عمران خان کی 8 مقدمات میں درخواست ضمانتوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
لاہور:بانی پی ٹی آئی کی 8 مقدمات میں درخواست ضمانتوں پر لاہور ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے اعتراضات عائد کر دیے۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ بانی پی ٹی ائی کی درخواستوں پر بطور اعتراضات سماعت کرے گا، 13 جنوری کوعمران خان کی درخواستوں پر عائد اعتراضات کے خلاف کیس کی سماعت ہوگی۔
خیال رہے بانی پی ٹی آئی نے نو مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا،عمران خان نے جناح ہاؤس حملہ کیس دیگر مقدمات میں درخواست ضمانت دائر کی۔
درخواست میں عمران خان نے استدعا کی کہ لاہور ہائیکورٹ آٹھ مقدمات میں ضمانت منظور کر کے رہائی کا حکم دے۔
واضح رہے لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی ضمانت کی آٹھ درخواستیں مسترد کردی تھیں،عمران خان پر لاہور میں نو مئی کے کل 12 مقدمات درج ہیں جبکہ چار مقدمات میں ضمانتیں منظور ہو چکی ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا مقدمات میں
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی سے ملاقات: کیس میں نئی پیش رفت
پاکستان تحریک انصاف کے بانی پی ٹی آئی سے جیل ملاقاتوں کے کیس میں غیر معمولی پیش رفت ہوئی ہے اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں بانی پی ٹی آئی ، سلمان اکرم راجہ ، بیرسٹر گوہر ، انتظار پنجوتھا کے خلاف توہین عدالت کاروائی کی استدعا کی گئی ۔درخواست کے مطابق ایس او پیز کے مطابق ملاقاتوں کے حوالے سے جیل حکام کو باقاعدہ آگاہ نہیں کیا گیا جبکہ مختلف سیاسی لوگوں نے جیل حکام پر غیر ضروری پریشر ڈالا کہ ان کی بانی سے ملاقات کروائی جائے۔درخواست میں کہا گیا کہ سیاسی جماعت اپنی اندرونی گروپنگ کی وجہ سے ڈسپلن قائم کرنے میں ناکام رہی ہے جب کہ سلمان اکرم راجہ اور دیگر پی ٹی آئی رہنمائوں نے ایس او پیز کی خلاف ورزی میں جیل کے باہر میڈیا ٹاک کی۔درخواست میں کہا گیا کہ ایس او پیز خلاف ورزی میں بانی سے ملاقات کے بعد جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کی گئی۔یہ بھی کہا گیا کہ عدالت نے ملاقاتوں کے تمام کیسز اسی بنچ کو سننے کی ابزرویشن دی تھی، عدالتی حکم کے باوجود اے ٹی سی پنڈی میں بانی سے ملاقات کی درخواست دائر ہوئی جبکہ کسی اور عدالت میں درخواست دائر کرنا حکم عدولی ہے۔درخواست گزار نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی پہلے انڈر ٹرائل قیدی تھے اب سزا یافتہ قیدی ہیں، جیل کے قواعد (پاکستان پرائزن رولز)1978کے رول 265 کے مطابق سیاسی گفتگو ممنوع ہے۔درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت سزا یافتہ قیدی ہونے کی وجہ سے ملاقاتوں کے ایس او پیز میں ترمیم کرے جب کہ بانی پی ٹی آئی ، سلمان اکرم راجہ ، بیرسٹر گوہر اور انتظار پنجوتھا کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔واضح رہے کہ عدالتی حکم کے باوجود جیل ملاقات نہ ہونے پر پی ٹی آئی رہنمائوں کی جانب سے توہین عدالت کی درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