اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ گزشتہ دور پی ٹی آئی دورِ حکومت میں معیشت کو تباہ کن نقصان پہنچایا گیا۔

زرائع کے مطابق  وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ دنوں پاکستان میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے شاندار کانفرنس ہوئی، جس کے لیے وزیر تعلیم، سیکرٹری تعلیم،  وزیر اطلاعات و دیگر نے بہت اچھی تیاری کی ۔

کانفرنس میں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل اور دیگر ممالک کے وزرائے تعلیم اور مہمانان نے شرکت کی۔

انہوں نے  کہا کہ پاکستان میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے چیلنجز درپیش ہیں، تقریباً 22.

8 ملین بچے اسکول نہیں جاتے، جس میں اکثریت بچیوں کی ہے، یہ بہت بڑا چیلنج ہے۔

تعلیم کے شعبے میں صوبوں کا اہم کردار ہے، وفاق کو صوبوں کے ساتھ مل کر تعلیم کے میدان میں درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے کام کرنا ہوگا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم نے کچھ ماہ پہلے تعلیم کے میدان میں ایمرجنسی  نافذ کی تھی۔ میں وزیرتعلیم کو گزارش کروں گا کہ وہ صوبوں کے ساتھ رابطہ کاری کرکے تعلیم کے میدان  میں آنے والی رکاوٹوں کو دور کریں، یہ بہت بڑی کوشش ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی پروازیں یورپ کے لیے شروع ہو چکی ہیں، چند روز قبل پیرس کے لیے پہلی پرواز روانہ ہوئی، جو بہت بڑی کامیابی ہے۔

بدقسمتی سے چند سال پہلے اس وقت کی حکومت کے وزیر ہوابازی نے پارلیمنٹ میں پاکستان کی معیشت کو تباہ کرنے کے لیے تقریر کی تھی، اس کے تباہ کن نتائج برآمد ہوئے اور پھر اس کا پاکستان کے عوام نے اور دنیا میں جانے والے مسافروں نے نقصان اٹھایا۔

وزیراعظم نے کہا کہ اب کئی سال بعد تمام پابندیاں ختم ہو رہی ہیں اور امید ہے کہ برطانیہ میں بھی ہماری پروازیں جائیں گی۔ میں وزیردفاع خواجہ آصف، ان کی ٹیم اور سب کو مبارک باد پیش کرتا ہوں کہ آپ کی دن رات کی کاوشیں رنگ لائی ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ پنجگور میں پاک ایران سرحد پر نئی کراسنگ کا آغاز کیا گیا ہے، جس سے قانونی تجارت کو فروغ ملے گا اور اسمگلنگ کی روک تھام میں مزید کامیابی حاصل ہوگی۔ اس معاملے پر برادر ملک ایران کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے اس میں بڑا کردار ادا کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ کرم میں حالات اب معمول پر آ رہے ہیں۔ امن معاہدے کے بعد ایک بہت بڑا دھچکا لگا تھا، وہاں پر مورچے قائم کیے گئے تھے، جو اب مسمار کیے جا رہے ہیں  اور وہاں پر خوراک و ادویات کی فراہمی کی جا رہی ہے۔

یہ ایک خوش آئند بات ہے۔ تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر وہاں پر امن کو قائم رکھیں گے اور متحارب گروپوں میں جاری کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے مشرکہ طور پر کردار ادا کریں گے تاکہ آئندہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔

کابینہ اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ فتنۃ الخوارج کے خلاف افواج پاکستان کی آرمی چیف کی سربراہی دن رات کارروائیاں جاری ہیں۔

حال ہی میں بلوچستان میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں 27 دہشت گرد جہنم رسید کیے گئے ہیں۔  اسی طرح دوسری جگہوں پر بھی آپریشن جاری ہیں، ہم سب کو احساس ہونا چاہیے کہ ان بیش بہا قربانیوں کے نتیجے میں فتنۃ الخوارج ہمیشہ کے لیے دم توڑ جائے گا اور پاکستان میں دوبارہ ویسا ہی امن قائم ہوگا، جو 2018ء میں نواز شریف کی قیادت میں قائم ہو چکا تھا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں ہماری میٹنگ میں وزیر توانائی نے بریفنگ دی تھی۔ اس پر ٹاسک فورس تیزی سے کام کررہی ہے۔ انہوں نے محنت کے ساتھ اپنا ہدف حاصل کیا ہے۔ ہمیں اس حوالے سے مکمل یکسو ہونا ہوگا۔

