190 ملین پائونڈ کیس میں عمران خان کیخلاف جھوٹی گواہی دینے کیلئے شدید دبائو ڈالا گیا، زلفی بخاری
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کے قریبی ساتھی سید ذوالفقار علی بخاری نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں القادر ٹرسٹ بدعنوانی کیس میں سابق وزیر اعظم کے خلاف گواہی دینے کے لیے شدید دبائوکا سامنا کرنا پڑا۔
زرائع کے مطابق زلفی بخاری نے دعویٰ کیا کہ مقتدرہ کی جانب سے انہیں ہر طرح کی پرکشش ڈیل کی پیشکش کی گئی، جو انہوں نے قبول نہیں کی۔
بانی پی ٹی آئی کے بین الاقوامی مشیر برائے میڈیا زلفی بخاری پارٹی کریک ڈائون کے بعد سے لندن میں مقیم ہیں۔ انہوں نے القادر ٹرسٹ کیس کے حوالے سے مزید انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ‘اس کیس میں نامزد ہر شخص کو عمران خان کے خلاف گواہی کے لیے ہر طرح کی ڈیلز کی پیشکش کی گئی لیکن خوش قسمتی سے نہ میں نے اور نہ ہی کسی اور نے اسے قبول کیا۔
القادر ٹرسٹ کیس 190 ملین پائونڈ کے گرد گھومتا ہے، جن کا بزنس ٹائیکون ملک ریاض کو فائدہ پہنچانے کے لیے برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کی جانب سے پاکستان کو منتقل کیے جانے کے بعد غلط استعمال کیا گیا۔
اس کیس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو گزشتہ ہفتے بالترتیب 14 اور 7 سال کی سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔
زلفی بخاری نے خود پر ڈالے جانے والے دبائو کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ‘میرے گھر والوں کے اغوا، گھر، کاروبار کو تباہ کرنے سے لے کر بینک اکائونٹس منجمد کرنے تک، مجھ پر دبائو ڈالنے کا کوئی حربہ، کوئی طریقہ نہیں چھوڑا گیا،ان کا کیس میں شواہد کی کمی کا ذکر کرتے ہوئے بتایاگیا کہ190 ملین پائونڈ کی رقم سپریم کورٹ میں جمع ہے، جس پر سود بھی حاصل کیا جا رہا ہے اس لیے یہ سارا بیانیہ بالکل بکواس ہے۔
اڈیالہ جیل سے جاری ہونے والے بیان میں عمران خان نے بھی تصدیق کی تھی کہ زلفی بخاری کو اس کیس میں جھوٹی گواہی دینے کے لیے دبائو کا سامنا کرنا پڑا اور ان کے منع کرنے پر ان کے کاروبار کو نقصان پہنچایا گیا اور اہلخانہ کو اغوا کیا گیا۔
زلفی بخاری نے بتایا کہ گرفتاری کے خدشے پر عدالت میں پیش ہونے سے انکار کے بعد انہیں کیس میں بطور مدعا علیہ شامل کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
ایم کیو ایم رہنما فضل ہادی کے قتل پر شدید ردعمل، قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ
ایم کیو ایم رہنما فضل ہادی کے قتل پر شدید ردعمل، قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 23 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) ایم کیو ایم پاکستان کے مرکزی رہنما اور بین الصوبائی تنظیمی کمیٹی کے جوائنٹ انچارج زاہد ملک نے پارٹی کے خیبرپختونخوا کے سیکریٹری اطلاعات فضل ہادی کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
زاہد ملک نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر فضل ہادی کے قاتلوں کو گرفتار کرائیں اور اس المناک واقعے کا نوٹس لیں۔ انہوں نے کہا کہ فضل ہادی ایک محب وطن، عوامی خدمت گزار اور اچھے انسان تھے جنہیں دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا۔
زاہد ملک کا کہنا تھا کہ 24 گھنٹے گزرنے کے باوجود قاتلوں کی گرفتاری میں کوئی پیش رفت نہ ہونا خیبرپختونخوا حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ اگر قاتلوں کو جلد گرفتار نہ کیا گیا تو ایم کیو ایم احتجاج کا راستہ اختیار کرے گی۔
واضح رہے کہ فضل ہادی کو گزشتہ روز پشاور میں اُس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنے بیٹے اور ملازم کے ہمراہ موٹرسائیکل پر گھر جا رہے تھے۔ فائرنگ کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی شہید ہو گئے جبکہ ان کا بیٹا اور ملازم معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسی ڈی اے افسران کو زرعی پلاٹ کی منتقلی کیلئے خلیجی ملک جانے سے روک دیا گیا سی ڈی اے افسران کو زرعی پلاٹ کی منتقلی کیلئے خلیجی ملک جانے سے روک دیا گیا سابق گورنر پنجاب میاں محمد اظہر کی نماز جنازہ ادا اسلام آباد ہائیکورٹ: سی ڈی اے کی تحلیل کا فیصلہ برقرار، فوری معطلی کی استدعا مسترد پبلک اکاؤنٹس کمیٹی: چینی کی درآمد کیلئے ٹیکسز کو 18 فیصد سے کم کرکے 0.2 فیصد کرنے کا انکشاف ناکام ’’پریشن سندور‘‘کا دعویٰ ایک بار پھر جھوٹا ثابت، امریکی صدر کے ہاتھوں بھارت کو سبکی کا سامنا سلامتی کونسل مباحثہ: بھارت دہشت گردی کی منظم سرپرستی کر رہا ہے، پاکستانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم