’ناراض بیوی پانچ منٹ میں خود آخر معافی مانگے گی‘، ریمبو کا شوہروں کو انوکھا مشورہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
پاکستانی ڈرامہ اور فلم انڈسٹری کے مشہور اداکار جان ریمبو نے حال ہی میں ایک ٹی وی شو میں ازدواجی تعلقات کے مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا، جو سوشل میڈیا پر بحث کا موضوع بن گیا۔
ریمبو کا کہنا تھا کہ ازدواجی جھگڑوں میں مسئلہ اس وقت پیدا ہوتا ہے جب دونوں فریق ایک ساتھ غصے میں آجاتے ہیں اور ان کا مشورہ یہ ہے کہ جب آپ کی بیوی غصے میں ہو اور آپ سے ناراض ہو، تو آپ خاموش رہیں۔
یہ مشورہ سن کر شاید کچھ لوگوں کو سمجھداری کا گمان ہو، لیکن ریمبو کی بات یہیں ختم نہیں ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا، "پانچ منٹ بعد وہ خود آکر معافی مانگے گی اور ساتھ چائے بھی لائے گی۔"
رمبو نے خبردار کیا کہ اگر شوہر بھی بیوی کی طرح چیخنا شروع کرے تو سنگین نتائج بھگتنے پڑ سکتے ہیں۔ اگر آپ بھی شور کریں گے تو بیوی اپنی ماں کو فون کرے گی، اور پھر اس کی ماں آپ کے گھر پہنچ جائے گی۔
اداکار کا یہ بیان سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بن گیا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ریمبو نے اپنے مشورے میں خواتین کو قصوروار ٹھہرا کر ازدواجی مسائل کو ایک طرفہ انداز میں پیش کیا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لیبیا کے قریب تارکین وطن کی ایک اور کشتی کو حادثہ، کم از کم پانچ پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کا خدشہ
لیبیا(نیوز ڈیسک)لیبیا کے شہر تریپولیٹانیا کے نزدیک الشاب بندرگاہ کے ساحل کے قریب کشتی الٹنے کے ایک افسوسناک واقعے میں کم از کم پانچ پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ہے۔ یہ المناک واقعہ 12 جون کو پیش آیا جس میں مجموعی طور پر 60 سے زائد پناہ گزین اور تارکین وطن لاپتہ اور سمندر برد ہونے کی اطلاعات ہیں۔
بین الاقوامی ادارہ برائے ہجرت (آئی او ایم) کے مطابق اس حادثے میں صرف پانچ افراد کو زندہ بچایا جا سکا، جبکہ باقی تمام لاپتہ ہیں۔ مرنے والوں میں چھ اریٹریائی شہری (جن میں تین خواتین اور تین بچے شامل ہیں)، پانچ پاکستانی، چار مصری اور دو سوڈانی مرد شامل ہیں۔ چار دیگر افراد کی شناخت تاحال ممکن نہیں ہو سکی۔
آئی او ایم کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے ریجنل ڈائریکٹر عثمان بلبیسی نے کہا کہ ’جب درجنوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہو اور پورے خاندان غم میں ڈوبے ہوں، تو ہم ایک بار پھر عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سمندر میں تلاش و امداد کی کارروائیاں بڑھائیں اور زندہ بچ جانے والوں کے لیے محفوظ اور پیشگی طے شدہ انداز میں اترنے کی ضمانت دیں۔‘
انہوں نے متاثرہ خاندانوں اور تمام متاثرہ افراد سے دلی ہمدردی کا اظہار بھی کیا۔
ایک اور حادثہ اگلے روز، یعنی 13 جون کو، طبرق کے مغرب میں تقریباً 35 کلومیٹر کے فاصلے پر پیش آیا۔ اس واقعے میں صرف ایک شخص زندہ بچا جسے مقامی ماہی گیروں نے بچایا۔ اس کے مطابق کشتی میں سوار 39 افراد سمندر میں ڈوب گئے۔ بعدازاں دو لاشیں 14 جون کو ”ام عقیقہ“ ساحل پر اور ایک لاش 15 جون کو طبرق شہر کے ”الرملا“ ساحل پر ملی۔ لاشوں کی شناخت کا عمل جاری ہے اور اس میں سوڈانی برادری کے افراد مدد فراہم کر رہے ہیں۔
ٹیسٹ کرکٹ کو 5 سے 4 روزہ کرنے کی تجویز منظور