وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مطالبات کے جواب میں تمام سیاسی جماعتوں کی نمائندہ کمیٹی قائم کی ہے، جو پی ٹی آئی کے مطالبات کا جائزہ لے کر باضابطہ جواب دے گی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی پی ٹی آئی کے مطالبات کا تفصیل سے جائزہ لے گی، تاہم فی الحال میں ابتدائی طور پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہا ہوں۔

رانا ثناء اللّٰہ نے بتایا کہ اپوزیشن نے آج کے اجلاس میں انتخابات کے حوالے سے کوئی مطالبہ پیش نہیں کیا، بلکہ پی ٹی آئی نے اپنے سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا، مگر پی ٹی آئی نے اپنے کسی سیاسی قیدی کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

 ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے صرف عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے، پی ٹی آئی کا مطالبہ ہے کہ چیف جسٹس یا تین سینئر ترین ججز پر مشتمل ایک کمیشن تشکیل دیا جائے، جب کہ 9 مئی کے واقعات پر تحقیقات کا معاملہ پہلے ہی سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ عمران خان کی عدالت میں گرفتاری پر اس وقت کے چیف جسٹس نے نوٹس لیا تھا، اور بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کے حوالے سے جوڈیشل عمل مکمل ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پی ٹی آئی کے احتجاجی مقدمات عدالت میں زیر سماعت ہیں، اور فوجی تنصیبات پر حملے کرنے والے کچھ افراد کو فوجی عدالتوں کی جانب سے سزائیں بھی سنائی جا چکی ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: رانا ثناء الل پی ٹی آئی کے کے مطالبات نے کہا

پڑھیں:

وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، وجہ سامنے آگئی

مظفرآباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق ذرائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی کے قائدین نے تاحال متبادل قائد ایوان کی نامزدگی نہیں کی اور بلاول بھٹو زرداری کی وطن واپسی پر ہی پیپلز پارٹی کی جانب سے تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ متوقع ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کے قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ تاخیر کی وجہ ہے جبکہ آزاد کشمیر حکومت کا 80 فیصد ترقیاتی بجٹ ابھی خرچ ہونا باقی ہے۔ 

آڈیو لیک کیس میں اہم پیشرفت، مقدمہ جسٹس اعظم خان کی عدالت کو منتقل

ذرائع کے مطابق موجودہ اسمبلی کی مدت جولائی 2026 میں ختم ہو رہی ہے جبکہ مسلم لیگ ن کا مطالبہ ہے کہ مارچ 2026 میں انتخابات کرائے جائیں۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ اگر مسلم لیگ ن کا مطالبہ تسلیم کیا جاتا ہے تو انتخابات سے 2 ماہ قبل جنوری ہی میں نئی حکومت اختیارات سے محروم ہو جائے گی جبکہ دسمبر اور جنوری میں پیپلزپارٹی مطلوبہ سیاسی اہداف حاصل نہیں کر پائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کا اسمبلی کی مدت پوری کرنے پر اصرار ڈیڈلاک کی مبینہ وجہ ہے۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر اتفاق کر چکی ہیں تاہم مسلم لیگ ن کا کہنا ہے کہ وہ آزاد کشمیر حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے اور اپوزیشن بینچز پر بیٹھیں گے۔

ترکیہ میں غزہ اجلاس آج، پاکستان اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا کا مطالبہ کرے گا

مزید :

متعلقہ مضامین

  • آئین مقدس ضرور حرف آخر نہیں، بہتری کیلئے ترامیم ناگزیر ہیں: رانا ثناء اللہ
  • آئین مقدس ضرور حرف آخر نہیں، بہتری کیلئے ترامیم ناگزیر ہیں: رانا ثناء اللہ
  • بھارت: معروف خاتون صحافی رانا ایوب کو قتل کی دھمکیاں
  • ایسا بھی نہیں ہے کہ ہم صبح 27ویں ترمیم لا رہے ہیں: رانا ثناء اللّٰہ
  • 27ویں ترمیم کو ایسی خوفناک چیز بنا کر پیش کیا جا رہا ہے جیسے طوفان ہو، رانا ثناء
  • پیپلز پارٹی آئینی عدالت پرمتفق، میثاق جمہوریت پر دستخط ہیں،رانا ثناء
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، وجہ سامنے آگئی
  • مشرف زیدی وزیراعظم کے ترجمان برائے غیرملکی میڈیا مقرر
  • سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو دل کا دورہ، ہسپتال منتقل
  • ٹیکس اصلاحات کے مثبت نتائج آ رہے ہیں، کرپشن کے خاتمے میں مصروف: شہباز شریف، نوازشریف سے ملاقات