City 42:
2025-07-26@01:14:35 GMT

پی ٹی آئی کو مذاکرات کے ذریعے بانی کی جلد رہائی کی آس

اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT

ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت پی ٹی آئی کے قید رہنما کو اپنی پارٹی میں تقسیم کا سامنا ہے۔ بڑے اسٹیک ہولڈرز بشمول خاندان، وکلاء، سیاسی قیادت اور مختلف جرائم میں قید افراد ایک دوسرے کے خلاف  صف آرا ہیں۔

علیمہ خان اور بشریٰ بی بی دونوں  پارٹی کی قیادت سنبھالنے کی الگ الگ کوشش کر رہی ہیں اور متضاد بیانات جاری کرتے ہوئے دیکھی جا سکتی ہیں۔ وکلاء برادری بھی دو دھڑوں میں بٹی ہوئی ہے، ایک کی سربراہی پارٹی کے سینئر رہنما حامد خان اور دوسرے کی قیادت بیرسٹر گوہر خان کر رہے ہیں۔

مسائل کے حل کیلئے کاروباری برادری کے ساتھ رابطہ رکھنا ضروری ہے:گورنر سٹیٹ بینک

 خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور پر وکٹ کے دونوں جانب کھیلنے کا الزام ہے۔ تین مواقع پر احتجاجی مظاہرے کے مقامات سے ان کی گمشدگی کو ان کی پارٹی کے رہنماؤں نے پراسرار قرار دیا۔

دوسرے محاذ پر پی ٹی آئی کو بیرونی دنیا بالخصوص امریکہ سے امیدیں کم ہوتی جا رہی ہیں کیونکہ  واشنگٹن میں امریکہ کے محکمہ خارجہ کی تین وقفہ وقفہ سے ہفتہ وار بریفنگ میں امریکی ترجمان نے واضح کیا کہ کسی بھی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنا انتظامیہ کی پالیسی نہیں ہے۔ 

آج کے گوشت اور انڈوں کے ریٹس -جمعرات 09جنوری ، 2024

ایک اور موقع پر امریکی ترجمان نے کہا کہ کانگریس اور ایوان نمائندگان کے ارکان کے جاری کردہ بیانات کسی بھی طرح امریکی پالیسی کا حصہ نہیں ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جہاں تک (پاکستان میں)  پی ٹی آئی کے سربراہ کے خلاف مقدمات کا تعلق ہے تو انہیں متعلقہ عدالتیں نمٹائیں گی۔

اس ترجمان نے پی ٹی آئی کے ان تمام رہنماؤں کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے، جن میں عمران کے خاندان کے افراد بھی شامل ہیں، جو یہ توقع کر رہے تھے کہ امریکہ کے صدر کے عہدہ کا حلف اٹھانے کے بعدصدر ڈونلڈ ٹرمپ پہلا کام یہ کریں گے کہ فون اٹھا کر حکومت پاکستان سے عمران خان کو رہا کرنے کے لیے کہیں گے۔

پنجاب میں ترقیاتی سکیموں  و منصوبوں کی رفتار تیز کرنے کے لئے نئی حکمت عملی مرتب

اسی طرح بیرونی ممالک میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ تھم گیا ہے اور پی ٹی آئی کے پیروکاروں نے پاکستان میں پیسہ کی ترسیل بند کرنے کی کال پر کوئی توجہ نہیں دی۔ اسی طرح بانی نے سول نافرمانی کی تحریک کا مطالبہ کیا اور پارٹی قیادت کو اسے ملتوی کرنے پر مجبور کر دیا۔

پی ٹی آئی اور حکومتی کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات کا حشر بھی کچھ مختلف نہیں۔ یہ مذاکرات انتہائی مثبت انداز میں شروع ہوئے اور دونوں فریقوں نے یہ دعویٰ کیا کہ وہ سنجیدگی سے سیاسی مسائل کو حل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں تاکہ انتہائی ضروری سیاسی استحکام لایا جا سکے۔

پھلوں اور سبزیوں کی آج کی ریٹ لسٹ-جمعرات 09 جنوری ، 2024

تاہم اب تک ہونے والے دو سیشن نان اسٹارٹر ثابت ہوئے ہیں۔ حکومتی کمیٹی نے پی ٹی آئی کے فریقین سے کہا کہ وہ اپنے بنیادی مطالبات تحریری شکل میں لائیں۔ یاد رہے کہ پی ٹی آئی نے شروع میں اصرار کیا تھا کہ ان کے مطالبات میں تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی اور 9 مئی 2022 کے واقعات اور 24 سے 26 نومبر 2024 کے واقعات پر عدالتی کمیشن کی تشکیل شامل ہے۔



پی ٹی آئی کمیٹی نے" تحریری چارٹر " کے مسودے کی منظوری کے لیے پارٹی کے بانی سے اس وقت اڈیالہ جیل میں مشاورتی ملاقات کا مطالبہ کیا۔ یہ مطالبہ مان لیا گیا لیکن کسی نہ کسی بہانے اس پر عمل نہیں ہوا۔ حکومت کی جانب سے مجوزہ اجلاس کے انتظامات میں ناکامی کا تازہ ترین عذر سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی غیر حاضری ہے جو غیر ملکی دورے پر ہیں۔

