پی سی بی لیول 2کوچنگ کورس نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں اختتام پذیر ہو گیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
لاہور: چھ روزہ پی سی بی لیول-2کوچنگ کورس نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں اختتام پذیر ہو گیا ۔
زرائع کے مطابق 30شرکا گہری کوچنگ کی تعلیم، مہارت کی تشخیص، تھیوری ٹیسٹ، ویڈیو تجزیہ ٹیسٹ اور ون آن ون اسیسمنٹ سمیت مختلف ٹیسٹوں سے گزرے۔پی سی بی لیول-2 کوچنگ کورس میں ان کورس اور پوسٹ کورس دونوں طرح کی ٹیسٹنگ شامل ہیں۔
شرکا کو کورس کے بعد مختلف اسائنمنٹس دیے گئے ہیں، جنہیں کورس کے اختتام کے چھ ماہ کے اندر جمع کرانا ضروری ہے۔ کامیاب امیدواروں کو لیول 2کوچنگ سرٹیفکیٹ دیا جائے گا۔ ٹیسٹ کرکٹرز میں اظہر علی ، بلاول بھٹی ، نوید لطیف ، شاداب خان ، وہاب ریاض اور یاسر شاہ اس چھ روزہ کورس میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ پاکستان کے انٹرنیشنل کھلاڑی اسد علی ،محمد کامران حسین اور پاکستان ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف بھی اس کورس کے شرکا میں شامل ہیں۔
کورس میں حصہ لینے والوں کو ایڈوانس کوچنگ کی مہارتیں سکھائی گئیں جس میں پاور ہٹنگ، جدید تکنیک اور کھیل کے ٹیکٹیکل پہلو شامل ہیں۔ اس کورس میں کمیونیکیشن اسکلز پر بھی کام کیا گیا۔
کورس کے انسٹرکٹرز میں سابق ٹیسٹ کرکٹر ثقلین مشتاق اور سابق انٹرنیشنل کرکٹر ڈاکٹر عمران عباس کے ساتھ این سی اے کے کوچز عبدالمجید، افتخار احمد، محتشم رشید، راحت عباس اسدی اور صبور احمد شامل تھے۔
کورس کے شرکا میں عبدالناصر، آفاق رحیم، اخلاق احمد، علی منظور، اسد علی، اظہر علی، بادشاہ حسین، بلاول بھٹی، بسمہ معروف، فہد الحق، گلریز صدف، حماد الحسن، عمران، عرفان انور، کاشف پرویز، خالد عثمان محمد آصف حسین، محمد کامران حسین، نوید احمد، نوید لطیف، پرویز اقبال، رمیز احمد، سجاد احمد، شاداب خان، سید علی رضا نقوی، سید حشمت علی شاہ، تیمور خان، عمید آصف، وہاب ریاض اور یاسر شاہ شامل ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کورس میں شامل ہیں کورس کے
پڑھیں:
لاہور: اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کا نئے انوائرمنٹ ایکٹ لانے کا مطالبہ
حسن علی:اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے اسمبلی احاطے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سموگ پر قابو پانے کے لیے نیا انوائرمنٹ ایکٹ ناگزیر ہے، موجودہ قانون کے تحت مؤثر اقدامات ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ ایک اہم مسئلہ ہے اور اپوزیشن شاید ایکٹ کی کمپوزیشن کے معاملے پر اسے عدالت میں لے جا رہی ہے۔
ملک محمد احمد خان نے مطالبہ کیا کہ مقامی حکومتوں کو آئینی تحفظ فراہم کیا جائے، کیونکہ آئینی تحفظ کے بغیر کوئی بھی قانون مؤثر ثابت نہیں ہوسکتا۔
پاکستان سپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ کے کھلاڑیوں و عہدیداروں پر پابندیاں لگادیں
اسپیکر پنجاب اسمبلی کے مطابق پنجاب اسمبلی سے منظور ہونے والی قرارداد متفقہ ہے اور اس پر کسی سیاسی جماعت نے مخالفت نہیں کی۔