عالمی بینک کا 20 بلین ڈالر کا وعدہ، وزیر اعظم شہباز شریف کا خیرمقدم
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
وزیر اعظم شہبازشریف نے پاکستان کے لیے عالمی بینک کے پہلے 10 سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت 20 بلین ڈالر کے وعدے کا خیرمقدم کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک مقامی طور پر معاشی تبدیلی کے منصوبے میں قومی ترجیحات کی عکاسی کرتا ہے۔
https://twitter.
’بچوں کی غذائیت، معیاری تعلیم، صاف توانائی، آب و ہوا کی برداشت ، جامع ترقی اور نجی سرمایہ کاری سمیت 6 اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک ہماری قومی ترجیحات کی عکاسی کرتا ہے۔‘
وزیر اعظم شہباز شریف نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور اپنے ساتھیوں کی کاوشوں کی دل کی گہرائیوں سے تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نوعیت کی تبدیلی کی شراکت داری کے لیے پاکستان کی بنیاد کو مضبوط کرنے کے لیے دن رات کام کیا ہے۔
مزید پڑھیں:
’کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک پاکستان کی اقتصادی لچک اور صلاحیت پر عالمی بینک کے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔ ہم اپنے لوگوں کے لیے پائیدار مواقع پیدا کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو ہم آہنگ کرتے ہوئے اپنی شراکت کو مضبوط بنانے کے منتظر ہیں۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آرمی چیف ایکس جنرل عاصم منیر سرمایہ کاری سماجی رابطے شہباز شریف صاف توانائی غذائیت کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک معیاری تعلیم ورلڈ بینک ویب سائٹذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا رمی چیف ایکس سرمایہ کاری شہباز شریف غذائیت کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک معیاری تعلیم ورلڈ بینک ویب سائٹ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک شہباز شریف کے لیے
پڑھیں:
باہمی رضا مندی کے بغیر مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیر اعظم شہباز شریف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ باہمی رضامندی سے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کل بھارت نے جو اعلانات کیے آج اسکی تفصیل ہم نے بلاول بھٹو زرداری کو بتائی۔ انہوں نے کہا کہ آج کی اس میٹنگ میں باہمی رضامندی سے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل سے باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوجاتا، مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ مزید کوئی پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔ آج طے کیا ہے کہ آج مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ 2 مئی کو بلائی جارہی ہے جس میں پی پی اور ن لیگ وفاقی حکومت کے ان فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔
لاہور قلندرز اور پشاور زلمی کے درمیان میچ کا ٹاس ہو گیا
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا شکریہ کہ ہمارے تحفظات سنے اور فیصلے کیے۔انہوں نے کہا کہ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی نہر نہیں بن رہی ہے، ہم لوگوں کی شکایات کو دور کرسکیں گے۔چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم پر تین صوبوں نے اعتراضات اٹھائے، اس پر بھی متفقہ فیصلہ لیا گیا۔ آج ہم صرف اتنا طے کر رہے ہیں کہ نئی نہریں نہیں بن رہیں۔
مزید :