تہران میں مسجد محور سیاحتی منصوبے کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
فروزان نے کہا کہ ایک ایسی دنیا میں جہاں ایران کی تصویر مسخ کرنے پر اربوں خرچ کیے جا رہے ہیں، سب سے مؤثر جواب ایرانی ثقافت، اخلاق اور فن کے حقیقی و زندہ تجربے کی پیشکش ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران کی بلدیہ کے سیاحتی محکمے کے سربراہ امیر قاسمی نے بتایا ہے کہ دارالحکومت میں بینالمللی سیاحت، مساجد کے محور کے عنوان سے ایک نیا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے، جو ابتدائی طور پر پانچ منتخب مساجد میں بطورِ نمونہ نافذ کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کے اہم اجزاء میں سیاحتی و معلوماتی راستے، منتخب شدہ ممالک کے ساتھ ثقافتی روابط کا قیام، اور کثیراللسانی مواد کی تیاری شامل ہے۔ قاسمی کے مطابق، مساجد پر مبنی سیاحت تہران کو عالمی سطح پر ایک فکری، روحانی اور ثقافتی شہر کے طور پر متعارف کرانے کی نئی راہ کھولے گی، ایک ایسا شہر جو وسیع تجربے اور شناخت کے توسط سے تہذیبوں کے مابین مکالمے کی زندہ روایت کو بحال کرنے کے لئے کوشاں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مساجد تہران کی ثقافتی شناخت اور عالمی حیثیت کا بنیادی ستون بننے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ شہری سیاحت کے تمام وسائل کو بروئے کار لا کر تہران کی ثقافتی و سماجی شبیہ کو قومی اور عالمی سطح پر مستحکم کیا جائے۔ ایران کے "انڈیشکدۂ پیشرفتِ گردشگری" کے سربراہ حامد فروزان نے منصوبے کے مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ تہران کی مساجد تاریخی، فنّی اور معمارانہ لحاظ سے ایسے انمول ذخائر کی حامل ہیں جو دنیا کے سامنے اس شہر کی اصل اور مہذب روح کو نمایاں کر سکتی ہیں۔ ابتدائی مرحلے میں پانچ نمایاں مساجد مختلف اضلاع سے منتخب کی جائیں گی، تاکہ دنیا کے مختلف ممالک کی ممتاز مساجد کے ساتھ ثقافتی و فکری روابط قائم کیے جا سکیں۔ فروزان نے واضح کیا کہ اس اقدام کا مقصد محض ایک ظاہری یا سیاحتی مشاہدہ نہیں بلکہ ایرانی اسلامی روحانیت اور شناخت کی گہرائیوں سے آشنائی کا تجربہ فراہم کرنا ہے۔
واضح رہے کہ یہی طرزِ سیاحت ’’ادراکی سیاحت‘‘ (Cognitive Tourism) کے نام سے معروف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے کے تحت ثقافتی نشستوں، تعارفی و فکری دوروں، اور مذہبی و ثقافتی شخصیات کے درمیان مجازی تبادلوں کا اہتمام کیا جائے گا.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: تہران کی کیا جا کہا کہ
پڑھیں:
محکمہ اوقاف کا اجلاس، ٹی ایل پی کی 330 مساجد، 250 مدارس اوقاف کے حوالے کرنے کا جائزہ
اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب کے 65 ہزار سے زائد آئمہ کرام کو 25 ہزار ماہانہ وظائف کی ادائیگی کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ صوبائی وزیر اوقاف چودھری شافع حسین نے کہا کہ اوقاف آرگنائزیشن سے بجٹ کے مقررہ اہداف کا حصول لائق تحسین ہے۔ انہوں نے داتا دربار آئی ہسپتال کے ڈاکٹروں، طبی عملے کے الاؤنسز بارے سمری بھی جلد بھجوانے کی ہدایت کی۔ اسلام ٹائمز۔ اوقاف بورڈ کا اجلاس پیسک ہاوس لاہور میں منعقد ہوا۔ صوبائی وزیر اوقاف ومذہبی امور چودھری شافع حسین نے اجلاس کی صدارت کی۔ سیکرٹری اوقاف ڈاکٹر طاہر رضا بخاری، ڈی جی مذہبی امور خالد محمود سندھو، ڈائریکٹر ایڈمن محمد شاکر اور بورڈ ممبران نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں 5 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ سیکرٹری اوقاف ڈاکٹر طاہر رضا بخاری نے محکمہ اوقاف کے امور بارے بریفنگ دی۔ اجلاس میں کالعدم تحریک لبیک پاکستان کی 330 مساجد، 250 مدارس کی محکمہ اوقاف کے حوالے کرنے کے معاملات کا جائزہ لیا گیا۔ اوقاف بورڈ نے مرکز تحقیقات سید ہجویرؒ کے قیام کی منظوری دے دی۔ اوقاف کے انجنئیرنگ سٹاف کو انجینئرنگ الاؤنس دینے کی بھی منظوری دی گئی۔ الاؤنس کی منظوری فنانس ڈیپارٹمنٹ کی آمادگی کیساتھ مشروط کی گئی ہے۔
وقف اراضی کی حفاظت و افادیت کیلئے اعلیٰ سطح کی کمپنی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ محکمہ کے 10 کنٹریکٹ ملازمین کے حوالے سے فنانس ڈیپارٹمنٹ سے ایڈوائس لینے کا بھی فیصلہ ہوا۔ بورڈ نے ایڈمنسٹریٹر اوقاف کی ریکروٹمنٹ کا عمل شروع کرنے کی منظوری دیدی۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے 65 ہزار سے زائد آئمہ کرام کو 25 ہزار ماہانہ وظائف کی ادائیگی کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ صوبائی وزیر اوقاف چودھری شافع حسین نے کہا کہ اوقاف آرگنائزیشن سے بجٹ کے مقررہ اہداف کا حصول لائق تحسین ہے۔ انہوں نے داتا دربار آئی ہسپتال کے ڈاکٹروں، طبی عملے کے الاؤنسز بارے سمری بھی جلد بھجوانے کی ہدایت کی۔ صوبائی وزیر اوقاف نے کہا کہ قرآن کمپلیکس کی عمارت، لائبریری کی صورتحال کو بہتر بنایا جائے۔