ادویات کی قیمتوں میں 300 فیصد اضافہ

حیران کن طور پر پی ٹی آئی کمیٹی اب پارٹی سربراہ سے ملاقات کیے بغیر بھی "چارٹر آف ڈیمانڈ ز" پیش کرنے پر آمادہ ہوگئی ہے۔ ساتھ ہی پی ٹی آئی نے حکومت پر الزام لگایا ہے کہ وہ مذاکرات کے عمل میں تاخیر کے لیے لنگڑے بہانے استعمال کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ، کمیٹی کے ارکان نے 'حکومتی کمیٹی' پربے اختیار ہونے کا لیبل لگایا ہے اور یہ دعویٰ کیا ہے کہ فیصلہ کہیں اور کیا جائے گا، جو کہ (اسٹیبلشمنٹ) کی طاقت کا واضح حوالہ ہے۔

واضح رہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے دو مواقع پر واضح کیا کہ مسلح افواج ایک سیاسی ادارہ ہے اس لیے وہ کبھی بھی کسی قسم کی سیاسی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہوں گے۔ اسی طرح، انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل نے تین پریس بریفنگ سے خطاب کرنے کے علاوہ اتنی ہی تعداد میں پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے واضح کیا کہ پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان جاری مذاکرات میں آنے والے کسی بھی فیصلے کے پیچھے مسلح افواج کھڑی ہوں گی۔

تحریک انصاف، جس نے  8  فروری 2024 کے عام انتخابات میں زیادہ سے زیادہ ووٹ حاصل کر کے اپنی مقبولیت کا ثبوت دیا تھا، اپنی صفوں میں تقسیم کی وجہ سے طاقت کھوتی دکھائی دے رہی ہے۔

پارٹی کے مختلف گروپوں کو بنیادی ذمہ داری یہ تھی کہ وہ اپنے سابق چیئرمین کی اڈیالہ جیل سے رہائی کو یقینی بنائیں;  پہلا آپشن یہ تھا کہ ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں۔ اس کے نتیجے میں 9 مئی 2022 کو دارالحکومت اسلام آباد میں مختلف مواقع پر تین کوششیں کرنے کے علاوہ لاہور میں دو احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔

لیکن یہ تمام کوششیں نتیجہ خیز ثابت ہوئیں، جس کے نتیجے میں کئی اعلیٰ رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کیا گیا جنہیں مختلف سطحوں اور مختلف عدالتوں میں مقدمات کا سامنا کرنا پڑا۔ 9 مئی کے ملزموں پر فوجی عدالتوں نے مقدمہ چلایا جنہوں نے کچھ کو رہا کیا اور دیگر کو  قید کی مختلف سزائیں سنائیں۔ ان میں سے دو سال کی سزا پانے والوں کو آرمی چیف کے پاس رحم کی اپیلیں جمع کرانے کے بعد رہا کر دیا گیا۔

تاہم سیاسی پنڈتوں کا خیال ہے کہ ان مذاکرات کا نتیجہ کچھ بھی ہو، اسٹیبلشمنٹ کی "منظوری" نہ بھی کہا جائے اس نتیجہ میں ان کی رضامندی شامل ہوگی۔ ان کے خیال میں مذاکرات کی کامیابی کا کسی بھی طرح یہ مطلب نہیں کہ عمران خان اڈیالہ جیل سے باہر نکل کے اپنی معمول کی سیاسی سرگرمیاں سنبھال لیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے بانی کو عدالتوں سے ریلیف لینا پڑے گا جیسا کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری کے مقدمات میں تھا۔

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی کے کسی بھی کرنے کے

پڑھیں:

