اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) ایس آئی ایف سی  ایگزیکٹو کمیٹی کے بارہویں اجلاس میں  "اڑان پاکستان" منصوبے کا جائزہ لیا گیا ۔اجلاس میں "اڑان پاکستان"پروگرام کے تحت برآمدی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے مختلف سٹیک ہولڈرز کے کردار پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔وزیر منصوبہ بندی نے 'اڑان پاکستان' پروگرام کی اہم خصوصیات اور سٹیک ہولڈرز کے کردار پر روشنی ڈالی۔

کمیٹی کی جانب سے  'اڑان پاکستان' پروگرام کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مؤثر  حکمت عملی بنانے کا عزم  کیا گیا ۔ایس آئی ایف سی کا  "ہول آف دی نیشن فورم" کے ذریعے پروگرام کے فوائد حاصل کرنے پر زور  دیا گیا ۔

اگر پی ٹی آئی چاہتی ہے مذاکرات میں سے کچھ نکلے تو اپنے سائیڈ شو بند کرے: خواجہ آصف

وزیر اطلاعات ونشریات عطا اللہ تارڑ نے 'اڑان پاکستان' کی حمایت کے لیے میڈیا حکمت عملی پیش کی۔چیف ایگزیکٹو آفیسر پی3 اے  کی جانب سے بین الاقوامی مشاورتی معاونت پر پیش رفت کی تفصیل بھی  پیش  کی گئی ۔کمیٹی نے جاری کوششوں کو تیز کرنے اور سرمایہ کاری کے منصوبوں کی پیش رفت فراہم کرنے کی ہدایات دیں۔کمیٹی نے دوست ممالک کے ساتھ کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے سرمایہ کاری کے قابل منصوبوں پر زور دیااورایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے ملکی معیشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے حکومت  کا پختہ عزم ظاہر کیا ۔

افغانستان سے صرف فتنہ الخوارج کی موجودگی اور پاکستان میں دہشتگردی پھیلانے پر اختلاف ہے: آرمی چیف

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

بلوچستان بجٹ کیلئے پارلیمانی کمیٹی کا مشاورتی اجلاس منعقد

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اجتماعی نوعیت کی اسکیمیں رکھی جائینگی، تاکہ عوامی فلاح و بہبود کو ترجیح دی جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی زیر صدارت آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تشکیل سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا مشاورتی اجلاس آج چیف منسٹر سیکرٹریٹ کوئٹہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں حکومت کی اتحادی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز اور اراکین نے شرکت کیں۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اجتماعی نوعیت کی اسکیمیں رکھی جائیں گی، تاکہ عوامی فلاح و بہبود کو ترجیح دی جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ دستیاب وسائل کو مفاد عامہ کے منصوبوں کے لئے بروئے کار لایا جائے گا تاکہ صوبے میں ترقی کے نئے راستے کھل سکیں۔ انہوں نے اس بات کا عزم ظاہر کیا کہ مجوزہ منصوبوں کی سو فیصد ایلوکیشن کو یقینی بنایا جائے گا، تاکہ مالی وسائل کا درست استعمال کیا جا سکے اور عوام کی ترقیاتی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بجٹ کے ذریعے نہ صرف بنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا، بلکہ حکومت کی ترجیحات کے مطابق ترقیاتی منصوبوں پر بھرپور توجہ دی جائے گی۔ اجلاس میں موجود اراکین نے وزیراعلیٰ کی قیادت میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تشکیل پر اتفاق کرتے ہوئے تجاویز پیش کیں۔ اجلاس میں نوابزادہ میر طارق خان مگسی، شعیب نوشیروانی، ظہور احمد بلیدی، سلیم احمد کھوسہ، صادق عمرانی، بخت محمد کاکڑ، انجینئر زمرک خان اچکزئی، عبدالمجید بادینی اور حاجی علی مدد جتک نے شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

  • بجٹ 26-2025: ٹیکس میں کمی کے بعد کیا ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری بڑھے گی؟
  • برطانوی ہائی کمشنر کی وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
  • پی سی بی نے سابق کپتان سرفراز احمد کو نئی ذمہ داریاں دینے کا فیصلہ کرلیا
  • پی ٹی آئی پارلیمانی کمیٹی نے بجٹ 2025-2026ء کو آئی ایم ایف کا قرار دے کر مسترد کردیا
  • بلوچستان بجٹ کیلئے پارلیمانی کمیٹی کا مشاورتی اجلاس منعقد
  • سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے منصوبے: 5 ارب روپے تک کے فنڈز مختص
  • پی ٹی آئی نے وفاقی بجٹ 2025 آئی ایم ایف کا قرار دے کر مسترد کردیا
  • بجٹ 26-2025 تجاویز منظور، تنخواہ داروں نے معاشی استحکام میں اہم کردار ادا کیا، وزیراعظم کا کابینہ اجلاس سے خطاب
  • بجٹ سیشن : اپوزیشن اتحاد کی حکمت عملی سامنے آگئی
  • پی ٹی آئی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس طلب، بجٹ اجلاس کے لئے سخت حکمت عملی بنانے کاعندیہ