کراچی:

کورنگی سیکٹر اکیاون سی جنجال پورا میں مسلح ڈکیتوں نے نماز فجر کی ادائیگی کے بعد گھر جانے والے نوجوان کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا، مسلح ڈکیتوں نے نوجوان کو قتل کرنے سے قبل 3 گھروں میں ڈکیتی کی واردات بھی کی۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کی صبح زمان ٹاؤن تھانے کے علاقے کورنگی سیکٹر اکیاون سی جنجال پورا رومیو اسکول کے قریب مسلح ڈکیتوں نے فائرنگ کرکے ایک نوجوان کو قتل کر دیا اور فرار ہوگئے۔

مقتول نوجوان کی لاش قانونی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کی گئی جس کی شناخت 17 سالہ مظفر اقبال ولد مظہر اقبال کے نام سے کی گئی۔ مقتول نوجوان کا ایک بھائی اور 4 بہنیں ہیں جو راج مستری کا کام کرتا تھا جبکہ مقتول کا آبائی ضلع راجن پور سے تھا۔

واردات کی اطلاع ملنے پر پولیس بھی موقع پر پہنچی اور پولیس نے جائے وقوع سے شواہد اکٹھا کرکے واردات کی تفتیش شروع کر دی۔

مقتول کے اہلخانہ کے مطابق مقتول نماز فجر کی ادائیگی کے بعد مسجد سے واپس گھر آ رہا تھا کہ گھر کے قریب مسلح ڈکیتوں نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا، مقتول نوجوان کو ایک گولی سر میں لگی جو جان لیوا ثابت ہوئی، جوان بیٹے کے قتل پر مقتول نوجوان کی والدہ کو غشی کے دورے پڑنے لگے جبکہ نوجوان کی والدہ نے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

مقتول نوجوان کے بڑے بھائی حافظ ظفر اقبال نے بتایا کہ چھوٹا بھائی مظفر فجر کی نماز کی ادائیگی کے بعد واپس گھر آرہا تھا کہ گھر کے قریب مسلح ڈکیتوں نے اسے فائرنگ کرکے قتل کر دیا۔

مقتول کے بھائی نے بتایا کہ بھائی کو قتل کرنے سے قبل مسلح ڈکیتوں نے تین سے زائد گھروں میں ڈکیتی کی۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے اور قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے، بتایا جائے کہ ہمارے بھائی کا کیا قصور تھا اور اسے کیوں قتل کیا گیا؟

علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ شہر کی یہ صورتحال ہوگئی ہے کہ نماز پڑھنے جانے پر پابندی ہوگئی ہے، نوجوان نماز پڑھ کر گھر آرہا تھا کہ اسے ڈکیتوں نے پیچھے سے گولی مار دی۔ انہوں نے بتایا کہ علاقے میں جرائم کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے اور لوگ گھروں سے موبائل فون لیکر نکلتے ہوئے ڈرتے ہیں، مسلح ڈکیت گھروں کی دہلیز سے موبائل فون چھین کر فرار ہو جاتے ہیں۔

علاقہ مکینوں نے بتایا کہ مسلح ڈکیت پچھلی گلی میں گھر میں ڈکیتی کرکے فرار ہو رہے تھے اور مقتول نوجوان مسجد سے اپنے گھر جا رہا تھا کہ مقتول نے مبینہ طور پر ڈکیتوں کو دیکھ کر انہیں پہچان لیا، مقتول نے پہلے بھاگ کر اپنی جان بچانے کی کوشش کی تاہم ڈکیتوں نے اسے عقب سے گولی مار دی اور فرار ہوگئے، مسلح ڈکیتوں کی تعداد 8 سے زائد تھی۔

محمد ذوہیب نامی نوجوان نے بتایا کہ نوجوان مظفر اقبال کو قتل کرنے سے قبل صبح ساڑھے 6 بجے کے قریب 6 سے زائد مسلح ڈکیت گھر کے زینے کی مدد سے گھر میں داخل ہوئے جبکہ ہم گھر والے سو رہے تھے، مسلح ڈکیتوں نے شناخت چھپانے کے لیے ماسک لگایا ہوا تھا۔ مسلح ڈکیتوں نے خود کو پولیس اہلکار ظاہر کیا اور ہم نے گھر کا مرکزی دروازہ کھول دیا تو مسلح ڈکیتوں نے گھر میں موجود افراد کو ایک کمرے میں دیوار کی جانب منہ کرکے بٹھا دیا اور گھر کے کمروں کی تلاشی لینا  شروع کر دی۔

