الیکشن کمیشن نے 139 اراکین پارلیمنٹ اور اسمبلی کی رکنیت معطل، حافظ نعیم بھی شامل
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
الیکشن کمیشن نے مالی سال 2023-24 کے سالانہ گوشوارے جمع نہ کرانے پر 139 اراکینِ قومی و صوبائی اسمبلی اور سینیٹرز کی رکنیت معطل کر دی ہے۔ معطل شدہ اراکین گوشوارے جمع کرانے تک کسی اسمبلی یا سینیٹ کی کارروائی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق، گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 15 جنوری مقرر کی گئی تھی، جس کے بعد کارروائی کی گئی۔ الیکشن کمیشن نے خبردار کیا کہ گوشواروں میں غلط معلومات فراہم کرنے پر بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔
رکنیت سے محروم ہونے والوں میں قومی اسمبلی کے 16 ارکان، 2 سینیٹرز، پنجاب اسمبلی کے 68، سندھ اسمبلی کے 15، خیبرپختونخوا اسمبلی کے 33، اور بلوچستان اسمبلی کے 5 ارکان شامل ہیں۔ معطل ہونے والوں میں اختر مینگل، قاسم گیلانی، طارق بشیر چیمہ، اور حافظ نعیم الرحمان جیسے اہم نام شامل ہیں۔
چیئرمین سینیٹ اور اسپیکرز کو معطل اراکین کی تفصیلات سے آگاہ کر دیا گیا ہے، اور انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اجلاس میں معطل اراکین کی شرکت کو روکیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن اسمبلی کے
پڑھیں:
15برس میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے کھائے گئے: حافظ نعیم
کراچی (سٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے ملائیشیا سے واپسی پر سینئر صحافیوں کے ساتھ تبادلہ خیال کی نشست میں گفتگو کرتے کہا کراچی کی ابتر حالت پر افسوس ہوتا ہے۔ پیپلز پارٹی کی 17سالہ حکمرانی کے باعث کراچی کے شہری بدترین حالات اور اذیت کا شکار ہیں۔ گزشتہ 15سالو ں میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے کھائے گئے۔ شہر کی تعمیر و ترقی کیلئے مقامی حکومتوں کو با اختیار بنایا جائے، سپریم کورٹ کے حکم اور آرٹیکل 140-Aکے مطابق اختیارات و وسائل نچلی سطح تک منتقل کیے جائیں، آئندہ کراچی میں ووٹ کی حفاظت کو بھی یقینی بنائیں گے۔ ملک میں متناسب نمائندگی کی بنیاد پر انتخابات کا اصول اور طریقہ کار اپنانا چاہیے۔ لینڈ ریفارمز بھی بہت ضروری ہیں۔ پاکستان میں سیاست کا المیہ یہ ہے کہ سیاسی تحریکیں ہائی جیک ہو جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا جماعت اسلامی واحد جمہوری جماعت اور حقیقی اپوزیشن ہے ، ہم پاکستان کے لوگوں کو مایوس نہیں کریں گے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کے پی کے میں پی ٹی آئی کے طویل اقتدار میں مافیاز پروان چڑھے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان سے پر امن تعلقات چاہتے ہیں، افغانستان کو بھی سمجھنا چاہیے، وہاں سے دراندازی بند ہونی چاہیے۔ 21-22-23 نومبر کو لاہور میں جماعت اسلامی کا اجتماع عام ہو گا، اآئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