لاہور: چھ روزہ پی سی بی لیول-2کوچنگ کورس نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں اختتام پذیر ہو گیا ۔

زرائع کے مطابق 30شرکا گہری کوچنگ کی تعلیم، مہارت کی تشخیص، تھیوری ٹیسٹ، ویڈیو تجزیہ ٹیسٹ اور ون آن ون اسیسمنٹ سمیت مختلف ٹیسٹوں سے گزرے۔پی سی بی لیول-2 کوچنگ کورس میں ان کورس اور پوسٹ کورس دونوں طرح کی ٹیسٹنگ شامل ہیں۔

شرکا کو کورس کے بعد مختلف اسائنمنٹس دیے گئے ہیں، جنہیں کورس کے اختتام کے چھ ماہ کے اندر جمع کرانا ضروری ہے۔ کامیاب امیدواروں کو لیول 2کوچنگ سرٹیفکیٹ دیا جائے گا۔ ٹیسٹ کرکٹرز میں اظہر علی ، بلاول بھٹی ، نوید لطیف ، شاداب خان ، وہاب ریاض اور یاسر شاہ اس چھ روزہ کورس میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ پاکستان کے انٹرنیشنل کھلاڑی اسد علی ،محمد کامران حسین اور پاکستان ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف بھی اس کورس کے شرکا میں شامل ہیں۔

کورس میں حصہ لینے والوں کو ایڈوانس کوچنگ کی مہارتیں سکھائی گئیں جس میں پاور ہٹنگ، جدید تکنیک اور کھیل کے ٹیکٹیکل پہلو شامل ہیں۔ اس کورس میں کمیونیکیشن اسکلز پر بھی کام کیا گیا۔

کورس کے انسٹرکٹرز میں سابق ٹیسٹ کرکٹر ثقلین مشتاق اور سابق انٹرنیشنل کرکٹر ڈاکٹر عمران عباس کے ساتھ این سی اے کے کوچز عبدالمجید، افتخار احمد، محتشم رشید، راحت عباس اسدی اور صبور احمد شامل تھے۔

کورس کے شرکا میں عبدالناصر، آفاق رحیم، اخلاق احمد، علی منظور، اسد علی، اظہر علی، بادشاہ حسین، بلاول بھٹی، بسمہ معروف، فہد الحق، گلریز صدف، حماد الحسن، عمران، عرفان انور، کاشف پرویز، خالد عثمان محمد آصف حسین، محمد کامران حسین، نوید احمد، نوید لطیف، پرویز اقبال، رمیز احمد، سجاد احمد، شاداب خان، سید علی رضا نقوی، سید حشمت علی شاہ، تیمور خان، عمید آصف، وہاب ریاض اور یاسر شاہ شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: کورس میں شامل ہیں کورس کے

پڑھیں:

لاہور ہائیکورٹ:ناقص پراسیکیوشن اور تفتیش، قتل کا مجرم بریلاہور ہائیکورٹ:ناقص پراسیکیوشن اور تفتیش، قتل کا مجرم بری

 ناقص تفتیش اور کمزور پراسیکیوشن کے باعث ایک اور سنگین مقدمے میں ملزم کو ریلیف مل گیا۔لاہور ہائیکورٹ نے تہرے قتل کے مجرم میسر حسین کی تین بار سزائے موت کالعدم قرار دیتے ہوئے اسے بری کر دیا۔جسٹس شہرام سرور چوہدری اور جسٹس طارق ندیم پر مشتمل دو رکنی بنچ نے فیصلہ سنایا۔میسر حسین پر 2018 میں نیاز احمد، احمد نیاز اور ان کے ڈرائیور فیض کو قتل کرنے کا الزام تھا۔ٹرائل کورٹ نے 2021 میں میسر حسین کو تین بار سزائے موت سنائی تھی تاہم اپیل کی سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ نے شواہد کی کمزوری اور تفتیشی نقائص کی بنیاد پر فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔قانونی ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ ایک بار پھر پراسیکیوشن کے نظام میں اصلاحات کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے جہاں ناقص تفتیش کے باعث سنگین مقدمات میں بھی ملزمان سزا سے بچ نکلتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کیا پی سی بی کی سلیکشن کمیٹی تبدیل کی جا رہی ہے؟
  • ہال آف فیم میں شامل ہونے کے بعد ثنا میر نے اپنی پہلی پوسٹ میں کیا کہا؟
  • مصباح الحق ٹیسٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کی دوڑ میں شامل، پی سی بی میں بے یقینی برقرار
  • ثنا میر کا آئی سی سی ہال آف فیم میں شامل ہونا ہر پاکستانی بیٹی کی جیت ہے، مریم نواز
  • لاہور ہائیکورٹ:ناقص پراسیکیوشن اور تفتیش، قتل کا مجرم بریلاہور ہائیکورٹ:ناقص پراسیکیوشن اور تفتیش، قتل کا مجرم بری
  • ناقص پراسکیوشن اور ناقص تفتیش کے باعث لاہور ہائیکورٹ سے مجرم بری ہونے لگے 
  • عید کی چھٹیوں کے اختتام پر ٹریول ایڈوائزری جاری کر دی گئی
  • عاقب جاوید کا ویمنز کرکٹ اور نوجوان کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے اہم اعلان
  • نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس نے عید کی چھٹیوں کے اختتام پر ٹریول ایڈوائزری جاری کر دی
  • نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا میرا مقصد ہے: عاقب جاوید