Express News:
2025-11-05@02:50:03 GMT

نومبر کے دوران بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 4 فیصد تک کمی

اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT

کراچی:

پاکستان کی صنعتی پیداوار میں نومبر کے دوران گزشتہ سال نومبر کے مقابلے میں 3 اعشاریہ 8 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جبکہ رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ کے دوران بڑی صنعتی پیداوار میں 1 اعشاریہ 3 فیصد گراوٹ دیکھنے میں آئی ہے۔

ادارہ شماریات پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق اگست 2024 کے بعد سے بڑی پیداواری صنعتوں میں مسلسل کمی آرہی ہے جس کے عوامل میں توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمت اور صارفین کی جانب سے طلب میں کمی ہے۔

سال بہ سال کی بنیاد پر اگست میں بڑی پیداواری صنعتوں میں 2.

65 فیصد کمی ہوئی اور ستمبر میں اس میں 1.92 فیصد کی گراوٹ آئی۔سال بہ سال کی بنیاد پر جولائی 2024 میں بڑے صنعتی شعبے میں 2.38 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، مالی سال 2024 میں ایل ایس ایم سیکٹر میں 0.03 فیصد کمی ہوئی جبکہ گزشتہ سال اس میں 0.92 فیصد اضافہ ہوا تھا۔

اس حوالے سے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے آپٹمس کیپٹل منیجمنٹ کے ہیڈ آف ریسرچ معاذ اعظم کا کہنا تھا کہ موسم کی وجہ سے طلب میں کمی اس گراوٹ کی  اصل وجہ ہے جبکہ جہانگیر صدیقی گلوبل کی رپورٹ کے مطابق صنعتی پیداوار میں گراوٹ ظاہر کرتی ہے کہ معاشی مسائل اب بھی موجود ہیں۔

سال بہ سال کی بنیاد پر مالی سال 2024 کے 5 ماہ میں خوراک کے شعبے میں 1.72 فیصد اضافہ ہوا، کوکنگ آئل، چاول کی صنعتوں میں بالترتیب 1.06 فیصد، 0.45 فیصد اور 4.48 فیصد اضافہ ہوا۔ زیر غور مدت کے دوران گندم اور چاول کی ملنگ میں نمایاں کمی واقع ہوئی، جس کی بنیادی وجہ فصلوں کی بہتر کٹائی ہے-

ٹیکسٹائل کی پیداوار میں مالی سال 2024 کے 5 ماہ میں سال بہ سال کی بنیاد پر 2.28 فیصد اضافہ ہوا، کاٹن یارن کی پیداوار میں 8.79 فیصد جبکہ سوتی کپڑے کی پیداوار میں 0.80 فیصد اضافہ ہوا ہے جس سے ٹیکسٹائل شعبے کا حصہ 80 فیصد سے زائد ہے، بیرون ملک ٹیکسٹائل کی طلب بڑھنے سے پیدوار میں ہونے والا اضافہ برآمدی شعبے کی قدر بڑھنے کی بنیادی وجہ بنا۔

سال بہ سال کی بنیاد پر ملبوسات کی برآمدات میں 11.49 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کی بنیادی وجہ بنگلہ دیش سے غیر ملکی خریداروں کا پاکستان کی طرف رخ کرنا ہے۔

مالی سال 2024 کے 5 ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات کے شعبے میں 2.44 فیصد کی منفی نمو ریکارڈ کی گئی، پٹرول کی پیداوار میں 4.79 فیصد اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی پیداوار میں 1.44 فیصد کمی ہوئی، تاہم مٹی کے تیل کی پیداوار میں 13.83 فیصد، لیوبریکنٹ آئل کی پیداوار میں 10.66 فیصد اضافہ ہوا۔

مالی سال 24 کی پانچ ماہ میں آٹوموبائل سیکٹر کی شرح نمو میں سال بہ سال کی بنیاد پر 50.70 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اس کے بعد ایل سی وی کی پیداوار میں 205.73 فیصد، ٹرکوں کی پیداوار میں 101.47 فیصد اور بسوں کی پیداوار میں 37.32 فیصد اضافہ ہوا تاہم ڈیزل انجنوں کی پیداوار میں 8.94 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

آئی ایم ایف بھی مان گیا کہ پاکستان میں معاشی استحکام آ گیا ہے، وزیرخزانہ

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملک معاشی استحکام کی پائیدار راہ پر گامزن ہے اور میکرو اکنامک سطح پر نمایاں پیش رفت ہوچکی ہے۔ اسلام آباد میں پاور، آئی ٹی اور معاشی ٹیم کے دیگر وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی ریٹنگ ایجنسیاں بھی پاکستان کی معاشی بہتری کو تسلیم کرچکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کی 1.2 ارب ڈالر کی اگلی قسط دسمبر تک ملنے کی توقع ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

