City 42:
2025-06-09@16:34:15 GMT

شہریوں نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کر دیا

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

مائدہ وحید:  شہریوں نے حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت عوام کو ریلیف فراہم نہیں کر سکتی تو کم از کم قیمتوں کو برقرار رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کا نیا طوفان آ جائے گا اور اس کا براہ راست اثر عوام کی روزمرہ زندگی پر پڑے گا۔

شہریوں نے مزید کہا کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہونے سے نہ صرف پٹرول بلکہ دیگر ضروری اشیاء کی قیمتیں بھی بڑھ جائیں گی، جس سے غریب عوام پہلے ہی مشکلات کا شکار ہیں۔

رجب بٹ کی نئی گاڑی،قیمت کے حوالے سے بڑادعویٰ سامنے آگیا

عوام کا مطالبہ ہے کہ حکومت فوری طور پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کرے اور عوام کو ریلیف فراہم کرے۔
 یاد رہے کہ  پیٹرول 3 روپے 47 پیسے فی لیٹر مہنگا کر دیا،پیٹرول کی نئی قیمت 256 روپے 13 پیسے ہو گئی۔ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 61 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا،ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 260 روپے 95 پیسے ہو گئی۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں

پڑھیں:

حکومت کے قرضے رواں مالی سال کے 9 ماہ میں 76 ہزار 7 ارب تک پہنچ گئے

اسلام آباد:

وفاقی حکومت کے مجموعی قرضوں کا حجم جاری مالی سال 25-2024 کے پہلے 9 ماہ میں 76 ہزار 7 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔

قومی اقتصادی سروے 25-2024 کے مطابق مارچ کے اختتام تک حکومت کے مجموعی قرضوں کا حجم 76 ہزار 7 ارب روپے ہو گیا ہے، جس میں ملکی قرضوں کا حجم 51 ہزار 518 ارب روپے اور بیرونی قرضوں کا حجم 24 ہزار 489 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔

سروے میں بتایا گیا کہ مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سرکاری قرضوں پر سود کی ادائیگی کا حجم 6 ہزار 439 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا، جس میں 5 ہزار 783 ارب روپے ملکی اور 656 ارب روپے بیرونی قرضوں پر ادا کیا گیا۔

مزید بتایا گیا کہ اس مدت میں حکومت نے ایک ٹریلین روپے کی حکومتی سیکیورٹیز کی خریداری کی مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں 1.6 ٹریلین روپے کے شریعہ کمپلائنس سکوک جاری کیے۔

اقتصادی سروے کے مطابق اس دورانیے میں مجموعی طور پر 5.1 ارب ڈالر کی بیرونی معاونت موصول ہوئی، جس میں 2.8 ارب ڈالر کثیر الجہتی شراکت داروں اور 0.3 ارب ڈالر دوطرفہ شراکت داروں نے فراہم کیا۔

حکومت نے نیا پاکستان سرٹیفکیٹ سے 1.5 ارب ڈالر اور کمرشل بینکوں سے 0.56 ارب ڈالر کے قرضے حاصل کیے۔

سروے کے مطابق عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت پاکستان کو 1.03 ارب ڈالر کی معاونت حاصل ہوئی۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کے قرضے رواں مالی سال کے 9 ماہ میں 76 ہزار 7 ارب تک پہنچ گئے
  • نئے بجٹ میں دفاع، تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ متوقع:تعلیم نظرانداز
  • پیٹرول پمپ پر لاپرواہی، بائیک سوار پر تھپڑوں کی بارش
  • نیا مالی سال؛ دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ، قرض ادائیگی پر 6200 ارب خرچ ہوں گے
  • مہنگائی تھمی نہیں؛ اشیا کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام سال بھر پریشان رہے
  • افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
  • ریاست منی پور کے لوگ مودی کی بے رخی اور غیر حساسیت کی قیمت چکا رہے ہیں، جے رام رمیش
  • مریم نواز نے اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھنے دیں نہ مارکیٹ میں کمی ہوئی: عظمیٰ بخاری
  • پشاور میں جانوروں کی بڑھتی قیمتوں نے شہریوں کو چکرا کر رکھ دیا
  • وفاقی حکومت نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500فیصد اضافہ کردیا