بنگلا دیش کے مشہور کرکٹر اور سابق کپتان تمیم اقبال نے ایک بار پھر انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔

تمیم نے یہ اعلان جمعہ کے روز سوشل میڈیا پر ایک تفصیلی بیان کے ذریعے کیا، جس میں انہوں نے اپنی کرکٹ کے شاندار کیریئر کو خیرباد کہنے کے فیصلے کی وجوہات بیان کیں۔

اس سے قبل جولائی 2023 میں انہوں نے انٹرنیشنل کرکٹ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا، تاہم 24 گھنٹے بعد انہوں نے یہ فیصلہ واپس لے لیا تھا۔ اس بار، انہوں نے واضح طور پر کہا کہ وہ کافی عرصے سے انٹرنیشنل کرکٹ سے دور تھے اور اس فیصلے پر سوچ بچار کے بعد عمل کیا ہے۔

تمیم اقبال نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ ان کا نام چیمپئنز ٹرافی جیسے بڑے ایونٹ کے دوران ڈسکشن کا حصہ بنے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ پہلے ہی بنگلا دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کے سینٹرل کنٹریکٹ سے خود کو الگ کر چکے ہیں، کیونکہ ریٹائرمنٹ یا کھیلنے کا فیصلہ کسی بھی کھلاڑی کا ذاتی ہوتا ہے۔

تمیم نے اپنے بیان میں کپتان نظم الحسین شنتو اور سلیکشن کمیٹی کا ذکر کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے ان کی واپسی کے امکانات کے حوالے سے نیک نیتی سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان تمام افراد کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ان کی اہمیت کو سمجھا اور ان کے فیصلے کا احترام کیا۔

تمیم اقبال نے 2007 میں ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل ڈیبیو کیا جبکہ 2008 میں ٹیسٹ کرکٹ میں قدم رکھا۔ اپنے کیریئر میں انہوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، انہوں نے 70 ٹیسٹ میچز میں 5,134 رنز، 243 ون ڈے انٹرنیشنل میں 8,357 رنز اور 78 ٹی ٹوئنٹی میچز میں 1,758 رنز بنائے۔

 تمیم اقبال نے اپنے بیان میں کہا کہ انہوں نے بنگلا دیش کرکٹ بورڈ کو اپنے ریٹائرمنٹ کے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے، ان کا یہ فیصلہ نہ صرف بنگلا دیشی کرکٹ کے لیے ایک بڑا لمحہ ہے بلکہ ان کے مداحوں کے لیے بھی ایک جذباتی خبر ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انٹرنیشنل کرکٹ تمیم اقبال نے انہوں نے

پڑھیں:

اگر حالات مجبور کریں تو اپنے صوبے کے اعلان کا حق محفوظ رکھتے ہیں، محمود خان اچکزئی

زیارت میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ طاقتور قوتوں کی نظریں ہمارے وسائل پر ہیں، مگر ہم اپنے آئینی، قانونی اور تاریخی حقوق سے ہرگز دستبردار نہیں ہونگے۔  اسلام ٹائمز۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین اور تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ہم کسی کے دشمن نہیں اور نفرت کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، بلکہ انسانیت، برابری، آئین و قانون کی حکمرانی کے علمبردار ہیں۔ طاقتور قوتوں کی نظریں ہمارے وسائل پر ہیں، مگر ہم اپنے آئینی، قانونی اور تاریخی حقوق سے ہرگز دستبردار نہیں ہوں گے۔ ہم ظالم اور مظلوم کی جنگ میں ہمیشہ مظلوم کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ پاکستان کو سنوارنا چاہتے ہیں، لیکن برابری اور باہمی احترام کی بنیاد پر۔ ایک کثیر القومی ریاست جیسے پاکستان میں آئین کی بالادستی کے بغیر جمہوریت اور ترقی کا خواب دیکھنا دیوانے کا خواب ہے۔ انہوں نے کہا کہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی افغانستان کی آزادی اور استقلال کی حمایت کرتی ہے اور چین کی سفارتی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ بلوچ عوام کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اگر بلوچ قوم ہمیں برابری کی بنیاد پر اپنا بھائی سمجھتی ہے تو ہم ہر مشکل میں ان کے ساتھ ہیں، اور اگر حالات مجبور کریں تو اپنے صوبے کے اعلان کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار محمود خان اچکزئی نے عید کے چوتھے دن زیارت فٹبال گراؤنڈ میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ محمود خان اچکزئی نے آئینی خلاف ورزیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کو پارلیمانی کارروائی اس وقت تک روک دینی چاہئے جب تک عمران خان اور دیگر سیاسی قیدی رہا نہیں کئے جاتے۔ انہوں نے تجویز دی کہ عید کے بعد ملک بھر میں ہر جمعہ کے روز نماز کے بعد مساجد کے سامنے آئین، جمہوریت، پارلیمان کی خودمختاری اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کے حق میں احتجاج کیا جائے۔ محمود خان اچکزئی نے حکمران طبقے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لوٹ مار کے پیسوں سے اثاثے بنائے جاتے ہیں اور اس پر لکھا جاتا ہے "ھٰذا من فضل ربی"۔ بارڈر تجارت پر پابندی سے ہمارے بچوں کے منہ سے نوالہ چھینا جا رہا ہے۔ ان علاقوں میں تجارت کے سوا روزگار کا اور کوئی ذریعہ نہیں ہے۔