وزیر خزانہ کے مطابق حکومت ٹیکس نظام، توانائی شعبے اور دیگر اہم شعبوں میں اسٹرکچرل ریفارمز پر عمل کر رہی ہے اور یہی اصلاحات مستقبل میں پائیدار معاشی استحکام کی بنیاد بنیں گی، آئی ایم ایف کا اسٹاف لیول ایگریمنٹ اس بات کی توثیق ہے کہ پاکستان کی معیشت درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔

ان کے مطابق پنشن اصلاحات اور رائٹ سائزنگ جیسے اقدامات طویل المدتی معاشی استحکام کے لیے ناگزیر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ چین، امریکا اور جی سی سی کے ممالک پاکستان کی معاشی اصلاحات کی حمایت کر رہے ہیں۔

ٹیکس وصولیوں میں اضافہ

وفاقی بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین راشد لنگڑیال نے کہا کہ بجٹ میں شامل اقدامات پر عمل درآمد جاری ہے جس سے ٹیکس وصولیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

صوبائی ریونیو اور پی ڈی ایل سے ٹیکس کی شرح کو 18 فیصد تک لے جانا ہے۔ وفاق سے 15 فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو جمع کرنا ہدف ہے۔ صوبوں پر اتنا دباؤ نہیں جتنا وفاق پر ریونیو کے لیے ہے، چیئرمین ایف بی آر راشد محمود pic.twitter.com/r6Ohqcpsd2

— WE News (@WENewsPk) November 3, 2025

ان کے مطابق ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو میں پہلی بار 1.5 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ اس سال انکم ٹیکس فائلرز میں 18 فیصد اضافہ ہوا اور ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھ کر 5.9 ملین ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹیکس چوروں کے گرد گھیرا تنگ، ایف بی آر نے لسٹ جاری کر دی

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کو نئے ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں کیونکہ وفاقی حکومت 15 فیصد جبکہ صوبے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرتے ہیں اور زیادہ دباؤ وفاق پر ہی آتا ہے۔

حکومت اب ضرورت سے زائد بجلی نہیں خریدے گی

وزیر توانائی اویس لغاری نے بتایا کہ سرکلر ڈیٹ میں کمی کے لیے Rs1 ہزار 200 ارب کے معاہدے سمیت گزشتہ ایک سال میں Rs700 ارب کی کمی کی گئی ہے۔

رواں سال انفرادی ٹیکس ریٹرن فائلنگ میں 18 فیصد اضافہ ہوا۔ ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 لاکھ سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی۔ مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا۔ چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال pic.twitter.com/ToVWhqioq6

— WE News (@WENewsPk) November 3, 2025

انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز سے متعلق ٹاسک فورس نے اہم پیش رفت کی ہے اور حکومت اب ضرورت سے زیادہ بجلی نہیں خریدے گی۔ ان کے مطابق گزشتہ 18 ماہ میں بجلی کی قیمتوں میں 10.5 فیصد کمی آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت بجلی بل میں صنعتی صارفین کو 10 روپے اور گھریلو صارفین کو 8 روپے فی یونٹ ریلیف کیسے دے گی؟

انہوں نے بتایا کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے تحت پری پیڈ میٹرنگ اور تکنیکی بہتری کے اقدامات نے اربوں روپے کی بچت کی ہے۔ ان کے مطابق جہاں ممکن ہوا، عوام کو ریلیف فراہم کیا گیا ہے جبکہ توانائی نظام کو جدید خطوط پر استوار کیا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news آئی ایم ایف پاکستان محمد اورنگزیب معیشت ملکی معیشت وزیرخزانہ

متعلقہ مضامین

  • نانبائیوں کا 5 نومبر سے تندور غیر معینہ مدت کیلئے بند کرنے کا اعلان
  • چین کی سمندری جی ڈی پی میں اضافے کا رجحان برقرارمجموعی سمندری پیداوار 7.9 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی
  • اکتوبر میں مہنگائی کی شرح ماہانہ بنیاد پر 1.83 فیصد بڑھ گئی
  • اکتوبر بھی عوام پر گراں گزرا، مہنگائی کی شرح ماہانہ بنیاد پر 1.83 فیصد بڑھ گئی
  • آئی ایم ایف بھی مان گیا کہ پاکستان میں معاشی استحکام آ گیا ہے، وزیرخزانہ
  • پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع
  • مقبوضہ کشمیر، زعفران کی پیداوار میں 90 فیصد کمی، کاشتکار پریشان
  • اوپیک ممالک کا تیل کی پیداوار میں اضافے پر اتفاق  
  • اسلام آباد، ڈینگی کے کیسز میں اضافہ ہونے لگا
  • راولپنڈی میں موسم کی تبدیلی کے باوجود ڈینگی کے کیسز میں اضافہ