اسلام آباد:اسپیکر قومی اسمبلی نے حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مذاکراتی کمیٹیوں کا تیسرا اجلاس بدھ کی دوپہر ایک بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں طلب کر لیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق اجلاس پارلیمنٹ کے کمیٹی روم نمبر 5میں ان کیمرہ ہوگا۔

مذاکرات کے اس تیسرے اہم دور میں پی ٹی آئی کی جانب سے تحریری مطالبات حکومتی کمیٹی کے سامنے پیش کیے جائیں گے۔ اس حوالے سے پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر نے اسپیکر قومی اسمبلی سے فون پر رابطہ کر کے مذاکراتی عمل اور اجلاس کے انعقاد پر تبادلہ خیال کیا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ میں اپوزیشن ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کے بعد اسپیکر سے پہلا باضابطہ رابطہ کیا گیا ہے، جس میں تحریری چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔

واضح رہے کہ ماضی میں فریقین کے مابین 2مذاکراتی اجلاس ہوچکے ہیں، جن میں مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا۔اس کے بعد دونوں جانب سے رہنماؤں کی جانب سے ایسے بیانات بھی دیے جاتے رہے، جس سے مذاکرات کی اہمیت کم ہوتی رہی، تاہم اسپیکر اسمبلی نے اپوزیشن لیڈر کا پیغام  ملنے پر پی ٹی آئی رہنماؤں سے بات کی تھی، جس کے بعد انہوں نے مذاکراتی کمیٹی کے ارکان کی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات پر حکومت کو راضی کرنے کی کوشش کی۔

اس پیش رفت کے بعد پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی نے حال ہی میں عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی اور انہیں مذاکرات کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔

دریں اثنا ترجمان پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی صاحبزادہ حامد رضا نے حکومت کو 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی جوڈیشل انکوائری کے لیے 31 جنوری تک کی ڈیڈ لائن دی ہے اور ساتھ ہی خبردار بھی کیا کہ اگر مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو مذاکراتی عمل معطل کیا جا سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مذاکراتی کمیٹی پی ٹی آئی کے بعد

پڑھیں:

محصولات کا ہدف پورا کرنے کیلیے نئے ٹیکس کا ارادہ نہیں،حکومت

اسلام آباد:

وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ محصولات کے ہدف میں ایک کھرب 56 ارب روپے کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اس کا کوئی نیا ٹیکس لگانے کا ارادہ نہیں ہے۔

یہ بات گزشتہ روز ایک عوامی سماعت کے دوران کہی گئی، سماعت کے دوران پاور ڈویژن افسران کی جانب سے بتایا گیا کہ سرکاری بجلی کی ترسیل کرنے والے اداروں کے ساتھ ٹیرف پر نظر ثانی کے بعد صارفین کو ایک کھرب 50 ارب روپے تک کی بچت ہوگی جس کے معنیٰ یہ ہیں کہ وفاقی حکومت کو محصولات میں اتنی ہی کمی واقع ہوگی اور اس کمی کو پورا کرنے کے لیے حکومت کا کوئی نیا ٹیکس نافذ کرنے کا ارادہ نہیں ہے۔

تاہم افسران نے عندیہ دیا کہ اس کمی کو پورا کرنے کے لیے بجلی صارفین کو بلوں میں حکومت کی جانب سے دی جانے والی زر اعانت (سبسڈی) میں کمی کی جاسکتی ہے۔

مزید پڑھیں: ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا کرنے کیلیے ایف بی آر نے ہفتے کی چھٹی ختم کردی

سماعت کے دوران حاضرین نے حکومتی کاوشوں کو سراہا جس کے تحت پاور پلانٹس سے دوبارہ معاہدے کیے گئے تاکہ استعدادی صلاحیت کی مد میں ادائیگیوں میں کمی لائی جاسکے، واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے حال ہی میں پاور پلانٹس سے دوبارہ معاہدے کیے ہیں جن کے تحت اب وفاقی حکومت ان پلانٹس کو اتنی ہی ادائیگی کرے گی جتنی بجلی وہ ان پلانٹس سے اپنی ضرورت کی بنیاد پر خریدے گی۔

اس کے علاوہ استعدادی پیداواری صلاحیت کی مد میں ایک مخصوص رقم ادا کی جائے گی، سماعت  میں شریک افراد کا کہنا تھا کہ حکومت نے سوئی سدرن گیس سے 220 ایم ایم سی ایف ڈی جبکہ سوئی ناردن سے 150 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کٹوتی کی ہے جبکہ حکومت کو چاہئے کہ وہ ان پاور پلانٹس کو مائع قدرتی گیس کے ساتھ ملا کر فراہم کرے گی بجلی کے نرخوں میں مزید کمی لائی جاسکے۔ 

سماعت کے دوران حاضرین کو بتایا گیا کہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے جن سرکاری پاور پلانٹس کے ساتھ دوبارہ معاہدے کیے ہیں تاکہ صارفین پر بجلی کے بلوں کے بوجھ میں کمی لائی جاسکے ان میں نیشنل پاور پارکس منیجمنٹ کمپنی بلوکی، نیشنل پاور پارکس منیجمنٹ کمپنی حویلی بہادر شاہ، سینٹرل پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ گدو اور نیشنل پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ نندی پاور شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • محصولات کا ہدف پورا کرنے کیلیے نئے ٹیکس کا ارادہ نہیں،حکومت
  • سینئروزیرپنجاب مریم اورنگزیب کی گاڑی کو حادثہ 
  • چین اور امریکہ کے درمیان فی الحال کوئی تجارتی مذاکرات نہیں ہو رہے ،چینی وزارت تجارت
  • ووٹ کی طاقت ہی جمہوریت کو مضبوط بناتی ہے: ملک محمد احمد خان
  • بھارتی اقدامات کا بھرپور جواب دینے کیلیے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب
  • گردشی قرض کا خاتمہ، بینکوں سے 1275 ارب روپے قرض کیلئے بات چیت جاری ہے، اسٹیٹ بینک
  • حکومت بینکوں سے 1275 ارب قرض لینے کی بات کر رہی ہے، سینیٹ قائمہ کمیٹی اجلاس میں انکشاف
  • صیہونی وزیراعظم اور ڈونلڈ ٹرامپ کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو
  • متنازع کینالز منصوبے پرپیپلزپارٹی کے تحفظات، وفاقی حکومت کا مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
  • نہروں کا مسئلہ رانا ثناکا شرجیل پھر رابطہ ‘ اسحاق دار کی سربراہی میں مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