کوئٹہ: سنجدی کوئلہ کان میں پھنسے 8 مزدوروں کو نکالنے کیلئے آپریشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
---فائل فوٹو
کوئٹہ میں واقع سنجدی کوئلہ کان میں پھنسے 8 مزدوروں کو نکالنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) حکام کے مطابق کان سے گزشتہ روز 4 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئی تھیں۔
پی ڈی ایم اے کے حکام کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں 2 روز قبل گیس دھماکے کے باعث 12 کان کن پھنس گئے تھے۔
کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی کی کوئلہ کان میں ہونے والے دھماکے کے بعد پھنسے ہوئے کانکنوں کو دو روز گزرنے کے باوجود بھی نکا لا نہیں جاسکا، متاثرہ کان سے اب تک 4 کانکنوں کی لاشیں نکالی گئی ہیں۔
چیف مائنز انسپکٹر بلوچستان عبدالغنی کا کہنا ہے کہ 9 جنوری کی شب کوئٹہ سے چالیس کلومیٹر کے فاصلے پر سنجدی کول فیلڈ کی کوئلہ کان میں میتھین گیس کے دھماکے سے کوئلہ کان بیٹھ گئی تھی۔
دھماکے کے نتیجے میں 12 کان کن چار ہزار فٹ کی گہرائی میں پھنس گئے تھے جن کو نکالنے کے لیے محکمہ معدنیات، پی ڈی ایم اے اور دیگر اداروں کا ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کوئلہ کان میں
پڑھیں:
’وزن کم کریں ورنہ!‘‘ برطانوی کمپنی نے موٹے ملازمین کو نوکری سے نکالنے کی دھمکی دے دی
لندن: بحیرہ شمال میں تیل کے کنوؤں پر کام کرنے والے آف شور مزدوروں کو خبردار کیا گیا ہے کہ اگر انہوں نے وزن کم نہ کیا تو وہ آف شور پلیٹ فارم پر جانے کے اہل نہیں رہیں گے، جس سے ان کی نوکریاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔
برطانوی کمپنی آف شور انرجیز نے اعلان کیا ہے کہ نومبر 2026 سے سمندر میں موجود تیل کے پلیٹ فارمز پر جانے والے ہر مزدور کا زیادہ سے زیادہ وزن 124.7 کلوگرام (کپڑوں سمیت) ہونا ضروری ہوگا تاکہ ہنگامی صورتحال میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے انہیں محفوظ طور پر ریسکیو کیا جا سکے۔
برطانوی کوسٹ گارڈ کے مطابق ریسکیو ہیلی کاپٹر پر نصب ونچ 249 کلوگرام تک وزن اٹھا سکتی ہے، جس میں ایک ریسکیو ورکر (90.3 کلوگرام)، ایک اسٹریچر (29 کلوگرام) اور بچاؤ کا سامان (5 کلوگرام) شامل ہوتا ہے۔
کمپنی کے مطابق، فی الحال 2 ہزار 200 سے زائد مزدور ایسے ہیں جن کا وزن مقررہ حد سے زیادہ ہے۔ اگر انہوں نے وزن کم نہ کیا تو انہیں ملازمت سے فارغ کیا جا سکتا ہے۔
یہ پالیسی میری ٹائم اینڈ کوسٹ گارڈ ایجنسی کی جانب سے جاری کردہ وارننگ کے بعد لائی گئی، جس میں کہا گیا تھا کہ ریسکیو مشینری بھاری وزن محفوظ طریقے سے نہیں اٹھا سکتی، جو کسی ہنگامی ریسکیو کے دوران حادثے کا باعث بن سکتا ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق، 2008 کے بعد سے آف شور مزدوروں کا اوسط وزن 10 کلوگرام بڑھ چکا ہے۔