واضح رہے کہ وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے، جس میں اہم فیصلوں کی توثیق کا امکان  ہے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 8 نکاتی ایجنڈے پر بحث کی جا رہی ہے۔ اجلاس میں وفاقی اداروں میں رائٹ سائزنگ کمیٹی کی سفارشات پیش کی جائیں گی۔

علاوہ ازیں ایوی ایشن ڈویژن کو وزارت دفاع کے ماتحت کرنے کی سمری منظوری کے لیے پیش کی جائے گی جب کہ نارکوٹکس ڈویژن کو وزارت داخلہ میں ضم کرنے کی منظوری بھی دی جاے گی۔

اس کے علاوہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ای سی سی کے فیصلوں کی توثیق کی جاے گی ۔

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: وفاقی کابینہ شہباز شریف اجلاس میں نے کہا کہ تعلیم کے انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

1965 جنگ کا 18واں روز؛ پاک فوج نے دشمن کو کتنا نقصان پہنچایا؟

جنگ کے اٹھارہویں روز تک بھارت پاکستان کی جارحیت کا بھاری نقصان کی صورت میں سامنا کر چکا تھا۔

اعداد و شمار کے مطابق دشمن کے اب تک 453 ٹینک اور 106جنگی طیارے تباہ جبکہ 18 ٹینک پاکستان کے قبضے میں آ چکے تھے۔

سیالکوٹ اور جموں کے محاذ پر پاکستانی فوج نے بھارتی افواج پر اپنا دباؤ جاری رکھتے ہوئے دشمن کے مزید علاقوں پر قبضہ کیا اور بھارت کو بھاری مالی نقصان سے دوچار کیا۔

پاک فوج کے ہاتھوں واہگہ باڈر اور اٹاری سیکٹر میں بھارت کے 7ٹینک تباہ ہوئے جبکہ 10 بھارتی فوجی جنگی قیدی بنا لیے گئے۔ پاکستانی توپ خانوں نے بھارتی افواج پر مسلسل گولہ باری جاری رکھتے ہوئے کھیم کرن میں دشمن کے 4 حملوں کو ناکام بنا دیا۔

فازیلکا، راجھستان اور اکھنور کے مقامات پر پاکستانی فوج نے فتوحات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے دشمن کو عبرتناک شکست سے دوچار کیا۔ پاک فوج نے راجوڑی سیکٹر میں بھارتی بٹالین پر حملہ آور ہوتے ہوئے 3 بھارتی سپاہیوں کو جہنم واصل کر دیا۔

پاک فضائیہ نے کمال جرات اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتی فضائیہ کے اڈہ انبالہ کو نشانہ بنایا اور انبالہ میں 4 کینبرا بمبار طیاروں اور تنصیبات کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا۔

متعلقہ مضامین

  • 1965 جنگ کا 18واں روز؛ پاک فوج نے دشمن کو کتنا نقصان پہنچایا؟
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پی ٹی وی کے انگریزی چینل ’پاکستان ٹی وی ڈیجیٹل‘ کا افتتاح کردیا
  • وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیلابی نقصانات کا جائزہ اجلاس، بحالی کے لیے مؤثر حکمتِ عملی کی ہدایت
  • معیشت کی مضبوطی کےلیے ڈیجیٹائزیشن ناگزیر ہے،وزیراعظم شہباز شریف
  • وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 26 ستمبر کو ملاقات کا امکان
  • ڈیجیٹل بینکاری سے معیشت مضبوط ہوگی، وزیراعظم شہباز شریف کا مشرق ڈیجیٹل بینک کے افتتاح پر خطاب
  • وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر سے 25 ستمبر کو ملاقات کا امکان
  • انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا، شہباز شریف
  • "یہ عرب-اسلامی سمٹ میں واحد ملک ہے جو ایٹمی طاقت ہے " قطر میں ہونے والے اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف کی تقریر سے قبل الجزیرہ کے اینکر کی جانب سے پاکستان کا تعارف
  • اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرایا جائے، وزیراعظم شہباز شریف نے عرب اسلامی ٹاسک فورس کی تجویز دیدی