ہیٹی میں سیاسی جمود جرائم پیشہ گروہوں کے لے فائدہ مند، صدر فرینک لارںٹ
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 26 ستمبر 2025ء) ہیٹی کے عبوری صدر اینٹنی فرینک لارنٹ نے اقوام متحدہ کی 80ویں جنرل اسمبلی کے عام مباحثے میں خطاب کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ تشدد کے خاتمے اور امن کی بحالی کے لیے ان کے ملک کی ٹھوس مدد کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ متواتر ہچکچاہٹ، لامتناہی بات چیت، معطل مذاکرات اور جغرافیائی سیاسی جمود سے جرائم پیشہ عناصر فائدہ اٹھا رہے ہیں جو کہ ہیٹی کے لوگوں کے لیے مایوس کن صورت حال ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں سے صرف چار گھنٹے کی پرواز کے فاصلے پر ایک انسانی المیہ جنم لے رہا ہے۔ یہ المیہ خطے کے بدترین سانحات میں سے ایک ہے۔ روزانہ بے گناہ زندگیاں گولیوں، آگ اور خوف کے ذریعے ختم کی جا رہی ہیں۔ پورے کے پورے علاقے تشدد کی نذر ہو چکے ہیں اور 10 لاکھ سے زیادہ لوگ اندرون ملک نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں۔
(جاری ہے)
غذائی عدم تحفظصدر لارنٹ نے بتایا کہ ملک کی تقریباً نصف آبادی شدید غذائی عدم تحفظ کا شکار ہے جبکہ صحت کا نظام تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔
ہسپتالوں پر حملے ہو رہے ہیں، ڈاکٹر ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں اور لاکھوں زندگیاں صرف علاج نہ ملنے کی وجہ سے ضائع ہو رہی ہیں۔انہوں نے پرعزم انداز میں کہا کہ ہیٹی امن چاہتا ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ جرائم پیشہ گروہوں کے خلاف ان کے ملک کی جنگ میں فوری، مربوط اور مؤثر اقدامات کرے جبکہ یہ گروہ تشدد کو سماجی نظام کے طور پر مسلط کرنا چاہتے ہیں۔
صدر نے خبردار کیا کہ آج عالمی برادری کو ہیٹی کے ساتھ کھڑا ہونا ہو گا اور ملک میں امن کی بحالی کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کرنا ہوں گے کیونکہ اس قدر شدید بحران سے نمٹنے کے لیے ادھوری کوششیں ناکافی ہیں۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے لیے
پڑھیں:
غزہ نسلی کشی، ترکیہ نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے
مذکورہ افراد نے انسانیت کے خلاف جرائم کیے ہیں اور غزہ میں نسل کشی کے مرتکب ہوئے ہیں
اسرائیل نے جان بوجھ کرغزہ میں رہائشی علاقے کو تباہ کر کے کھنڈرات میں بدلا،ترکیہ کورٹ
ترکیہ نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسلی کشی پر نیتن یاہو کے ورانٹ گرفتاری جاری کر دیے۔خبر ایجنسی کے مطابق ترکیہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ میں انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی کی، اسرائیلی اقدامات ہزاروں شہریوں کے قتل عام اور زخمی ہونے کا باعث بنیں، اسرائیل نے جان بوجھ کر رہائشی علاقے کو تباہ کر کے کھنڈرات میں بدلہ۔خبر ایجنسی نے بتایا کہ استنبول کی عدالت نے نیتن یاہو کے علاوہ مزید 37 افراد کے گرفتاری وارنٹ بھی نکالے، ترک کورٹ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو گلوبل صمد فلوٹیلا کے خلاف بھی جنگی جرائم کا مرتکب ہے۔ استنبول کے پروسیکیوٹر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ افراد نے انسانیت کے خلاف جرائم کیے ہیں اور غزہ میں نسل کشی کے مرتکب ہوئے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی فوج نے اکتوبر 2023 سے غزہ میں بے گناہ شہریوں اور انفرا سٹرکچر پر منظم بم باری کی اور اس دوران 6 سالہ ہند رجب سمیت بچوں کو شہید کیا گیا اور طبی مراکز پر بھی بمباری کی۔ترک پروسیکیوٹر نے حوالہ دیا ہے کہ اسرائیل نے گلوبل صمود فلوٹیلا میں جارحیت کی جو غزہ کی پٹی تک امداد پہنچانے کا سب سے بڑا مشن تھا۔غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کے خلاف آواز اٹھانے والے سرفہرست ممالک میں ترکیہ شامل ہے اور یہاں تک غزہ جنگ کی وجہ سے اسرائیل سے اپنے سفارتی تعلقات اور تجارت کو معطل کردیا ہے۔استنبول کے پروسیکیوٹر کی جانب سے نیتن یاہو اور دیگر اسرائیلی عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری ایک ایسے وقت میں جاری کیے گئے جب عالمی عدالت کی جانب سے نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلینٹ پر جنگی جرائم کی پاداش پر وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا ایک سال مکمل ہوگیا ہے۔