عمران خان کی سابقہ اہلیہ نے طلاق کے تجربے پر لب کشائی کردی
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
بھارت(نیوز ڈیسک)بالی وڈ اداکار عمران خان نے 2011ء میں اوانتیکا ملک سے شادی کی تھی لیکن 2019 میں دونوں نے علیحدگی اختیار کر لی۔حال ہی میں اوانتیکا نے اپنی زندگی کے ایک مشکل وقت کے بارے میں بات کی، حالانکہ انہوں نے عمران خان یا ان کی طلاق کا براہ راست ذکر نہیں کیا لیکن انہوں نے انکشاف کیا کہ سال 2019ء نے انہیں توڑ کر رکھ دیا تھا۔اوانتیکا نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ایک جذباتی پوسٹ شیئر کی جس میں لوگوں کو معاف کرنے اور زندگی کا سامنا کرنے کی بات کی گئی۔
ان کی پوسٹ میں لکھا تھا کہ حقیقت یہ ہے کہ یہاں ہماری زندگی دراصل زیادہ نہیں ہے تو اگر آپ کو اس دنیا میں اپنی عمر بڑھانے کا موقع ملے تو آپ اس کے لیے تیار رہیں، یہاں اپنے وقت کے ساتھ انصاف کریں، اپنے دل کو خطرے میں ڈالیں، اظہار کریں، دوسروں کا خیال رکھیں اور انہیں بہتر حالت میں چھوڑیں جتنا کہ آپ نے انہیں پایا تھا، وہ سب کچھ بنیں جو آپ ہیں، اسی طرح محبت کریں جیسا آپ محبت کرنے کی امید رکھتے ہیں اور لوگوں سے ارادے اور گہرائی کے ساتھ محبت کریں۔
انہوں نے لکھا کہ آخری بار جب انہوں نے مجھے 2019 میں دیکھا تھا، وہ سال جب میں ٹوٹ گئی اور بکھر گئی تھی اور پھر انہوں نے مجھے اب دیکھا اور دونوں نے مجھ سے یہی کہا کہ وہ آخرکار مجھے حقیقی طور پر دیکھ رہے ہیں، جو کہ میری اصل شخصیت ہے اور جو خوشی وہ دیکھتے ہیں وہ میری آنکھوں میں جھلک رہی ہے، لیکن سب سے بہترین بات جو انہوں نے کہی، وہ یہ تھی کہ میں زندگی جی رہی ہوں۔اوانتیکا نے مزید لکھا کہ ان کے دوستوں کے مشاہدات نے انہیں اس مقام تک پہنچنے کے سفر پر غور کرنے پر مجبور کیا۔واضح رہے کہ عمران خان اور اوانتیکا ملک بچپن کے دوست تھے، شادی کی ایک شاندار تقریب میں وہ دونوں رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تھے، تاہم شادی کے 8 سال بعد دونوں نے علیحدگی کا فیصلہ کیا، ان کی ایک بیٹی عمارہ ہے۔
ٹک ٹاک نے 19 جنوری کو امریکا میں ایپ بند کرنے کا عندیہ دیدیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: انہوں نے
پڑھیں:
بشریٰ بی بی کی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا معطلی کیس جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے کی درخواست
فائل فوٹوبانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا معطلی کیس کی جلد سماعت مقرر کرنے کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کروادی۔
درخواست میں کہا گیا کہ جوڈیشل پالیسی کے مطابق ضمانت اور سزا معطلی کی درخواستوں کو ترجیحی بنیاد پر سنا جاتا ہے، درخواست گزار کے کیس کو بلا جواز پسِ پشت ڈالا جارہا ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا کیس مقرر نہ کرنا ویمن پروٹیکشن ایکٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کے منافی ہے۔
بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے جبکہ درخواست میں نیب کو فریق بنایا گیا ہے۔