڈی پی او مانسہرہ کا کہنا ہے کہ نکاح نامے کے بغیر ناران میں داخلے پر پابندی کی خبر میں صداقت نہیں، سوشل میڈیا پر سیاحوں کو نکاح نامے ساتھ لانے کی وائرل فوٹو کسی اور ملک کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیک تصویر اور غلط پروپیگنڈا کی تحقیقات جاری ہیں، پولیس تمام ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو سیاحتی مقامات پر خوش آمدید کہتی ہے۔
ڈی پی او نے بتایا کہ سیاحوں کی سہولت اور سیکیورٹی کے لیے فول پروف انتظامات ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نکاح نامے
پڑھیں:
ایران اور سعودی عرب کے درمیان ثقافتی تعاون اسلامی وحدت کی مثال بن سکتا ہے، سید رضا صالحی امیری
ریاض میں سعودی وزیر نے دونوں ملکوں کی جغرافیائی و ثقافتی قربت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عوام ایران کی ثقافت و تاریخ سے واقف ہیں اور سیاحتی روابط کا فروغ ہماری اقوام کے درمیان دوستی، باہمی شناخت اور ثقافتی تبادلے میں اضافہ کرے گا۔ ملاقات کے اختتام پر دونوں وزرا نے مسلسل مکالمے کی ضرورت، مشترکہ سیاحتی ورکنگ گروپ کی تشکیل اور تہران و ریاض میں ثقافتی تقریبات اور تخصصی نمائشوں کے اہتمام پر اتفاق کیا۔ اسلام ٹائمز۔ اقوامِ متحدہ کی عالمی سیاحت تنظیم (UNWTO) کی 26 ویں جنرل اسمبلی کے موقع پر ریاض میں ایک دوستانہ ملاقات کے دوران، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرِ میراثِ ثقافت، سیاحت و دستکاری سید رضا صالحی امیری اور سعودی عرب کے وزیرِ سیاحت احمد آل خطیب نے دونوں ملکوں کے درمیان ثقافتی اور سیاحتی تعاون کے ایک نئے باب کے آغاز پر زور دیا۔ ایران کی ثقافتی میراث اور سیاحت و دستکاری کے وزیر سید رضا صالحی امیری نے سعودی وزیرِ سیاحت احمد آل خطیب سے ملاقات میں عالمی سیاحت کی جنرل اسمبلی کی شایانِ شان میزبانی پر سعودی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان علمی، ثقافتی اور سیاحتی تعاون دونوں ملکوں کے اہلِ دانش کی علاقائی و اسلامی تعاملات کے فروغ کی مشترک خواہش کا عکاس ہے، یہ تعاون باہمی ہمآہنگی کے ایک نئے مرحلے، علاقائی ثقافتی سرمائے و خود انحصاری کی تقویت اور اسلامی مشترک ذمہ داریوں کے استحکام کا سبب بن سکتا ہے۔
انہوں نے دونوں ملکوں کے تعلقات میں مثبت پیش رفت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی توسیع کی خواہش واضح اور قطعی ہے، گزشتہ مہینوں میں تعلقات میں دو اہم سنگِ میل قائم ہوئے، دوحہ میں ڈاکٹر مسعود پزشکیان اور محمد بن سلمان کی ملاقات اور دوسرا، سعودی وزیرِ دفاع کا تہران کا دورہ اور اعلیٰ ایرانی حکام سے ملاقات۔ صالحی امیری نے کہا کہ ایران مشترکہ ثقافتی و سیاحتی منصوبوں خصوصاً ثقافتی میراث، دستکاریوں اور مذہبی سیاحت میں فعال شرکت کے لیے تیار ہے، تاکہ دونوں ملکوں کی اقوام کے درمیان باہمی شناخت مزید گہری ہو، ہمارا یقین ہے کہ سیاحت ایران و سعودی عرب کے عوامی ربط کو مضبوط بنا سکتی ہے، ہمارے لوگ مکہ و مدینہ کے سفر کے خواہاں ہیں اور سعودی عوام بھی ایران کی سیر و زیارات چاہتے ہیں۔
انہوں نے سعودی ہم منصب کو تہران بین الاقوامی سیاحتی نمائش میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ یہ خطے کا سب سے بڑا سیاحتی ایونٹ ہے، جو ایران و سعودی عرب کی ثقافتی و اقتصادی صلاحیتوں کے تعارف اور دونوں ملکوں کے سیاحتی شعبوں کے درمیان نئے روابط کے قیام کے لیے بہترین موقع ہوگا۔ صالحی امیری نے مشرقِ وسطیٰ کی ثقافتی و تاریخی گنجائشوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا خطہ دنیا کی بہترین تاریخی و تہذیبی وراثت رکھتا ہے، مگر عالمی معیشت میں سیاحت کا اس کا حصہ اپنی حقیقی سطح تک نہیں پہنچا، ایران سعودی تعاون بین الاقوامی سیاحوں کی کشش اور اسلامی تہذیب کے تعارف کے لیے محرک بن سکتا ہے۔ وزیرِ ثقافت نے مزید کہا کہ صدرِ ایران ڈاکٹر پزشکیان کی طرف گرم جوشی کیساتھ ان کا سلام ولی عہد تک پہنچا دیں، ہمارا ماننا ہے کہ ثقافتی و عوامی روابط کی توسیع فطری طور پر حکومتوں کے تعلقات کو بھی مضبوط کرتی ہے۔
اس موقع پر سعودی عرب کے وزیرِ سیاحت احمد آل خطیب نے اجلاس میں صالحی امیری کی شرکت پر قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس کے ایجنڈے کے لیے ایران کی فعال موجودگی اور آپ کی حمایت پر شکریہ ادا کرتا ہوں، میں نے ولی عہد کو آپ سے ملاقات کی اطلاع دی ہے اور انہوں نے خادم الحرمین الشریفین اور اپنی طرف سے حکومت و ملتِ ایران کے لیے سلام اور نیک تمنائیں بھیجی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ سے ملاقات سے پہلے محمد بن سلمان سے ضروری ہم آہنگی کر لی گئی تھی، اور ہم دو طرفہ مکالمے کے فروغ کا خیر مقدم کرتے ہیں، سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات نے حالیہ برسوں میں مثبت رخ اختیار کیا ہے، جس کے علاقائی استحکام، عوامی روابط اور پڑوسی ممالک کی معیشت پر اہم اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
آل خطیب نے مزید کہا کہ تہران کی بین الاقوامی نمائش میں شرکت کی دعوت کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ایران کی دستکاریاں جیسے قالین، زعفران اور روایتی فنون سعودی عوام کے لیے شناختہ شدہ اور سود مند ہیں، ہم اس شعبے میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے دونوں ملکوں کی جغرافیائی و ثقافتی قربت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عوام ایران کی ثقافت و تاریخ سے واقف ہیں اور سیاحتی روابط کا فروغ ہماری اقوام کے درمیان دوستی، باہمی شناخت اور ثقافتی تبادلے میں اضافہ کرے گا۔ ملاقات کے اختتام پر دونوں وزرا نے مسلسل مکالمے کی ضرورت، مشترکہ سیاحتی ورکنگ گروپ کی تشکیل اور تہران و ریاض میں ثقافتی تقریبات اور تخصصی نمائشوں کے اہتمام پر اتفاق کیا۔