آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کو اپنے پیسوں اور اجارہ داری کے بَل پر ہائبرڈ ماڈل کے تحت کروانے والا بھارت کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) اب افتتاحی تقریب اور کیپٹنز میٹ کے پیچھے پڑ گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کو 19 فروری سے چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کرنی ہے ، ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارتی ٹیم اپنے میچز دبئی میں کھیلے گی، ایک سیمی فائنل بھی وہیں پر ہی ہوگا، اگر بلو شرٹس فائنل میں پہنچے تو معرکہ دبئی میں ہوگا۔ بھارت نے پہلے ہٹ دھرمی سے اپنے میچز دبئی منتقل کروائے اور اب وہ پاکستان میں چیمپئینز ٹرافی کے افتتاح اور کپتانوں کی ٹرافی شوٹ و پریس کانفرنس کے انعقاد کے پیچھے پڑ گیا ہے ۔ بھارتی میڈیا نے اپنی رپورٹس میں ذرائع سے خبریں چلانا شروع کردی ہیں کہ افتتاحی تقریب اور کیپٹنز میٹ میں انڈین کپتان روہت شرما کے پاکستان جانے کا کوئی امکان نہیں ہے ۔میڈیا رپورٹس میں کہا جارہا ہے کہ نئے
بورڈ سیکریٹری دیواجیت سائیکیا سے روہت شرما کے پاکستان جانے سے متعلق پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ ہمیں تو ایسی کوئی تجویز موصول نہیں ہوئی، نہ ہی ایسی کوئی بات آئی سی سی کے ساتھ ہونے والی بات چیت کا حصہ رہی ہے ۔ بھارتی بورڈ ذرائع نے کہا کہ وہ کسی صورت پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی خواہشات پوری نہیں کریں گے ۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارتی ٹیم کی عدم موجودگی میں افتتاحی تقریب اور کیپٹنز میٹ کو محدود رکھا جائے گا، دلچسپ بات یہ ہے کہ آئی سی سی کے چیئرمین بھارتی وزیرداخلہ امیت شاہ کے بیٹے جے شاہ ہیں، اگر بھارتی ٹیم فائنل میں پہنچنے میں ناکام رہی تو پھر چیمپئینز ٹرافی کا فیصلہ کن میچ لاہور میں ہوگا، یہ دیکھنا دلچسپی سے خالی نہیں ہوگا کہ تب جے شاہ ٹرافی دینے کیلئے پاکستان آتے ہیں یا نہیں۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: چیمپئینز ٹرافی افتتاحی تقریب

پڑھیں:

ایم کیو ایم نے مقامی حکومتوں کو مضبوط بنانے کیلئے آرٹیکل 140-A میں ترمیم کی قرارداد سندھ اسمبلی میں جمع کرادی

رکن سندھ اسمبلی طہ احمد خان نے مؤقف اختیار کیا کہ اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی ہی جمہوریت کے حقیقی استحکام کی ضامن ہے۔ قرارداد میں یاد دہانی کرائی گئی ہے کہ آئین کے آرٹیکل 140-A کے مطابق ہر صوبے کو بااختیار مقامی حکومتی نظام قائم کرنا ہے جو منتخب نمائندوں کو سیاسی، انتظامی اور مالی اختیارات منتقل کرے۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر اور رکنِ سندھ اسمبلی طحہ احمد خان کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 140-A میں کلیدی ترامیم کے لیے سندھ اسمبلی میں ایک اہم قرارداد جمع کرا دی گئی ہے۔ قرارداد کا بنیادی مقصد ملک میں مقامی حکومتوں کو مضبوط آئینی، مالی اور انتظامی خودمختاری فراہم کرنا ہے تاکہ ان کی تسلسل اور جمہوری استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔ ایم کیو ایم رکن اسمبلی نے مؤقف اختیار کیا کہ اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی ہی جمہوریت کے حقیقی استحکام کی ضامن ہے۔ قرارداد میں یاد دہانی کرائی گئی ہے کہ آئین کے آرٹیکل 140-A کے مطابق ہر صوبے کو بااختیار مقامی حکومتی نظام قائم کرنا ہے جو منتخب نمائندوں کو سیاسی، انتظامی اور مالی اختیارات منتقل کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے بھی یہ واضح کیا ہے کہ صوبائی حکومتیں اپنے دائرہ اختیار میں بااختیار بلدیاتی ادارے قائم کرنے کی پابند ہیں، کیونکہ یہ ادارے بامعنی جمہوری حکمرانی کے لیے ناگزیر ہیں۔ قرارداد میں یہ مشاہدہ پیش کیا گیا ہے کہ پورے پاکستان میں منتخب بلدیاتی کونسلوں کے تسلسل کو اکثر درہم برہم کیا جاتا رہا ہے اور نئے انتخابات ایک معقول وقت کے اندر منعقد نہیں کیے جاتے۔ طہ احمد خان نے زور دیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مشاہدات کے مطابق، بلدیاتی اداروں کی مدت ختم ہونے سے قبل تمام قانونی و انتظامی انتظامات (بشمول حلقہ بندیاں اور قوانین میں ترامیم) مکمل کیے جائیں تاکہ مدت ختم ہونے کے 90 دن کے اندر انتخابات کا انعقاد لازمی ہو سکے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت ایشیا کپ ٹرافی کو ترس گیا، آئی سی سی سے شکایت کا امکان
  • پی ایس ایل ٹیم مالکان کا مطالبہ تسلیم، بورڈ کا ہنگامی اجلاس آج ہوگا
  • پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کی افتتاحی تقریب کا کراچی میں انعقاد
  • ایم کیو ایم نے مقامی حکومتوں کو مضبوط بنانے کیلئے آرٹیکل 140-A میں ترمیم کی قرارداد سندھ اسمبلی میں جمع کرادی
  • بھارتی کرکٹ بورڈ نے ایک مرتبہ ایشیا کپ کی ٹرافی کی ڈیمانڈ کردی
  • بھارتی تاریخ کا سب سے وزنی ترین مواصلاتی سیٹلائٹ خلا کیلئے روانہ
  • بھارتی خفیہ ایجنسی کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار مچھیرے کے اہم انکشافات
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
  • سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ کا پاک امریکا معاشی تعلقات مضبوط بنانے پر زور
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب