غیرت کے نام پر والدین نے بیٹی پر گولیاں برسا دیں، 20 سالہ شمائلہ اسپتال منتقل
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
لاہور:
والدین نے غیرت کے نام پر اپنی ہی بیٹی پر گولیاں برسا دیں، جس سے زخمی ہونے والی 20 سالہ شمائلہ کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔
صوبائی دارالحکومت کے علاقے ہنجروال میں غیرت کے نام پر بیٹی کو قتل کرنے کی کوشش کا واقعہ پیش آیا، جس میں شدید زخمی حالت میں 20 سالہ شمائلہ کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق شمائلہ کو اس کے والد فیاض، والد ہ مسرت بی بی اور 2چچاؤں نے منصوبہ بندی کے ساتھ گولیاں مار کر شدید زخمی کیا۔ واقعے کا مقدمہ تھانہ ہنجروال کے سب انسپکٹر انتظار حسین کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
ایس ایچ او کے مطابق والد،والدہ اور دونوں چچاؤں کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے اور ملزمان سے پستول بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔ ملزمان نے پسند کی شادی کرنے پر شمائلہ کو قتل کرنے کی کوشش کی، جن سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شمائلہ کو
پڑھیں:
لودھراں کے مدرسے میں مبینہ زہریلا کھانا کھانے سے 9 بچوں کی حالت غیر، ایک جاں بحق
لودھراں کے ایک مدرسے میں مبینہ زہریلا کھانا کھانے سے شدید متاثر ہونے والے 8 سالہ ایان آصف جان کی بازی ہار گیا، جبکہ 7 طلباء اب بھی ضلعی اسپتال میں زیر علاج ہیں, زہر خورانی سے مجموعی طور پر 9 بچے متاثر ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق مدرسہ تفہیم القرآن لودھراں میں زیر تعلیم 10 طلباء مبینہ طور پر زہریلا کھانا کھانے سے بیمار ہو گئے تھے، جنہیں فوری طور پر ضلعی اسپتال منتقل کیا گیا۔
ان میں سے 8 سالہ ایان آصف کو تشویشناک حالت کے باعث بہاولپور وکٹوریا اسپتال ریفر کیا گیا، تاہم وہ جانبر نہ ہو سکا۔
ایان آصف کا تعلق بندرہ پُلی، بہاولپور سے تھا اور وہ قرآن حفظ کرنے کی غرض سے مدرسے میں داخل ہوا تھا۔
واقعے کی اطلاع پر سٹی پولیس بہاولپور موقع پر پہنچ گئی، جبکہ ڈی ایس پی صدر سرکل عابد حسین بھُلہ نے مدرسے کے مختلف شعبہ جات کا دورہ کیا اور واقعے کی ابتدائی تحقیقات کا آغاز کیا۔
فوڈ اتھارٹی کی ٹیم نے مدرسے کے کھانے اور پانی کے نمونے حاصل کر لیے ہیں، جنہیں تجزیے کے لیے لیبارٹری بھیجا گیا ہے۔
ڈی ایس پی کے مطابق واقعے میں ملوث ذمہ داران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی کارروائی جاری ہے اور تحقیقات مکمل ہونے کے بعد سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ضلعی اسپتال ذرائع کے مطابق زیرِ علاج 9 طلباء میں سے 2 کو صحت یاب ہونے پر ڈسچارج کر دیا گیا ہے، جبکہ باقی 7 بچوں کا علاج جاری ہے۔