وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے ممکنہ 27 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے کہا ہے کہ ترمیم کے ذریعے عدلیہ کے ادارہ جاتی ڈھانچے کو مضبوط بنانے پر مشاورت جاری ہے، ہم آئینی بینچ سے آئینی کورٹ کی طرف بڑھ رہے ہیں تاکہ نظام انصاف بہتر ہو۔

سیشن کورٹ لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے خلاف10 ارب روپے ہرجانے کے دعوی کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے خلاف ہتک عزت کیس میں حقیقی پیشرفت ہو چکی ہے اور تمام ثبوت عدالت میں پیش کر دیئے گئے ہیں،امید ہے انصاف ملے گا۔

وفاقی وزیر  نے کہا کہ وہ آج عدالت میں بطور گواہ پیش ہوئے،وزیراعظم شہباز شریف نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف ہتک عزت کا کیس جولائی 2017 میں دائر کیا تھا،مگر بانی پی ٹی آئی کے وکلا اب تک120 مرتبہ التوا مانگ چکے ہیں۔ آج بھی ان کے وکیل موجود نہیں تھے،ان کے پاس نہ کہنے کو کچھ ہے نہ ثبوت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی سیاسی خدمات پوری قوم کے سامنے ہیں، وہ 1988 سے قومی و صوبائی اسمبلی کے رکن رہے،تین مرتبہ وزیراعلی پنجاب اور دو بار وزیراعظم رہے۔محمد شہباز شریف نے ہمیشہ عوامی خدمت کی ہے،ترقی پر یقین رکھتے ہیں اور پوری زندگی قوم کی خدمت میں گزاری۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بیرون ملک بھی جھوٹے بیانیے کو شکست ہوئی، ایک غیر ملکی عدالت نے بھی عمران نیازی کو جھوٹا قرار دیا اور جرمانہ عائد کیا۔یہ شخص اداروں کے خلاف بھی پروپیگنڈا کرتا رہا اور دہشت گرد احسان اللہ احسان کو انٹرویو دیا،کسی مہذب ملک میں ایسا عمل قابل قبول نہیں۔

بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ بلدیاتی نظام پر مکمل یقین ہے اور انتخابات وقت پر ہونے چاہئیں۔ماضی میں وائس چیئرمینز نے اسی شہر میں احتجاج کیا تھا،ہم نے ترمیم کر کے انہیں حقوق دلوائے۔

ممکنہ 27 ویں آئینی ترمیم کے ذکر پر انہوں نے بتایا کہ ترمیم کے ذریعے عدلیہ کے ادارہ جاتی ڈھانچے کو مضبوط بنانے پر مشاورت جاری ہے، ہم آئینی بینچ سے آئینی کورٹ کی طرف بڑھ رہے ہیں تاکہ نظام انصاف بہتر ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج عدالت آنے کے لیے میں نے وہی راستہ استعمال کیا جو عام سائلین کے لیے ہے۔

عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ حکومت قانون کی حکمرانی، معاشی بحالی اور سیاسی استحکام کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔ ہم نے عدالت میں سچ رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ معیشت مستحکم ہوئی ہے، پاکستان آگے بڑھ رہا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے وزیراعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کے حالیہ بیان اور سوشل میڈیا پر گردش کرتی وڈیوز پر ردعمل میں کہا کہ حقائق مسخ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے،وزیراعلی خیبرپختونخوا نے خود کور کمانڈر ہائوس جانے کی وڈیو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر جاری کی جبکہ زمان پارک کی علیحدہ وڈیو بھی ریکارڈ پر موجود ہے۔

دونوں وڈیوز کو جان بوجھ کر خلط ملط کر کے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ قانون سب کیلئے برابر ہے اور کسی بھی ملزم کا ٹرائل اس بنیاد پر نہیں رک سکتا کہ وہ کسی منصب پر فائز ہے۔وزیراعلی ہو یا عام شہری، قانونی کارروائی ہر حال میں ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے وزیراعظم شہباز شریف پر جھوٹے اور من گھڑت الزامات عائد کئے، آج وہی شخص کرپشن کے مقدمات میں اڈیالہ جیل میں قید ہے اور دہشت گردوں کی حمایت کرنے پر قوم کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی وفاقی وزیر ترمیم کے ہے اور

پڑھیں:

فیلڈ مارشل کاعہدہ آئینی بنانے کیلئے آرٹیکل243 میں ترمیم کی جائے گی، وفاقی حکومت 27 آئینی ترمیم کیلئے تیار

وفاقی حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم کی تیاری پکڑلی۔27 ویں آئینی ترمیم میں آرٹیکل 243 میں ترمیم ہوگی جس کا مقصد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تسلیم کرنا ہے۔مجوزہ ترمیم میں آئینی عدالتوں کا معاملہ بھی شامل ہے، ايگزيکٹو کی مجسٹریل پاور کی ڈسٹرکٹ لیول پر ترسیل بھی مجوزہ ترمیم میں شامل ہوگی، اس کے ساتھ پورے ملک میں ایک ہی نصاب کا ہونا بھی ستائيسویں ترمیم کی تیاری میں زیر غور آنے کا امکان ہے۔وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ ستائيسویں ترمیم پر بات چیت چل رہی ہے لیکن باضابطہ کام شروع نہيں ہوا۔بیر سٹر عقیل کہاکہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تحفظ دینا ہے۔دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف نے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے، وزیراعظم نے پیپلز پارٹی سے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی، ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے شامل ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے مزید بتایا کہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنا بھی 27 ویں ترمیم میں شامل ہے، تجاویز میں آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی وفاق میں واپسی کی ترمیم بھی شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • 27 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ، این ایف سی اور فوجی کمان سے متعلق کون سی اہم ترامیم تجویز کی جائیں گی؟
  • 27ویں آئینی ترمیم عدلیہ پر حکومتی قبضے کی کوشش ہے، صورت قبول نہیں ،حافظ نعیم الرحمن
  • حکومت عدالتی نظام کو مزید مؤثر اور مضبوط بنانے کے لیے آئینی ترمیم پر غور کر رہی ہے، عطا اللہ تارڑ
  • اُمید ہے بانی پی ٹی آئی کے خلاف ہتک عزت کے کیس میں ہمیں انصاف ملے گا: عطا تارڑ
  • 27 ویں ترمیم کی منظوری، وفاقی اختیارات اور آئینی ڈھانچے میں بڑی تبدیلیوں کی تیاری
  • فیلڈ مارشل کاعہدہ آئینی بنانے کیلئے آرٹیکل243 میں ترمیم کی جائے گی، وفاقی حکومت 27 آئینی ترمیم کیلئے تیار
  • مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کیا ہے اور اس کے اثرات کیا ہوں گے؟
  • 27ویں آئینی ترمیم عدلیہ پر ایگزیکٹو کے اثر و رسوخ میں اضافے کی کوشش ہے، اسد قیصر
  • وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں (ن) لیگی وفد کی آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات، آئینی ترمیم پر حمایت کی درخواست