سوشل میڈیا نے کھیلوں کی سرگرمیاں مانند کردی ہیں،شرف علی شاہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) میٹرک و انٹر بورڈز کے چیئرمین پروفیسر شرف علی شاہ نے کہا ہے کہ غیر نصابی سرگرمیاں طلباء میں مثبت رجحانات کو جنم دیتی ہیں، کھیلوں کی سرگرمیوں سے نہ صرف جسمانی و ذہنی صحت بہتر ہوتی ہے بلکہ طلباء میں خود اعتمادی، نظم و ضبط اور قائدانہ صلاحیتوں کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دار ارقم اسکول فیڈرل بی ایریا برانچ کے سالانہ اسپورٹس فیسٹیول کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر دار ارقم اسکول کے پرنسپل سید ساجد احمد، موئے تھائے کک باکسنگ کے ورلڈ چمپئن آغاکلیم، کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے صدر حامد الرحمٰن اور اے آر وائے نیوز کے اینکرپرسن اشفاق ستی بھی موجود تھے۔ سالانہ اسپورٹس فیسٹول میں ریس، ہاکی، رسہ کشی، چمچہ ریس، مارشل آرٹس سمیت مختلف کھیلوں کے مقابلے ہوئے، کامیاب طلبہ و طالبات میں میڈلز اور ٹرافی تقسیم کیے گئیں۔پروفیسر شرف علی شاہ کا کہنا تھا کہ تعلیم کے ساتھ غیر نصابی سرگرمیاں بچوں کی ذہنی و جسمانی صحت کے لیے مفید ہوتی ہیں، اب اسکولز میں کھیلوں کی سرگرمیاں نہیں ہوتیں، بچوں میں سوشل میڈیا اور موبائل کا ستعمال بڑھ گیا ہے ، یہی وجہ ہے کہ ہمارے ہاں غیرمتعدی امراض بڑھ رہے ہیں، شوگر ، فالج، ہارٹ، بلڈ پریشر اور موٹاپا عام بیماریاں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ دار ارقم اسکول کا سالانہ اسپورٹس فیسٹول اچھی روایت ہے باقی اسکولوں کو بھی اس روایت کو زندہ کرنا چاہیے تاکہ ہم ایک صحت مند قوم اور صحت مند پاکستان بن سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر نصابی سرگرمیاں طلباء میں مثبت رحجانات کو جنم دیتی ہیں، اس سے طلباء میں محنت کرنے کی لگن پیدا ہوتی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: طلباء میں
پڑھیں:
سوشل میڈیا پر وائرل سعودی اسکائی اسٹیڈیم کا راز کھل گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سوشل میڈیا پر سعودی عرب کے ’اسکائی اسٹیڈیم‘ کی جو ویڈیو وائرل ہو رہی ہے وہ جعلی نکلی ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق مصنوعی ذہانت سے تیار کی گئی اس ویڈیو کو غلط فہمی کے تحت 2034 ورلڈ کپ کے اسٹیڈیم کا ڈیزائن سمجھ لیا گیا تھا جبکہ حقیقت میں اس کا سعودی حکومت کے کسی سرکاری منصوبے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ایجنسی سے بات کرنے والے اس ویڈیو کے خالق نے بھی تصدیق کی ہے کہ یہ صرف ایک اے آئی تصور تھا اور اس نے کسی سرکاری سعودی پروجیکٹ کو بنیاد بنا کر یہ ویڈیو تیار نہیں کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگ اسے حقیقت سمجھ کر پھیلا رہے ہیں جبکہ یہ محض ایک تخیلاتی آئیڈیے کی پیشکش ہے۔
واضح رہے کہ اس ویڈیو نے دنیابھر کی توجہ اپنی طرف کھینچی ہے اور اسے اب تک 5 کروڑ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے، جس کے بعد یہ معاملہ سوشل میڈیا پر بطور ایک حقیقی اسٹیڈیم ڈیزائن تیزی سے گردش کر رہا تھا تاہم اب اس کی حقیقت واضح ہو گئی ہے۔