5 اگست کو مینار پاکستان جلسہ، اب مذاکرات نہیں تحریک چلے گی: بیرسٹر گوہر 

اسلام آباد (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے جوڈیشل کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ کے پی کے میں سینٹ الیکشن خوش اسلوبی کے ساتھ ہوئے ہیں۔ پی ٹی آئی نے اس میں سارے نام پہلے ہی فائنل کر لیے تھے، اس میں ایک نام بھی ایسا نہیں جو بانی پی ٹی آئی کی مشاورت کے بغیر ڈالا گیا ہو۔ مارچ 2024ء میں یہ سارا کچھ فائنل ہو گیا تھا، پھر مخصوص نشستوں کی وجہ سے اس میں بریک آگیا تھا، جب مخصوص نشستوں کا فیصلہ ہوا تو ہم سمجھے کہ ہمیں اتنی سیٹیں اب نہیں ملیں گی جتنی ہماری بنتی ہیں، ہم اتنے کی ہی توقع کر رہے تھے یہ بہتر ہوا ہے، ہمیں چھ سیٹیں ملی ہیں یہ بہترین ہو گیا ہے۔ نو مئی کے بعد پریس کانفرنس کرنے والے لوگوں کو ٹکٹ دینے کی بات درست نہیں ہے، لوگ مرزا آفریدی کا نام لیتے ہیں جبکہ خود خان صاحب نے ان کا نام فائنل کیا تھا۔ مرزا آفریدی نے پارٹی کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ مرزا آفریدی پارٹی بیانیے اور پارٹی مفادات  میں ہمیشہ ہمارے ساتھ رہے ہیں۔ دو سال ہو گئے ہیں اب سختیاں ختم ہونی چاہیں اور بانی پی ٹی آئی سے سب کی ملاقات ہونی چاہیے، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے حوالے سے عدالتی فیصلے موجود ہیں تاہم ان کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ بانی پی ٹی آئی سے آخری ملاقات بیرسٹر سیف کی ہوئی پھر ان کی بہنوں کی ملاقات ہوئی، اس پر لوگ شکوک و شبہات کرتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے لوگوں کو نکالنا نہیں پڑتا لوگ خود نکلتے ہیں۔ پانی پی ٹی آئی اس احتجاج کو جیل سے خود لیڈ کریں گے۔ اب مذاکرات کا وقت ختم ہو گیا ہے اب جو بھی ہو گا خان صاحب ہدایات دیں گے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق بیرسٹر گوہر کا مزید کہنا تھا کہ 5 اگست کو مینار پاکستان پر جلسہ کرینگے۔علاوہ ازیں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے 9 مئی جلاؤگھیرائو شیر پاؤ پل کیس میں انسداد دہشتگردی عدالت کے فیصلے پر ردعمل میں کہا ہے کہ پاکستان میں متنازعہ فیصلوں کی کمی نہیں، عدلیہ کے متنازعہ فیصلوں میں ایک اور اضافہ ہوا ہے۔ سزائیں قانون کے تقاضوں کو پورا کئے بغیر دی گئی ہیں۔ عوام کا عدالتوں پر سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔ عدالتوں سے دو فیصلے آئے ہیں، سرگودھا کی عدالت نے بھی فیصلہ دیا ہے۔ فیصلوں سے ظاہر ہو رہا ہے کہ عدالتیں ناکام ہو گئی ہیں۔ بانی پی ٹی آئی اور ساتھیوں نے کہا تھا کہ شفاف ٹرائل کا حق دیا جائے۔ آئین و قانون کا تقاضا یہی ہے کہ کیس میں مختلف جگہوں  پر ٹرائل نہیں ہو سکتا، اپوزیشن لیڈر پنجاب سمیت پی ٹی آئی کے تین اراکین  پارلیمنٹ  کو سزا ہوئی ہے، سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ وہی دو گواہ ہیں جو نو مئی مقدمات میں پیش کئے جا رہے ہیں۔ آج ہمارے اکابرین کو نہیں جمہوریت کو سزا ہوئی۔ پنجاب میں نو مئی مقدمات میں کئی جگہوں پر ایک فرد ہی الزام لگا رہا ہے، ایک ملازم کہتا ہے میں زمان پارک گیا اور میز کے نیچے چھپ کر سازش کو سنا، دوسرا ملازم کہتا ہے وہ گھر میں گھسا اور کرسی کے پیچھے چھپ کر سازش کو سنا، یہ پی ٹی آئی کا نہیں پاکستانی قوم کے ہر فرد کا معاملہ ہے، یہ سیاسی معاملہ نہیں رہا، پاکستان کے مستقبل کا معاملہ ہے۔ شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ تصدیق کیلئے کوئی گواہ پیش نہیں کیا گیا۔ 400 افراد کے خلاف مقدمہ ہے، ٹرائل صرف 14 کا ہو رہا ہے، صرف گواہ نے کہا نشے میں آیا ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی سے کوئی بات نہیں کر رہا، وہ احتجاج نہ کریں تو کیا کریں: اسد
  • اب پارٹی کی اندر کی باتیں باہر نہیں آئیں گی، بیرسٹر گوہر
  • عمران خان کی رہائی کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے، بیرسٹر سیف
  • قاسم اور سلیمان میری اولادیں ہیں اور باپ کی رہائی کیلیے آواز اٹھانا اُن کا حق ہے، عمران خان
  • جب تک بانی پی ٹی آئی کو رہائی نہیں ملتی ہم کھڑے رہیں گے، علیمہ خان
  • پارٹی کے لیڈر بانی پی ٹی آئی ہیں، شاہ محمود قریشی کے لیڈ کرنے کی بات غلط ہے، سلمان اکرم راجہ 
  • بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، بیرسٹر سیف
  • سینیٹ الیکشن میں پی ٹی آئی کی اندرونی بغاوت کا عمران خان کی رہائی کی تحریک پر کیا اثر ہوگا؟
  • تین اہم سیاسی جماعتوں کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
  • 5 اگست کو مینار پاکستان جلسہ، اب مذاکرات نہیں تحریک چلے گی: بیرسٹر گوہر