بلدیہ میں خاتون قتل‘ٹریفک حادثات میں4خواتین جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
کراچی( اسٹاف رپورٹر )شہر کے مختلف علاقوں میں حادثات و پر تشدد واقعات میں خواتین سمیت 11افراد جاںبحق ہوگئے دیگر واقعات میں خاتون اور بچے سمیت7افراد زخمی ہوئے ۔ تفصیلات کے مطابق بلدیہ ٹائون تھانہ کی حدود بلدیہ سیکٹر 5 طوفان کولڈرنگ کے قریب گھر میں فائرنگ سے 25سالہ مہر النساء زوجہ محمد حسین عرف بلال جاں بحق ہوگئی ۔اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ میاں بیوی کے درمیان گھر میں ہونے والی تلخ کلامی کے بعد شوہر نے فائرنگ کرکے اپنی اہلیہ کو قتل کردیا۔ ناردرن بائی پاس چڑھائی کوئٹہ نمکین ہوٹل کے قریب فائرنگ نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 40سال محمد افضلجاںبحق ہوگیا۔ حب چوکی دارو ہوٹل کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو افرادجاں بحق ہوگئے۔ شارع قائدین پر تیز رفتاری کے باعث کار کی ٹکر سے ڈی ایم سی پٹیل پاڑہ کا سینٹری ورکرسردار مسیح جاںبحق ہوگئی۔ملیر ماڈل کالونی پرنس بیکری کے قریب تیز رفتار موٹر سائیکل فٹ پاتھ سے ٹکرا گئی جس کے باعث 14 سالہ لڑکا جاں بحق ہوگیا، مرتضیٰ چورنگی انٹرنیشنل ٹکسٹائل کمپنی کے قریب ٹریفک حادثے میں50سالہ سہیل جاںبحق ہوگیا۔ کینٹ اسٹیشن لی لی بریج کے اوپر تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار45سالہ سعید احمدجاں بحق ہوگیا ،نارتھ کراچی سیکٹر 9 اے نذد باب السلام مسجد کے قریب گھر سے 2روز پرانی 48 سالہ معین الحسن ولدنجیب الحسن کی لاش ملی۔ سرجانی میں ٹریفک حادثہ میں زخمی 17 سالہ دعا دختر ولی محمد جاںبحق ہوگئی ۔بغدادی کے علاقے لیاری میں زخمی خاتون دولیخا نامی خاتون آج سول اسپتال میں دوران علاج دم توڑ گئی ۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
شمالی وزیرستان میں ڈی پی او کی گاڑی پر فائرنگ، 6 پولیس اہلکار زخمی
خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں کے قریب مامش خیل کے علاقے میں نامعلوم مسلح افراد نے شمالی وزیرستان کے ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) کی گاڑی پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں 6 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ریجنل پولیس افسر (آر پی او) بنوں سجاد خان نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ واقعہ میرانشاہ روڈ پر پیش آیا جو بنوں اور شمالی وزیرستان کو ملاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلح افراد نے شمالی وزیرستان کے ڈی پی او کی گاڑی پر فائرنگ کی تاہم ڈی پی او محفوظ رہے۔زخمی اہلکاروں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال بنوں منتقل کر دیا گیا ہے۔ آر پی او کے مطابق نامعلوم حملہ آور فائرنگ کے بعد قریبی علاقوں میں چھپ گئے جن کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان، خصوصاً خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جب نومبر 2022 میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کر دی تھی۔
گزشتہ چند ماہ کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں تیزی آئی ہے، خاص طور پر خیبر پختونخوا پولیس کو بار بار نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
گزشتہ روز ہنگو میں ایک بم دھماکے میں ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی ہوئے، جبکہ گزشتہ ہفتے بنوں کے ہوائی اڈہ ایریا سے ایک پولیس اہلکار کو دہشت گردوں نے اغوا کر لیا تھا۔ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے پیش نظر سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی ایک رپورٹ کے مطابق، اکتوبر کے مہینے میں عسکریت پسندوں کو گزشتہ 10 سال کے دوران سب سے زیادہ جانی نقصان اٹھانا پڑا تھا۔