کسی ڈیل کے لئے مذاکرات نہیں ہو رہے، ترجمان پی ٹی آئی
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان و رہنما شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ حکومت سے کسی ڈیل کے لئے مذاکرات نہیں ہو رہے، مذاکرات ملکی حالات بہتر کرنے کے لیے ہو رہے ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ہم تو اپنے شہدا کے لیے انصاف چاہتے ہیں، ہمارا اہم مطالبہ تو جوڈیشل کمیشن بنانے کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے کیسوں کے فیصلوں کی تاریخ بڑھائی گئی ہے، حکومت شرمندگی سے بچنے کے لیے فیصلے کی تاریخ آگے بڑھا رہی ہے۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ بانی کو سزا ہونے کی صورت میں بھی حکومت سے مذاکرات کا عمل جاری رہے گا، تاہم مذاکرات نہ ہونے کی صورت میں پورے ملک میں بھرپور احتجاج کرینگے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمارے اسٹائل کا احتجاج آپ کو پسند نہیں تھا، ہمیں تو حکومت نے اووو، اووو کے احتجاج کے طریقے کا بتایا، وزیراعظم کے مطابق مہذب قومیں اووو، اووو کرکے احتجاج کرتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری کسی سے کوئی ڈیل نہیں ہورہی ہے، ہم فارم 47 والے وزیر اعظم اور وزیراعلیٰ کو نہیں مانتے، ہم اب اووو، اووو والا احتجاج نہیں کریں گے بلکہ سڑکوں پر نکلیں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
نہ فارم 47 پر مذاکرات ہوں گے نہ اسٹیبلشمنٹ سے: عمران خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی ائی) اور سابق وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ نہ فارم 47 کی حکومت سے مذاکرات ہوں گے اور نہ ہی اسٹیبلشمنٹ سے کسی قسم کی بات چیت کی جائے گی، البتہ اگر کوئی رابطہ ہوا تو وہ اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے ذریعے ہوگا۔
اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی ائی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی بہن ڈاکٹر عظمیٰ خان نے بتایا کہ انہوں نے بانی پی ٹی آئی کو تمام تازہ ترین سیاسی صورتِ حال سے آگاہ کردیا ہے۔
ڈاکٹر عظمیٰ نے بتایا کہ عمران خان نے کہا کہ فارم 47 کی بنیاد پر بننے والی حکومت سے مذاکرات بے معنی ہیں، کیونکہ جب خود وزیراعظم اہم فیصلوں کے لیے اجازت کے منتظر ہوں تو ایسے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں رہتا۔
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جب بھی اسٹیبلشمنٹ سے بات کی گئی، پارٹی پر دباؤ اور مظالم میں اضافہ ہوا ،موجودہ دور میں جتنا ظلم ہوا، ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی، تمام امور پر گفتگو صرف محمود خان اچکزئی کے ذریعے ہی ممکن ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد جیسی کینسر کی مریضہ کو جیل میں رکھا گیا ہے، جبکہ بشریٰ بی بی کو قیدِ تنہائی میں رکھا جا رہا ہے، جو کارکن یا رہنما پارٹی کے ساتھ ڈٹا رہا، اس پر انتقامی کارروائی کی گئی، لہٰذا اب نہ فارم 47 حکومت سے بات ہوگی اور نہ ہی اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ کیا جائے گا۔
ڈاکٹر عظمیٰ خان نے مزید بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں کسی سیاسی قیدی کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا گیا جیسا ان کے ساتھ ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ وہ “آزادی یا موت” کے عزم پر قائم ہیں اور غلامی کسی صورت قبول نہیں کریں گے اور سلمان اکرم راجا پارٹی کے قانونی اور سیاسی پیغامات کے واحد مجاز ترجمان ہوں گے۔