محمود خان اچکزئی نے افغان مہاجرین کے حوالے سے کہا کہ جن کے پاس قانونی دستاویزات ہیں یا جو پاکستان میں پیدا ہوئے ہیں، انہیں زبردستی نکالنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کیا کہ ان افراد کو شہریت دی جائے جو یہاں پیدا ہوئے ہیں اور جنہوں نے یہاں شادی کی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ پاکستان نے جتنے غیرملکی قرضے لئے ہیں، ان میں سے پشتون علاقوں پر کتنا خرچ ہوا ہے۔ اگر ہمیں حساب دیا جائے تو ہم دوگنا واپس کرنے کو تیار ہیں۔ پشتومخوا میپ کے سربراہ نے کہا کہ ملک میں اس وقت غیر نمائندہ اور ناجائز حکمرانی مسلط ہے۔ جو دھونس، دھاندلی اور سرمایہ کے بل بوتے پر قائم ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جس جماعت نے انتخابات جیتے، اس کے رہنماؤں کو جیلوں میں ڈالا گیا، جبکہ الیکشن چوری کرنے والے حج اور عمرے پر جا رہے ہیں۔ پتہ نہیں یہ لوگ کس منہ سے وہاں جاتے ہیں۔ حالیہ ورلڈ بینک رپورٹ کے مطابق ملک کی 45 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے جا چکی ہے۔ عوام بھوک سے مر رہے ہیں، مگر حکمران ترقی اور معاشی گروتھ کے جعلی دعوے کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • برطانوی کرائم ایجنسی نے شیخ حسینہ واجد کے ساتھی کے اثاثے منجمد کر دیے
  • گیارہ کھرب کے وسائل ، 8 کھرب قرض ادائیگی، باقی دفاع میں خرچ ہونگے، احسن اقبال
  • 11 کھرب کے وسائل بچیں گے، 8 کھرب سے زیادہ قرض ادائیگی، باقی دفاع میں خرچ ہونگے، احسن اقبال
  • کوہلی کی ٹیسٹ ریٹائرمنٹ؛ شاستری نے اپنے ہی بورڈ کو تنقید کا نشانہ بناڈالا
  • وسیم اکرم کا اپنے مجسمے کے حوالے سے بیان سامنے آگیا
  • پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی سلیکشن کمیٹی سے متعلق بڑا اعلان کردیا،تبدیلی کی افواہیں دم توڑ گئیں
  • فیروز خان کا اپنے ساتھ کام سے انکار کرنے والی اداکاراؤں کے ساتھ کام نہ کرنے کا اعلان
  • ویسٹ انڈیز: نیکولس پورن کا 29 سال کی عمر میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا حیران کن اعلان
  • اگر حالات مجبور کریں تو اپنے صوبے کے اعلان کا حق محفوظ رکھتے ہیں، محمود خان اچکزئی
  • بنگلہ دیشی ہائی کمشنر محمد اقبال کی چیئر مین سی ڈی اے سے ملاقات