Islam Times:
2025-11-05@02:01:47 GMT

غزہ سیز فائر

اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

تجزیہ ایک ایسا پروگرام ہے جسمیں تازہ ترین مسائل کے بارے نوجوان نسل اور ماہر تجزیہ نگاروں کی رائے پیش کیجاتی ہے۔ آپکی رائے اور مفید تجاویز کا انتظار رہتا ہے۔ یہ پروگرام ہر اتوار کے روز اسلام ٹائمز پر نشر کیا جاتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںہفتہ وار تجزیہ انجم رضا کے ساتھ
عنوان: غزہ کے مظلومین کی فتح
غاصب صیہونی حکومت سیز فائر پر مجبور
فلسطین سمیت عالم اسلام میں خوشی کی لہر
مہمان : علامہ ڈاکٹر سید میثم ہمدانی ( تجزیہ نگار و دانشور)
میزبان و پیشکش: سید انجم رضا
تاریخ:19 جنوری 2025

اہم نکات خلاصہ گفتگوو
فلسطینی آزادی راہنماؤں کا لبنان، یمن، عراق کی مزاحمتی قوتوں اور ایران کا شکریہ
حماس اسرائیل جنگ بندی  میں مدمقابل اسرائیل جیسا خبیث ملک ہے
تمام معاملات طے ہونے کے باوجود  اسرائیل کا لیت  ولعل اس کی شکست خوردگی ہے
جنگ بندی کے ضامن ممالک اپنی ڈوبتی اقتصاد کو بچانے کے لئے اس کو ممکن بنانے کی کوشش کریں گے
اسرائیل اس جنگ میں  اپنے طے شدہ مقاصد نہیں حاصل کرسکا
حماس کے ساتھ جنگ بندی ہونا ہی حماس کے وجود کی بقا اور صیہونی خفت کا اظہار ہے
حماس کی اسی فیصد مسلح صلاحیت ابھی بھی برقرار ہے
اس جنگ بڑی بڑی شہادتیں نقصان کے باوجود افتخار کا سبب ہیں
جنگ میں اسرائیل نقصان کئی گنا زیادہ ہوا ہے
عالمی سطح پہ امریکہ کی تھانیداری ختم ہوگئی ہے
عالمی رائے عامہ کے سامنے اسرائیل کا جارحانہ اور بے رحمانہ رویہ آشکار ہوگیا ہے
حماس کی اپنے علاقوں میں علمداری  آج بھی قائم ہے
جنگ بندی کی یہ شقیں مسلسل تین ماہ کے مذاکرات  کے بعدطے ہوئی ہیں
شقیں طےکرانے کے مذاکراتی عمل میں تمام فلسطینی گروپس ہم آہنگ تھے، مگر اسرائیلی تضادات کے شکار رہے
اہم ترین شق میں اسرائیل کا غزہ سے مکمل انخلا ہے
اسرائیل کا عالمی عدالت سے مجرم ڈیکلیئر ہونا بھی مزاحمتی قوتوں کی کامیابی ہے
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسرائیل کا

پڑھیں:

غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے

یروشلم: اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعہ کی شب غزہ سے واپس کیے گئے تین اجسام ان اسرائیلی قیدیوں میں شامل نہیں تھے جو جنگ کے دوران مارے گئے تھے، جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے نمونے کے تجزیے کے لیے پیشکش مسترد کر دی تھی۔

برطانوی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، اسرائیلی فوج نے بتایا کہ ریڈ کراس کے ذریعے موصول ہونے والی لاشوں کے فرانزک معائنے سے واضح ہوا کہ یہ قیدیوں کی باقیات نہیں ہیں۔

دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے وضاحت کی کہ انہیں موصول شدہ لاشوں کی مکمل شناخت نہیں ہو سکی تھی، لیکن اسرائیل کے دباؤ پر انہیں حوالے کیا گیا تاکہ کوئی نیا الزام نہ لگے۔

القسام بریگیڈز نے کہا کہ، ’’ہم نے اجسام اس لیے واپس کیے تاکہ دشمن کی طرف سے کسی جھوٹے دعوے کا موقع نہ ملے‘‘۔

یاد رہے کہ 10 اکتوبر سے جاری امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے بعد سے فریقین کے درمیان قیدیوں کی واپسی کا عمل جاری ہے۔ اب تک 20 زندہ قیدی اور 17 لاشیں واپس کی جا چکی ہیں، جن میں 15 اسرائیلی، ایک تھائی اور ایک نیپالی شہری شامل تھے۔

تاہم اسرائیل کا الزام ہے کہ حماس لاشوں کی واپسی میں تاخیر کر رہی ہے، جبکہ حماس کا مؤقف ہے کہ غزہ کی تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے میں لاشوں کی تلاش ایک طویل اور پیچیدہ عمل ہے۔

اسی دوران حماس کے سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، ہفتے کی صبح اسرائیل نے جنوبی غزہ میں کئی فضائی حملے کیے اور خان یونس کے ساحل کی سمت سے بحری گولہ باری بھی کی۔

غزہ کے شہری دفاعی ادارے کے مطابق، ہفتے کے آغاز میں اسرائیلی فوج کے ایک اہلکار کی ہلاکت کے بعد، اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود اب تک کا سب سے مہلک فضائی حملہ کیا، جس میں 100 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے۔

متعلقہ مضامین

  • ایک یمنی کا بے باک تجزیہ
  • حماس جنگ بندی پر قائم رہنے کے لئے پرعزم ہے: ترک صدر
  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 افراد شہید
  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 فلسطینی شہید
  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • حماس نے غزہ امن معاہدےکے تحت مزید 3 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالےکردیں
  • حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت مزید 3 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں
  • حماس نے مزید 3 لاشیں اسرائیل کو واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے ایک فلسطینی شہید
  • غزہ میں ہمارے زیرِ قبضہ علاقوں میں حماس اب بھی موجود ہے: نیتن یاہو
  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے