پاکستان کا پہلا مقامی الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ آج خلا میں روانہ ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
کراچی : پاکستان کا قومی خلائی ادارہ اسپارکو آج اپنا پہلا مقامی طور پر تیار کردہ الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ (ای او-1) خلا میں بھیجے گا۔ یہ سیٹلائٹ چین کے جی چھوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے روانہ کیا جائے گا، اور اس کی لانچنگ کی تقریب کراچی میں اسپارکو کمپلیکس میں منعقد ہوگی۔ اس دوران پاکستانی عوام سیٹلائٹ کے خلا میں جانے کے مناظر براہ راست دیکھ سکیں گے۔
یہ سیٹلائٹ مختلف مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے جیسے ماحولیاتی نگرانی، زراعت، دفاع اور دیگر نگرانی کے کام۔ اسپارکو نے اپنے بیان میں کہا کہ ای او-1 مشن پاکستان کی خلائی سائنس اور ٹیکنالوجی میں پیش رفت کی نمائندگی کرتا ہے، اور یہ مقامی سطح پر تیار کردہ سیٹلائٹ پاکستان کے خلائی ٹیکنالوجی کے سفر میں ایک اہم سنگ میل ہے۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
2026 میں چین کی ڈیزائن کردہ پہلی آبدوز پاک بحریہ میں شامل ہوگی، نیول چیف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے دفاعی تعاون میں تیزی آچکی ہے اور 2026 میں چین کی ڈیزائن کردہ پہلی آبدوز پاک بحریہ کے بیڑے میں شامل ہو جائے گی۔
چینی سرکاری میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں ایڈمرل نوید اشرف نے بتایا کہ مصنوعی ذہانت، بغیر پائلٹ نظام اور الیکٹرانک وارفیئر کے شعبوں میں بھی چین کے ساتھ تعاون بڑھایا جا رہا ہے، چینی دفاعی ساز و سامان قابلِ اعتماد اور جدید ثابت ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ آبدوزیں 5 ارب ڈالر مالیت کے 8 ہنگور کلاس آبدوزوں کے معاہدے کا حصہ ہیں جو 2028 تک پاکستان کے بیڑے میں شامل ہوں گی، جن میں سے 4 آبدوزیں چین میں جبکہ باقی پاکستان میں اسمبل ہوں گی تاکہ مقامی تکنیکی صلاحیت بھی بڑھے۔
انہوں نے کہا کہ ان آبدوزوں کی شمولیت سے بحیرۂ عرب اور بحرِ ہند میں پاکستان کی نگرانی اور دفاعی صلاحیت مزید مضبوط ہو گی۔