نوجوان نے مزید بتایا کہ مسلح ڈکیت واردات کے دوران طلائی زیورات، 5 لاکھ روپے کی نقدی، 5 موبائل فونز، موٹر سائیکل، رضائیاں اور گھر کے برتن بھی ساتھ لے گئے، مسلح ملزمان موٹر سائیکلوں پر سوار تھے جن کی تعداد 6 سے زائد تھی جبکہ 2 مسلح ڈکیت گھر کی پچھلی گلی میں موجود تھے اور دوسری جانب الگ ڈکیت کھڑے تھے۔

دوسری جانب، ایس ایس پی کورنگی کامران خان نے ڈکیتی مزاحمت پر نوجوان کے قتل کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او زمان ٹاؤن رضوان قریشی اور تصویر محل پولیس چوکی کے انچارج نعمان کو معطل کر دیا۔

واضح رہے کہ سال 2025 کے 15 دنوں میں ڈکیتی کی وارداتوں کے دوران مسلح ڈکیتوں کی فائرنگ سے 3 شہری جاں بحق ہو چکے ہیں، ڈکیتی مزاحمت پر 2 واقعات زمان ٹاؤن اور ایک واقعہ اسٹیل ٹاؤن تھانے کی حدود میں پیش آیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مقتول نوجوان فائرنگ کرکے قتل کر دیا نوجوان کو کو قتل کر کے قریب کے بعد گھر کے کے قتل

پڑھیں:

شادی کے دن لاپتا ہونے والے نوجوان کی واپسی، ‘زبردستی’ کے رشتے سے بھاگ کر سڑکوں پر پھرنے کا انکشاف

کراچی سے لاپتا ہونے والا دولہا جہانزیب 5 روز بعد واپس گھر پہنچ گیا۔

جہانزیب شادی کے روز تیار ہونے کے لیے قریبی سیلون گیا تھا مگر واپس نہ آیا جس پر اہل خانہ نے اس کی گمشدگی کی رپورٹ پولیس کو درج کرائی۔

واقعے نے مقامی آبادی میں تشویش پیدا کردی تھی اور سوشل میڈیا پر طرح طرح کی قیاس آرائیاں شروع ہوگئیں۔

یہ بھی پڑھیے: جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن نے ماہانہ کارکردگی رپورٹ جاری کردی

اپنے ابتدائی بیان میں جہانزیب نے پولیس کو بتایا کہ وہ شادی کے دباؤ کی وجہ سے خود ہی گھر سے گیا تھا۔ اس نے اعتراف کیا کہ وہ 5 دن سڑکوں پر گزارتا رہا اور کسی زبردستی کے اغوا کی تردید کی۔

پولیس کے مطابق یہ رشتہ خاندان کی مرضی سے طے پایا تھا، تاہم جہانزیب ذہنی طور پر پریشان دکھائی دیا۔

اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اس وقت اس کی ذہنی اور جسمانی حالت ایسی نہیں کہ وہ کچھ بیان کرسکے اس لیے وہ کوئی تفصیل فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔

واضح رہے کہ دولہا کی گمشدگی کا واقعہ کراچی کے علاقے مدینہ کالونی، کورنگی نمبر 4 میں 11 ستمبر کو پیش آیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

رشتہ شادی گمشدگی

متعلقہ مضامین

  • کراچی؛ موٹرسائیکل سلپ ہوکر گرنے سے 25 سالہ نوجوان  جاں بحق، ایک زخمی
  • بے حیا کلچر کے فروغ نے نوجوان نسل کو تباہ کردیا، نصر اللہ چنا
  • کندھ کوٹ: مسلح افراد نے دن دیہاڑے نوجوان کو قتل کردیا
  • لاہور؛ اہل خانہ کو یرغمال بنا کر دوست کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار
  • کراچی: گلشنِ معمار میں فائرنگ، پنکچر لگوانے والا پولیس اہلکار جاں بحق
  • کراچی: شادی والے دن لاپتا ہونیوالے دُلہا کے کیس کا ڈراپ سین، نوجوان کا بیان سامنے آگیا
  • وزیرِ اعلیٰ سندھ کا ڈکیتوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم
  • شادی کے دن لاپتا ہونے والے نوجوان کی واپسی، ‘زبردستی’ کے رشتے سے بھاگ کر سڑکوں پر پھرنے کا انکشاف
  • کراچی: شادی کے روز پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والا دلہا 5 دن بعد گھر واپس پہنچ گیا
  • کراچی، شادی کے دن پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والا دلہا 5 دن بعد گھر واپس پہنچ گیا