کراچی: 11 روز سے لاپتہ سات سالہ صارم کی لاش مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
شہر قائد کے علاقے نارتھ کراچی میں 11 روز سے لاپتہ سات سالہ صارم کی لاش گھر کے قریب ٹینک سے مل گئی۔
پولیس کے مطابق صارم 11 روز قبل پراسرار طور پر لاپتہ ہوا تھا، جس کی تلاش جاری تھی۔
پولیس نے بتایا کہ واٹر ٹینک پر ڈھکن کی جگہ گتے کا ٹکڑا رکھا ہوا تھا، بچہ حادثاتی طور پر گرا یا کسی نے پھینکا اس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
بچے کی لاش دیکھ کر والدہ شدت غم سے نڈھال ہیں۔
دوسری جانب کراچی میں بچوں کے اغوا اور لاپتہ ہونے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، رواں سال پانچ بچے لاپتہ ہوئے، جن میں سے دو گھر واپس آگئے۔ گزشتہ برس بھی سات سو بچے لاپتہ ہوئے جن میں بیس بچے تاحال بازیاب نہ ہوسکے۔
ان میں لڑکوں کی تعداد زیادہ ہے جو کہ تشویشناک امر ہے، لاپتہ بچوں کے حوالے سے کام کرنے والی روشنی این جی او کے سربراہ کہتے ہیں کہ لاپتہ بچوں کی ایف آئی آر ترجیحی بنیادوں پر درج کی جانا چاہیئے۔
بارہ سال سے زائد عمر کے بچوں کو سب سے زیادہ خطرے میں قرار دیا جاتا ہے، اگر بچہ دو تین روز میں نہ ملے تو اسے خطرے میں ہی سمجھا جاتا ہے۔
اغوا اور لاپتہ ہونے والوں بچوں کے بڑھتے ہوئے واقعات میں سب سے اہم ضرورت ہے کہ محکمہ تفتیش کے اہلکاروں کو جدید تقاضوں کے مطابق تربیت دی جائے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی
لاہورہائیکورٹ میں کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں، جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں۔ والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟، جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے۔ حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں۔ کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