Express News:
2025-06-09@21:44:30 GMT

سیاسی استعمال اور مفاد پرستی

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کی سوشل میڈیا پر ایک گفتگو زیر بحث ہے جس میں انھوں نے اپنے بھائی کو سونے کا انڈہ دینے والی مرغی سے تشبیہ دی ہے اور ان کے سیاسی استعمال پر باتیں کی ہیں اور پارٹی کے بعض رہنماؤں اور اپنی تیسری بھابھی بشریٰ بی بی سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔

علیمہ خان ایک غیر سیاسی خاتون ہیں، نہ ان کے پاس پارٹی کا کوئی عہدہ ہے نہ وہ پی ٹی آئی حکومت میں سیاسی طور پر اتنی متحرک تھیں جتنی اب ہیں اور اپنے اسیر بھائی کی رہائی کے مطالبے بھی اپنی بہنوں سے مل کر، کر رہی ہیں ۔ علیمہ خان اپنے بھائی کی واحد بہن ہیں کہ جن پر اپنے بھائی کی حکومت میں مبینہ طور پر کروڑوں روپے کمانے کے الزامات لگے تھے، جس کی انھوں نے وضاحت بھی کی تھی۔ علیمہ خان اپنے بھائی سے جیل میں ملاقاتیں کر کے میڈیا سے کچھ باتیں شیئر کرتی ہیں ۔

 بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی اپنے گھر لاہور اور اسلام آباد کو چھوڑ کر چیف منسٹر ہاؤس پشاور میں خود کو محفوظ سمجھ کر رہ رہی ہیں اور اپنے طور سیاست کر رہی ہیں مگر بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں زیادہ ملاقاتیں علیمہ خان کی ہوتی ہیں اور وہ میڈیا میں نمایاں رہتی ہیں اور تینوں بہنوں کے بانی پی ٹی آئی کی دو سابق بیویوں کی طرح تیسری بیوی بشریٰ بی بی کے ساتھ تعلقات نہیں ہیں اور بہنوں اور بھابھی کے تعلقات کی خبریں میڈیا میں آتی رہی ہیں اور بہنوں اور بیوی کی طرف سے پی ٹی آئی پر اجارہ داری کی خبریں بھی میڈیا پر گردش کر رہی ہیں۔

حکومت کے بانی پی ٹی آئی کے خلاف مقدمات اور ایسے فیصلوں کے عدالتی اخراج نے واقعی سونے کی چڑیا اور ہما بنا دیا ہے جس سے پارٹی کے باہر کے نئے آنے والوں نے سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا اور اس سے قبل جس نے کبھی کونسلر کا الیکشن نہیں لڑا تھا وہ باقی کے سر پر ہاتھ رکھنے سے پارلیمنٹ پہنچ گیا اور ایسے لوگ اب ایک دوسرے پر ترجیح کے لیے ایک دوسرے پر تنقید کر رہے ہیں اور آپس کی سیاسی لڑائی کے لیے اپنے اسیر بانی کو بھی پریشان کر رہے ہیں ۔ کے پی میں بانی کا پنجاب سے زیادہ سیاسی اثر ہے اس لیے وہاں سے کچھ لوگ ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے ۔

ملک کے بعض بڑے وکلا جو پی ٹی آئی حکومت میں بانی پی ٹی آئی سے دور تھے بعد میں خان کی گرفتاری پر ان کی وکالت کے لیے بھاری فیسیں وصول کرتے رہے پی ٹی آئی میں آئے اور انھوں نے سیاسی مفاد کے لیے فیس کے بجائے بانی سے انتخابی ٹکٹ لیا اور پارلیمنٹ میں پہنچ گئے مگر پی پی میں رہ کر بانی کی حمایت کرنے والے چوہدری اعتزاز احسن واحد نامور وکیل ہیں جنھوں نے پی پی سے وفاداری نبھائی مگر پی ٹی آئی میں شامل ہو کر لاہور سے انتخابی ٹکٹ نہیں لیا جب کہ پی پی دور کے گورنر پنجاب لطیف کھوسہ پی پی چھوڑ کر پی ٹی آئی میں آئے اور قومی اسمبلی کے رکن بن گئے۔

حکومتی رہنما خصوصاً (ن) لیگی بانی پی ٹی آئیپر بہت الزامات لگاتے ہیں مگر انھیں حیرت ہوئی ہوگی بانی پی ٹی آئی سوا سال سے ان کی اپنی لیگی حکومت میں جیل میں ہیں اور مسلسل حکومت کو پریشان کر رہے ہیں اور دو سو حکومتی مقدمات اور سزائیں انھیں جھکانے میں کیوں ناکام رہے اور حکومت کے غلط سیاسی فیصلوں نے انھیں سونے کی چڑیا بنا دیا جس کی زیر عتاب پارٹی نے ان کے جیل میں ہونے کے باوجود فروری کے الیکشن میں حیرت انگیز کامیابی حاصل کی تھی۔

مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے متعدد سینئر سیاستدان بار بار حکومتوں میں رہے اور اب بھی ہیں مگر اقتدار کے باوجود وہ اسیر بانی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو نہ روک سکے جب کہ بانی ایک بار وزیر اعظم بنا جس کی حکومت اچھی شہرت کی حامل نہ تھی مگر وہ اب بھی جیل میں ان سے زیادہ مقبول ہے۔ عوام کی ایک تعداد اس کی حامیہے اور اسی وجہ سے ان کا سیاسی استعمال ہو رہا ہے اور مفاد پرست ان کی حمایت کرکے فائدے اٹھا رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی اپنے بھائی علیمہ خان حکومت میں ہیں اور رہی ہیں جیل میں رہے ہیں کے لیے ہے اور

پڑھیں:

بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور

ڈی آئی خان:

خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہماری عدلیہ آزادی نہ ہونے کی وجہ سے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان جیل میں ہیں تاہم ان کی رہائی کے لیے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی تحریک کی رہائی عدالتوں سے منسلک ہے اور ہماری عدلیہ آزاد نہیں ہے، ملک میں عدلیہ آزاد نہ ہونے کی وجہ سے عمران خان کو جیل میں ڈالا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کی کامیابی اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، ہم نے پہلے بھی تحریک چلائی ہے اور اب دوبارہ تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبے میں ٹیکس فری بجٹ دیں گے، عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، صوبے میں میگا پراجیکٹس شروع کر رہے ہیں اور پشاور-ڈیرہ موٹروے پر کام ہو رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں ایجوکیشن ایمرجنسی لگا رہے ہیں اور تعلیمی معیار کو اوپر لے جانا چاہتے ہیں، نوجوان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے بلا سود قرضے دیں گے، صوبے کے پاس قرض ادائیگی کے لیے 150 ارب مختض کر رکھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کے پاس اتنے پیسے ہیں کہ وفاق کو قرض دے سکتے ہیں، مقروض ملک آزاد اور خود مختار فیصلے نہیں کر سکتا، شروع سے کہہ رہے ہیں افغانستان کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل ہو گا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ وفاقی حکومت نے افغانستان کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے، ہم کہتے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات میں صوبے کو بھی شامل کیا جائے اور یہ بات جرگے میں بھی کہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بانی پی ٹی آئی کی ضمانت پر رہائی کو سپورٹ کروں گا، بلاول بھٹو
  • حنیف عباسی کی بانی پی ٹی آئی سے ڈیل کی خبروں کی تردید
  • گوشت، متوازن غذا کا اہم جزو
  • 200 یونٹس استعمال کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا مصیبت ہے
  • بلی کے ذریعے جیل میں چرس اسمگل کی کوشش ناکام
  • بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور
  • اڈیالہ جیل میں صبح 7 بجے نماز عید ادا کی گئی
  • ملکی سیاسی حالات خراب ہو رہے ہیں، شیخ رشید
  • راولپنڈی: عمران خان نے نماز عید ادا نہیں کی
  • اڈیالہ جیل میں عید، عمران خان نماز ادا نہ کر سکے