سرفراز احمد کو کسی ٹیم نے نہیں لیا، سابق کپتان پی ایس ایل 10 سے باہر
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
لاہور:پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 10 کے ڈرافٹ میں قومی ٹیم کے سابق کپتان اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے سابق قائد سرفراز احمد کو کسی بھی فرنچائز نے اپنی ٹیم میں شامل نہیں کیا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شاہی قلعہ میں ہونے والی ڈرافٹنگ کی تقریب میں 6فرنچائزز نے اپنے اسکواڈز کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب کیا، جس میں پلاٹینم، ڈائمنڈ، گولڈ اور سلور کیٹگریز میں کھلاڑیوں کو منتخب کیا گیا، ساتھ ہی ایمرجنگ کیٹگری میں بھی کھلاڑیوں کو چنا گیا۔
سرفراز احمد، جنہوں نے ایک دن قبل ہی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ساتھ اپنے 9 سالہ سفر کو ختم کرنے کا اعلان کیا تھا اور ٹیم کے مالک اور مینجمنٹ کا شکریہ ادا کیا تھا، وہ اس ڈرافٹ میں کسی بھی ٹیم کا حصہ نہیں بن سکے۔
ذرائع کے مطابق گلیڈی ایٹرز کے مالک نے سرفراز احمد کو ایک اہم کردار دینے کا فیصلہ کیا تھا، مگر ڈرافٹ کے مکمل ہونے کے بعد یہ واضح ہوگیا کہ انہیں کسی فرنچائز نے منتخب نہیں کیا، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ سرفراز احمد پی ایس ایل 10 سے باہر ہو گئے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس: پی ٹی آئی وکلاء کی جانب سے آج بھی گواہوں پر جرح نہ ہوسکی
فائل فوٹو۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف 26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس میں پی ٹی آئی وکلاء کی جانب سے آج بھی گواہوں پر جرح نہ ہوسکی۔
وکیل علی بخاری نے کہا کہ ہم نے ٹرانسفر کے حوالے سے درخواست دائر کی ہے، عدالت ٹرانسفر کے حوالے سے درخواست پر فیصلے تک سماعت ملتوی کرے۔
اس موقع پر علی بخاری اور پراسیکیوٹر عثمان رانا کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔
پراسیکیوٹر عثمان رانا کا کہنا تھا کہ یہ عدالت پابند نہیں کہ فیصلے تک سماعت ملتوی کرے۔
علی بخاری نے اس پر کہا کہ عدالت پابند ہے کیونکہ عدالت کو انصاف کے ساتھ فیصلہ کرنا ہے۔
پی ٹی آئی کے وکیل فتح اللّٰہ برکی کی جانب سے گواہان کے بیان میں رد و بدل کا الزام عائد کیا گیا۔
جج احمد شہزاد نے کہا کہ آپ نے اس کیس میں وکالت نامہ ہی نہیں دیا، آپ خاموش رہیں۔
جج احمد شہزاد نے مزید کہا کہ ہمیں سیشن کورٹ کی جانب سے سماعت یا فیصلے سے ابھی تک نہیں روکا گیا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ ملزمان کو جرح نہ کرنے پر 3 - 3 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہیں۔
جج احمد شہزاد نے پی ٹی آئی وکلا کو کل ہر صورت میں جرح کرنے کی ہدایت کر دی۔