منو بھائی کی ساتویں برسی آج منائی جا رہی ہے
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
لاہور : پاکستان کے مشہور کالم نگار، شاعر اور ڈرامہ نویس منو بھائی کی ساتویں برسی آج منائی جا رہی ہے۔ ان کا اصل نام منیر احمد قریشی تھا اور وہ 6 فروری 1933 کو وزیرآباد میں پیدا ہوئے۔ منو بھائی نے گورنمنٹ کالج اٹک سے گریجویشن کی اور بعد میں مختلف اخبارات میں ادارتی عہدوں پر کام کیا۔
انہوں نے پاکستان ٹیلی وژن کے لیے کئی مشہور ڈرامے لکھے، جن میں "سونا چاندی” سب سے زیادہ مقبول ہوا۔ ان کے دیگر مشہور ڈراموں میں "دشت” اور "آشیانہ” بھی شامل ہیں۔ علاوہ ازیں، منو بھائی نے سینکڑوں کالم بھی لکھے، جن میں سیاست، معاشرت اور ثقافت کے مختلف پہلوؤں پر گہرائی سے تبصرہ کیا۔
ان کی شاعری میں حقیقت نگاری کا رنگ نمایاں تھا، جس نے ان کو ادبی دنیا میں الگ شناخت دی۔ ان کی مشہور کتابوں میں "محبت کی ایک سو نظمیں”، "جنگل اداس ہے” اور "انسانی منظر نامہ” شامل ہیں۔
منو بھائی نے تھیلی سیمیا کے شکار بچوں کی مدد کے لیے سندس فاؤنڈیشن قائم کی، جس کے وہ تاحیات چیئرمین رہے۔ اس فاؤنڈیشن کے ذریعے مستحق افراد کی مدد آج بھی جاری ہے۔
صحافت اور ادب میں ان کی خدمات پر انہیں تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔ وہ 19 جنوری 2018 کو 85 سال کی عمر میں لاہور میں انتقال کر گئے اور میانی صاحب قبرستان میں دفن ہوئے۔ آج ان کی برسی کے موقع پر ان کی خدمات کو یاد کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: منو بھائی
پڑھیں:
کراچی: بھائی کی ضمانت کیلئے 3 سالہ بچی اغوا کرنے والا ملزم گرفتار
کراچی:خواجہ اجمیر نگری پولیس نے تاوان کے لیے اغوا 3 سالہ بچی کو بازیاب کرکے اغوا کار کو گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق خواجہ اجمیر نگری پولیس نے 23 جولائی 2025 کو اغواء کی جانے والی 3 سالہ بچی ریحانہ کو بازیاب کروا کر ایک ملزم کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان ایس ایس پی سینٹرل کے مطابق بازیاب کرائی گئی بچی شاہنواز بھٹو کالونی کی رہائشی ہے، ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ اس کا بھائی منگھوپیر پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہو کر جیل میں ہے، بھائی کی ضمانت کیلئے رقم کی ضرورت تھی اس لیے بچی کو اغوا کیا۔
گرفتار ملزم بازیاب کرائی جانے والی بچی کا قریبی رشتہ دار ہے، ملزم نے اعتراف کیا کہ اس نے بچی کو اغوا کرنے کی منصوبہ بندی اس لیے کی تاکہ بچی کے والدین کو بلیک میل کرکے رقم حاصل کی جائے۔
پولیس کے مطابق کارروائی انتہائی حساس اور پیشہ ورانہ انداز میں مکمل کی گئی تاکہ بچی کو کسی قسم کا نقصان نہ پہنچے، اغوا کار سے تفتیش جاری ہے جس میں مزید انکشافات متوقع ہیں۔
اہلِ علاقہ اور بچی کے والدین نے ڈی آئی جی ویسٹ عرفان علی بلوچ، ایس ایس پی سینٹرل ذیشان شفیق صدیقی اور ایس ایچ او خواجہ اجمیر نگری سرفراز کمانڈو کی فوری کارروائی کو سراہا اور شکریہ ادا کیا۔