اورنگی ٹائون سکیٹر 4میں ایک شخص قتل ‘ملزمان فرار ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
کراچی( اسٹاف رپورٹر ) مومن آباد تھانے کی حدود اورنگی ٹاون سیکٹر 4 مومن آباد بلاک اے محمد حسین اسکول کے قریب موٹرسائیکل سوارنامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے ایک شخص کوقتل کردیا اورفرارہوگئے، واقع کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اورلاش کو تحویل میں لینے کے بعد قانونی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا، مقتول کی شناخت 40 سالہ محمد صدیق ولد میرحاتم کے نام سے کی گئی۔ایس ایچ اومومن آباد غلام نبی کے مطابق مقتول محمد صدیق مومن آباد کا رہائشی اور پیشے کے لحاظ سے ٹیلرماسٹرتھا، مقتول کی مومن آباد ٹیلر گلی میں ٹیلر کی دکان تھی، ابتدائی تفتیش کے دوران فائرنگ کا واقعہ جائیداد کا تنازع معلوم ہوتا ہے، مقتول کا اپنے بھائیوں سے عدالت میں جائیداد کا تنازع چل رہا تھا، مقتول کی والدہ کی مدعیت میں 2 مقدمات بھی تھانے میں درج ہیں جبکہ سال 2022 میں مقتول کا بھانجا فدا حسین بھی جائیداد کے تنازع میں مارا گیا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سندھ: آن لائن فراڈ کے 286 مقدمات میں نامزد ملزمان کیخلاف کارروائیوں کا آغاز، 4 گرفتار
---فائل فوٹوسندھ کے ضلع میرپور خاص کے دیہی علاقے میں شہریوں سے آن لائن فراڈ کر کے کروڑوں روپے لوٹنے والے گینگ کے خلاف پولیس نے کارروائیاں شروع کر دیں۔ 286 مقدمات میں نامزد 34 سے زائد ملزمان کے خلاف مزید 21 مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق ملزمان سستی گاڑیاں اور مویشی فروخت کرنے کے بہانے لوگوں کو اپنے علاقے میں بلا کر لوٹ لیتے تھے، ملزمان ٹندوجان محمد ٹاؤن اور قریبی گاؤں بچل چانڈیو سے نیٹ ورک چلاتے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کارروائی کے دوران علاقے میں ملزمان کے گھر اور اوطاق کو مسمار کر کے چار ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ دیگر ملزمان فرار ہو گئے۔
ایس ایس پی میرپور خاص سمیر نور چنہ کے مطابق ٹنڈو جان محمد تھانے کے ایس ایچ او کو معطل جبکہ ملزمان کیلئے پولیس کارروائی کی مخبری کرنے والے اہلکار کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لوگوں سے بڑے پیمانے پر آن لائن فراڈ اور لوٹ مار کا انکشاف درجنوں متاثرین کے پولیس سے رابطہ کرنے پر ہوا۔
پولیس کے مطابق ملزمان کے خلاف 2 سال کے دوران فراڈ کے 286 مقدمات درج ہونے کا انکشاف ہوا لیکن کوئی کارروائی نہیں ہو سکی تھی۔
ایس ایس پی میرپور خاص سمیر نور چنہ کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد ٹنڈو جان محمد تھانے کے پورے عملے کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔
چند روز میں صرف 4 ملزمان سے متاثرین کو 80 لاکھ روپے کی رقم واپس کروادی گئی، اس کیس میں بڑے پیمانے پر گرفتاریوں اور مزید مقدمات متوقع ہیں۔