مرد اور خواتین کے علاوہ کوئی تیسری جنس قبول نہیں، ٹرمپ کا بڑا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
واشنگٹن:
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہم جنس پرستوں پر بجلیاں گراتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ملک میں صرف دو جنس مرد اور عورت ہیں اس کے علاوہ تیسری کسی جنس کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
حلف برداری کے بعد اپنے پہلے خطاب میں ٹرمپ نے پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ امریکا میں صرف دو جنس کو مانا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا میں پالیسی کے مطابق پہلی جنس مرد اور دوسری عورت ہے اس کے علاوہ تیسری کوئی جنس نہیں ہے۔
دوسری جانب خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے پیر کو بتایا کہ نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ تنوع، مساوات اور شمولیت کے پروگراموں میں کمی کریں گے اور صرف دو جنسوں، مرد اور عورت کو تسلیم کرنے پر ایگزیکٹو آرڈر جاری کریں گے۔
https://www.express.pk/story/2743798/trump-1st-speech-after-take-oath-president-2743798/
ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام نظامی تعصبات کو دور کرنے کے لیے ہونے والی پیش رفت کو نقصان پہنچائے گا جو دہائیوں سے پسماندہ گروہوں کے لیے مساوی مواقع سے محروم ہیں۔
ایگزیکٹو آرڈرز کے بعد وفاقی فنڈز کا استعمال "جنسی نظریہ" کو فروغ دینے کے لیے نہیں کیا جائے گا، اہلکار نے کہا کہ فنڈنگ اکثر کسی ایسے نظریے کا حوالہ دینے کے لیے استعمال ہوتی ہے جو جنس اور جنس پر غیر روایتی خیالات کو فروغ دیتا ہے۔
"جنسی نظریہ" ایک اصطلاح ہے جو اکثر قدامت پسندوں اور کچھ تنظیموں کے ذریعہ LGBTQ+ یا صنفی حقوق کے خلاف بحث کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
اہلکار نے کہا کہ امریکی فنڈنگ صنفی منتقلی کے طبی طریقہ کار پر بھی استعمال نہیں کی جائے گی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مرد اور کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
وزیر اعظم کی جانب سے ٹیکس نادہندگان کی گرفتاری کی خبروں کافوری نوٹس، باقاعدگی سے ٹیکس ادا کرنے والوں کو ہراساں کرنا ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا،شہباز شریف
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جون2025ء) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ٹیکس نادہندہ گان کی گرفتاری کی خبروں کافوری نوٹس لیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ باقاعدگی سے ٹیکس ادا کرنے والوں کو ہراساں کرنا ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا،کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کی عزت اور توقیر ہمارے سر آنکھوں پر ہے اور ان کو بلا جواز ہراساں کرنا نا قابل قبول ہے جبکہ انہوں نے اس معاملے پر ایک خصوصی کمیٹی بنانے کی ہدایت کی ہے۔پیر کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کے امور پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔وزیراعظم نے میڈیا میں رپورٹ ہونے والے ٹیکس نادہندہ گان کی گرفتاری کے معاملے پر فوری نوٹس لیا۔(جاری ہے)
وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ سیلز ٹیکس نادہندہ گان کی گرفتاری کا اختیار 1990ء کی دہائی سے قانون کا حصہ ہے تاہم اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے مزید مربوط بنانے کے لیے متعلقہ شقوں میں ترامیم کی جا رہی ہیں۔
وزیراعظم نے تمام معاملہ جانچنے کے بعد انتہائی سختی سے ہدایت کی کہ اس قسم کی کسی بھی ترمیم کو کاروباری برادری یا ٹیکس دہندگان کو ہراساں کرنے کے لیے ہرگز استعمال نہیں کیا جائے گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ با قاعدگی سے ٹیکس ادا کرنے والوں کو ہراساں کرنا ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا،کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کی عزت اور توقیر ہمارے سر آنکھوں پر ہے اور ان کو بلا جواز ہراساں کرنا نا قابل قبول ہے۔وزیراعظم نے اس معاملے پر ایک خصوصی کمیٹی بنانے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس قوانین میں گرفتاری کا اختیار صرف اور صرف غیر معمولی حجم کے ٹیکس نادہندہ گان تک محدود ہونا چاہیے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ گرفتاری کے حوالے سے ایکسٹرنل ریویو اور چیک اینڈ بیلنس کا موثر نظام وضع کیا جائے،ان قوانین کے غلط استعمال سے تحفظ سے متعلق شقیں فائنانس ایکٹ کا حصہ بنائی جائیں۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اس معاملے پر پارلیمان میں موجود تمام اتحادی جماعتوں سے مشاورت یقینی بنائی جائے۔اجلاس میں وفاقی وزراء برائے دفاع، قانون، تجارت، اقتصادی امور، اطلاعات و نشریات، وزیر مملکت برائے ریلویز، چیئرمین ایف بی آر، معاشی امور کے ماہرین اور اعلیٰ سرکاری حکام نے شرکت کی۔\932