ایس آئی ایف سی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ، "اڑان پاکستان" منصوبے کا جائزہ،مختلف سٹیک ہولڈرز کے کردار پر تبادلۂ خیال
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) ایس آئی ایف سی ایگزیکٹو کمیٹی کے بارہویں اجلاس میں "اڑان پاکستان" منصوبے کا جائزہ لیا گیا ۔اجلاس میں "اڑان پاکستان"پروگرام کے تحت برآمدی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے مختلف سٹیک ہولڈرز کے کردار پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔وزیر منصوبہ بندی نے 'اڑان پاکستان' پروگرام کی اہم خصوصیات اور سٹیک ہولڈرز کے کردار پر روشنی ڈالی۔
کمیٹی کی جانب سے 'اڑان پاکستان' پروگرام کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مؤثر حکمت عملی بنانے کا عزم کیا گیا ۔ایس آئی ایف سی کا "ہول آف دی نیشن فورم" کے ذریعے پروگرام کے فوائد حاصل کرنے پر زور دیا گیا ۔
اگر پی ٹی آئی چاہتی ہے مذاکرات میں سے کچھ نکلے تو اپنے سائیڈ شو بند کرے: خواجہ آصف
وزیر اطلاعات ونشریات عطا اللہ تارڑ نے 'اڑان پاکستان' کی حمایت کے لیے میڈیا حکمت عملی پیش کی۔چیف ایگزیکٹو آفیسر پی3 اے کی جانب سے بین الاقوامی مشاورتی معاونت پر پیش رفت کی تفصیل بھی پیش کی گئی ۔کمیٹی نے جاری کوششوں کو تیز کرنے اور سرمایہ کاری کے منصوبوں کی پیش رفت فراہم کرنے کی ہدایات دیں۔کمیٹی نے دوست ممالک کے ساتھ کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے سرمایہ کاری کے قابل منصوبوں پر زور دیااورایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے ملکی معیشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے حکومت کا پختہ عزم ظاہر کیا ۔
افغانستان سے صرف فتنہ الخوارج کی موجودگی اور پاکستان میں دہشتگردی پھیلانے پر اختلاف ہے: آرمی چیف
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
اسحاق ڈار کو جرمن وزیرخارجہ کا فون، علاقائی و عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال
اسلام آباد:نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار اور جرمنی کے وزیرخارجہ یوہان ویڈیفل نے باہمی مفاہمت اور مشترکہ دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لیے قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کرتے ہوئے علاقائی اور عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
ترجمان وزارت خارجہ کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو جرمنی کے وزیر خارجہ یوہان ویڈیفُل کی ٹیلیفون کال موصول ہوئی، دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور جرمنی کے درمیان تعلقات میں مثبت پیش رفت کو سراہا اور باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ باہمی مفاہمت اور مشترکہ دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لیے قریبی رابطہ برقرار رکھا جائے گا۔
انہوں نے آئندہ ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ملاقات کے لیے بھی اپنی آمادگی ظاہر کی۔