پاکستان میں مہنگی بجلی و گیس سے کاروبار کو نقصان پہنچا، مصدق ملک
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
وفاقی وزیر توانائی مصدق ملک نے کہا ہے کہ پاکستان میں مہنگی بجلی اور گیس سے کاروبار کو نقصان پہنچا ہے۔
لاہور میں تھنک فیسٹ سے خطاب میں مصدق ملک نے کہا کہ بنگلا دیش، سعودی عرب اور چین میں گیس سستی ہونے سےکاروبار کو فروغ ملا۔
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ہمارا نظام حکمرانی فیل ہوچکا ہے، ملک میں 2 کروڑ بچے اسکول نہیں جاسکتے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مہنگی بجلی اور گیس کی وجہ سے کاروبار کو نقصان پہنچا، سستی بجلی اور گیس جہاں بھی ہو گی وہاں کی صنعتوں کو فروغ ملے گا۔
وفاقی وزیر توانائی نے مزید کہا کہ ان ممالک نے ترقی کی جہاں آئیڈیاز کو اہمیت دی گئی، بنگلا دیش سستی بجلی کی وجہ سے ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹ میں ترقی کرگیا۔
چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) راشد محمود لنگڑیال نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان میں ٹیکس ریٹ غلط ہے،جسے ٹھیک کیا جانا چاہیے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اٹلی اور فرانس مہنگی لیبر کے باوجود ایکسپورٹ میں آگے ہیں، ہمیں نئے کاروبار، نئی مارکیٹ اور نئے کسٹمرز کو دیکھنا ہوگا۔
مصدق ملک نے یہ بھی کہا کہ نئے آئیڈیاز پر کام کرنے کی ضرورت ہے، گرین انرجی پر کام کرنا ہوگا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پاکستان میں کاروبار کو مصدق ملک نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
سندھ ایمپلائزسوشل سکیورٹی انسٹیٹیوشن کا رواں مالی سال کا بجٹ منظور، ٹیکس نیٹ ورک بڑھانے پراتفاق
وزیر محنت و افرادی قوت سندھ شاہد عبدالسلام تھہیم نے سندھ ایمپلائز سوشل سکیورٹی انسٹیٹیوشن (سیسی)کے 173ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب ہر ادارے سے کم از کم اجرت کی بنیاد پر شراکت وصول کی جائے گی۔ ہر مزدور کو اس کا پورا حق دلایا جائے گا۔
اجلاس میں سندھ ایمپلائز سوشل سکیورٹی انسٹیٹیوشن کےرواں مالی سال 2025-26 کے لیے بجٹ کی متفقہ منظوری دی گئی۔
رواں مالی سال کے بجٹ کا کُل تخمینہ تقریباً 18 ارب 49 کروڑ روپے رکھا گیا ہے جبکہ اخراجات کا تخمینہ 14 ارب 41 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔
اجلاس میں سیکریٹری محنت رفیق قریشی، کمشنر سیسی صفدر رضوی، آجران اور محنت کشوں کے نمائندہ اراکین سمیت دیگر ممبران نے شرکت کی۔
اس موقع پر وزیر محنت شاہد تھہیم کا کہنا تھا کہ سیسی مزدوروں اور ان کے اہلخانہ کو معیاری طبی سہولیات، مالی فوائد اور فلاحی اقدامات کی فراہمی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہا ہے۔ ہمارا ہدف ادارے کی آمدنی میں اضافہ اور سوشَل سکیورٹی سہولیات کو صوبے کے ہر صنعتی و تجارتی علاقے تک پہنچانا ہے تاکہ کوئی بھی محنت کش اپنے حق سے محروم نہ ہو۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کلثوم بائی ولیکا اسپتال کی تزئین و آرائش سے متعلق کنسلٹنٹ اور انجینئر کی خدمات حاصل کی جائیں گی جس کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
اجلاس میں کراچی کے لئے نیا اسٹیٹ آف دی آرٹ اسپتال بنانے کی بھی تجویز دی گئی۔ اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ ٹیکس نیٹ ورک کو وسعت دی جائےگی۔ ادارے کی گورننس کو بہتر بنایا جائےگا اور شفافیت کے اصولوں کو مقدم رکھا جائےگا۔ مزدوروں کو اچانک ملازمت بدلنے کے باوجود ان کے جمع شدہ فنڈز محفوظ رہیں گے۔
وزیر محنت شاہد تھہیم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ویلیکا اسپتال سمیت تمام طبی مراکز کو جدید مشینری اور سہولیات سے آراستہ کیا جا رہا ہے تاکہ علاج معالجے کے معیار میں بہتری لائی جا سکے اور جہاں ضرورت ہو وہاں اسپتال کی تزئین و آرائش یا نیا اسپتال تعمیر کرنے کے لیے جامع منصوبہ بندی کی جائے گی۔